سندھ ہائیکورٹ کا نیپرا اور پولیس کو رپورٹ جمع کرانے کا حکم
سندھ ہائیکورٹ نے کے الیکٹرک کے خلاف امیر جماعت اسلامی کراچی حافظ نعیم الرحمان کی درخواست پرعدالت نے نیپرا اور پولیس کو رپورٹ جمع کرانے کا حکم دے دیا۔
سندھ ہائیکورٹ کے جسٹس اقبال کلہوڑو کی سربراہی میں دورکنی بنچ نے حافظ نعیم الرحمان کی کے الیکٹرک کے خاف درخواست کی سماعت کی۔
درخواست کی سماعت کے موقع پر حافظ نعیم الرحمان کے وکیل کا عثمان فاروق ایڈوکیٹ کا کہنا تھا کہ بارشوں کے دوران ہلاکتوں پرنیپر ااور پولیس کی جانب سے رپورٹس بنائی گئیں تھیں۔دونوں رپورٹس اہمیت کی حامل ہیں ان کو عدالت میں پیش کیا جائے۔
عدالت نے 27 جنوری تک رپورٹ طلب کرتے ہوئے سماعت ملتوی کردی۔
اس سے قبل عدالتی حکم پر کے الیکٹرک کی جانب سے رپورٹ جمع کرائی گئی تھی جس میں کے الیکٹرک نے بارشوں کے دوران کرنٹ لگنے سے شہریوں کی ہلاکت کو قدرتی آفت قرار دیا تھا۔
ن کا کہنا تھا کہ قدرتی آفات اللہ تعالی کی طرف سے آتی ہیں،کراچی میں حالیہ بارشوں میں کرنٹ لگنے سے ہونے والی ہلاکتوں پر نیپرا نے ایکشن لیا ہےنیپرا نے شوکاز نوٹس بھی جاری کیا ہے۔
کے الیکٹرک کے پولز اور بجلی کے تار معیاری ہیں،کے الیکٹرک کے پولز سے غیر قانونی کنیکشن،اسٹریٹ لائٹس اور کیبل ٹی وی کے تار بھی غیر قانونی طور پر لگا دیے ہیں۔دخواست گزار متاثرہ فریق نہیں ہے۔جماعت اسلامی کے حافظ نعیم الرحمان کی درخواست ناقابل سماعت ہے۔
جماعت اسلامی نے بارش کے دوران کرنٹ لگنے سے شہریوں کی ہلاکت پر کے الیکٹرک کے خلاف کارروائی کے لئے درخواست دائر کررکھی ہے ۔
Comments are closed on this story.