Aaj News

ہفتہ, مئ 18, 2024  
09 Dhul-Qadah 1445  
Live
Azadi March Nov4 2022

عمران خان کو اسپتال میں رکھنے یا ڈسچارج کرنے کا فیصلہ آج ہو گا

پی ٹی آئی چیئرمین لاہور کے شوکت خانم اسپتال میں زیرِ علاج
شائع 04 نومبر 2022 10:14am
فوٹو۔۔۔۔۔۔۔ رائٹرز
فوٹو۔۔۔۔۔۔۔ رائٹرز

پاکستان تحریکِ انصاف (پی ٹی آئی) کے چیئرمین عمران خان لاہور کے شوکت خانم اسپتال میں زیرِ علاج ہیں، انہیں مزید اسپتال میں رکھنے یا ڈسچارج کرنے کا فیصلہ آج ہو گا۔

گزشتہ تحریک انصاف کے حقیقی آزادی مارچ کے دوران فائرنگ سے زخمی ہونے پر عمران خان کو شوکت خانم اسپتال لاہور منتقل کیا گیا جہاں انہیں طبی امداد فراہم کی گئی۔

رات گئے سرجری کے بعد عمران خان کو پرائیویٹ کمرے میں منتقل کردیا گیا، اسپتال کا میڈیکل بورڈ طبی معائنے کے بعد انہیں ڈسچارج کرنے سے متعلق فیصلہ کرے گا۔

تحریک انصاف کے کارکنان اسپتال کے باہر عمران خان کی عیادت کے لئے پھولوں کے گلدستے لائے اور اپنے قائد کی صحت یابی کے لئے دعاگو رہے۔

عمران خان کی عیادت کے لئے گزشتہ رات پی ٹی آئی کے رہنما اور وزیراعلیٰ پنجاب چوہدری پرویز الٰہی شوکت خانم اسپتال پہنچے،آج بھی مختلف شخصیات کی جانب سے ان کی عیادت کا سلسلہ جاری ہے۔

دوسری جانب شوکت خانم اسپتال لاہور سے پی ٹی آئی چیئرمین عمران خان کی ایک جھلک سامنے آئی ہے۔

ویڈیو میں دیکھا جاسکتا ہے کہ عمران خان بیڈ پر لیٹے ہیں اور ان کے پاؤں میں پٹی بندھی ہوئی ہے۔

واضح رہے کہ عمران خان گزشتہ روز وزیر آباد میں حقیقی آزادی مارچ کے دوران فائرنگ سے زخمی ہوئے تھے۔

واقعے میں ایک شخص جاں بحق اور پی ٹی آئی چیئرمین و دیگر رہنماؤں سمیت 13 افراد زخمی ہوئے تھے۔

فائرنگ کرنے والے شخص کو بعد میں کنٹینر کے قریب سے پکڑ لیا گیا جس نے عمران خان پر فائرنگ کا اعتراف بھی کیا۔

پی ٹی آئی آزادی مارچ: اسلام آباد میں سب جیل قائم، نوٹیفکیشن جاری

سی آئی اے بلڈنگ انڈسٹریل ایریا کو سب جیل قرار دیا گیا ہے
شائع 04 نومبر 2022 09:36am
نقص امن  میں گرفتار افراد کو سب جیل میں رکھا جائے گا
نقص امن میں گرفتار افراد کو سب جیل میں رکھا جائے گا

چیف کمشنراسلام آباد نے پی ٹی آئی کے حقیقی آزادی مارچ اورامن و امان کی ممکنہ صورتحال کے پیش نظر اسلام آباد میں سب جیل قائم کردی۔

اس حوالے سے نوٹیفکیشن بھی جاری کر دیا گیا ہے، جس کے مطابق سی آئی اے بلڈنگ انڈسٹریل ایریا کو سب جیل قرار دیا گیا ہے، نقص امن میں گرفتار افراد کو سب جیل میں رکھا جائے گا ۔

اعلامیے کے مطابق سب جیل میں قیدیوں اور عمارت کی سیکیورٹی آئی جی پولیس کے سپرد کر دی گئی ہے، قیدیوں کا ریکارڈ گریڈ 17 کے پولیس افسر کے پاس ہو گا ۔

