شائع 01 مارچ 2017 12:27pm

کیا آپ نے عرب ایموجیز کے بارے میں سنا ہے؟

بحرین سے تعلق رکھنے والی 31 سالہ یاسمین رسول اور جاپان سے 30 سالہ ایریکو وارنے ایک موبائل ایپ بنائی ہے جس میں عرب ایموجیز کا استعما ل کیا گیا ہے۔

ہلہ ولہ نامی اس ایپلی کیشن میں  شیشہ پینے والوں، بیلی ڈانسرز اور دیگر 200 کرداروں کو شامل کیا گیا ہے۔

ہلہ ولہ  عربی میں ’ہیلو‘ کو کہا جاتا ہے اور کویت، سعودی عرب اور بحرین وغیرہ میں عام طور پر تسلیمات کیلئے استعمال کیا جاتا ہے۔

ان دونوں دوستوں نے جدید مشرق وسطی کیلئے ایک ایسی ایپ بنائی جس کی مدد سے اب وہ لوگ بھی اپنے رشتہ داروں، کزنز کے درمیان ہونے والی بیٹھکوں، فیشن، تیز رفتار گاڑیوں، جذبات وغیرہ کے بارے میں ایموجیز کا استعمال کرکے دنیا کے برابر آ سکتے ہیں۔

ہلہ ایموجیز میں مردوں کیلئے اسلامی لباس کندورہ، ٹخنوں تک پوشاک، کفایہ وغیرہ کا استعمال کیا گیا ہے، جبکہ دیگر نے بیس بال کیپس ہی پہن رکھی ہیں۔

اس طرح خواتین کے ایموجیز میں بنا چادر کے ہنستی ہوئی خواتین سے لے کر حجاب پہنے لڑکی تک کو شامل کیا گیا ہے۔

بشکریہ بی بی سی

Read Comments