شائع 01 دسمبر 2016 09:04am

یہ 6 غذائیں آپ کو ذیابطیس سے بچا سکتی ہیں

ذیابطیس دنیا کی تیزی سے بڑھتی ہوئی بیماریوں میں سے ایک ہے۔

یہ میٹابولک بیماری  ہے،جس  کی وجہ سے  جسم میں انسولین بننا کا عمل سست ہوجاتا ہے۔

ہم جو بھی خوراک کھاتے ہیں اس سے حاصل ہونے والاگلوکوز اور شوگر انسولین کے ذریعے ہمارے سیلز میں داخل ہوتی ہے تاکہ جسم کوتوانائی مل سکے۔

لیکن ذیابطیس سے متاثرہ افراد کے جسم میں اتنی انسولین موجود نہیں ہوتی کہ وہ گلوکوز اور شوگر کو سیلز میں منتقل کرے اور جسم  کوتوانائی  فراہم کرے۔

ذیابطیس کی بیماری اکثر بے احتیاطی اور ذہنی دباؤ سے ہوجاتی ہے۔ لیکن اگر احتیاط تدابیر اپنائی جائیں تو اس بیماری سے محفوظ رہا جاسکتا ہے۔

اگر آپ ذیابطیس سے بچے رہنا چاہتے ہیں تو ان 6 غذاؤں کو اپنی ڈائٹ میں ضرورشامل کریں۔

 (Whole grains) ٭ ہول گرینس 

اپنی غذا میں براؤن بریڈ  اور براؤن رائس کا استعمال کریں، اس سے آپ کی صحت بھی اچھی ہوگی اور آپ ذیابطیس سے بھی بچے رہیں گے۔

 (Carrots) ٭ گاجریں

گاجریں آپ کی صحت کےلئے بہت فائدہ مند ہوتی ہیں اور اس میں موجود اینٹی آکسیڈینٹ آپ کوذیابطیس  سے  محفوظ رکھنے میں مددگار ثابت ہوتاہے۔

 (Green leafy vegetables) ٭ ہری سبزیاں

سب سے زیادہ غذائیت ہرے رنگ کی سبزیوں میں پائی جاتی ہے۔ پالک، گوبھی کو اپنی ڈائٹ میں ضرور شامل کریں اور ہفتے میں 1 سے 2 بار اس کا استعمال ضرور کریں۔

(Blueberries) ٭ بلیو بیریز

بلیو بیریز بھی ذیابطیس سے محفوظ رکھنے میں بہت مددگار ثابت ہوتی ہیں۔اس میں موجود فائبربلڈ شوگر کو کنٹرول میں رکھتا ہے اور بلڈ گلوکوز کے لیول کو بھی نارمل رکھتا ہے۔اس میں موجود قدرتی کیمیکل آپ کے جسم میں موجود فیٹ سیلز کو ختم کرنے میں اہم کردار ادا کرتا ہے۔

 (Sunflower Seeds) ٭ سورج مکھی پھول کے بیج

یہ بیج بہت لذیز اور کھانے میں ہلکے ہوتے ہیں۔ ان بیجوں میں کاپر، وٹامن ای، سیلینیم، میگنیشم اور زنک بڑی تعداد میں موجود ہوتا ہے۔ اس میں موجود فیٹ آپ کو ذیابطیس سے محفوظ رکھتا ہے۔ اس کے علاوہ    بیج کے منرلزاورمیگنیشم آپ کا بلڈ شوگر لیول کنٹرول میں رکھتے ہیں۔

(Beans) ٭ بینز

بینز کی تمام اقسام آپ کیلئے فائدہ مند ہیں ۔ آپ ان کو ناشتے، کھانے یا رات کے کھانے میں کھاسکتے ہیں۔ اس میں موجود کاربوہائیڈریٹ، فائبر اور پروٹین آپ کا بلڈ شوگر لیول بہتر کرتا ہے۔

نوٹ: یہ رپورٹ محض آپ کی معلومات میں اضافے کیلئے ہے۔ علامات شدید ہونے کی صورت میں ڈاکٹر کے مشورے پر عمل کریں۔

Read Comments