آزادی مارچ: کارکن جمع ہوئے، آٹھویں روز مارچ کا آغاز نہ ہوسکا

پارٹی قیادت کے فیصلے کا انتظار باقی
اپ ڈیٹ 04 نومبر 2022 03:31pm
عمران خان اپنے قافلے کے ہمراہ تصویر:عمران خان فیس بک آفیشل
عمران خان اپنے قافلے کے ہمراہ تصویر:عمران خان فیس بک آفیشل

پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کا حقیقی آزادی مارچ جمعہ کو وزیرآباد میں اللہ والا چوک سے دوبارہ شروع ہونا تھا۔ صبح کے وقت کارکن بھی یہاں پہنچنے لیکن مارچ دوبارہ شروع نہ ہو سکا۔

پی ٹی آئی کی قیادت چیئرمین عمران خان اور کور کمیٹی کے فیصلے کا انتظار کر رہی ہے۔ عمران خان شام میں خطاب کرنے والے تھے۔

اس سے قبل جمعہ کی صبح اطلاعات آئیں کہ پی ٹی آئی کے حقیقی آزادی مارچ کی تمام تیاریاں مکمل کرلی گئیں ہیں جبکہ کارکنوں کو دن 11 بجے اللہ والا چوک پہنچنے کی ہدایت دی گئی تھی۔

جمعرات کی شب فواد چوہدری نے ایک ٹوئیٹ میں کہا تھا کہ مارچ جاری رہے گا۔

گزشتہ روز ہی حقیقی آزادی مارچ میں عمران خان پر قاتلانہ حملہ ہوا تھا، جس دوران چیئرمین پی ٹی آئی ٹانگ میں گولی لگنے سے زخمی ہوگئے تھے۔

اس کے علاوہ وزیرآباد میں کنٹینر پرفائرنگ سے ایک کارکن جاں بحق اور 13 افراد زخمیوں ہوگئے تھے، جن میں فیصل جاوید، احمد چٹھہ، عمر ڈار، راشد محمود، حمزہ، زاہد اور دیگر شامل تھے۔

یہ بھی پڑھیں: آزادی مارچ پر فائرنگ سے عمران خان سمیت 14 افراد زخمی ہوئے، ایک جاں بح

دوسری جانب زخمی ہونے کے بعد سابق وزیراعظم عمران خان کو فوری طور پرعلاج کے لئے شوکت خانم اسپتال منتقل کردیا گیا تھا، جہاں ان کی سرجری مکمل کرلی گئی ہے۔

ڈاکٹرفیصل سلطان کے مطابق عمران خان کی دونوں ٹانگوں میں زخم آئے ہیں اور ایم آر آئی اور سی ٹی اسکین کی رپورٹ کی روشنی میں علاج جاری ہے۔ پی ٹی آئی رہنما فیصل جاوید کے مطابق عمران خان کا آپریشن ہوگیا اور وہ اللہ کے فضل سے خیریت سے ہیں۔

عمران خان کے کنٹینر پر فائرنگ، صدر اور وزیراعظم سمیت سیاسی رہنماؤں کی مذمت

عمران خان پر حملے نے سیاسی حریفوں کو بھی ہلا کر رکھ دیا
شائع 04 نومبر 2022 09:20am
عمران خان
عمران خان

صدر مملکت عارف علوی اور وزیراعظم شہبا زشریف سمیت سیاسی رہنماؤں نے وزیرآباد میں پی ٹی آئی چیئرمین عمران خان کے کنٹینر پر فائرنگ کے واقعے کی مذمت کی ہے۔

عمران خان پر حملے نے سیاسی حریفوں کو بھی ہلا کررکھ دیا، سیاسی میدان میں تنقید کرنے والے چیئرمین تحریک انصاف کی صحت کے لئے دعا گو ہیں۔

صدر مملکت عارف علوی نے پی ٹی آئی حقیقی آزادی مارچ پر حملہ افسوسناک، تشویشناک اور بزدلانہ قرار دے دیا۔

وزیراعظم شہبازشریف نے حقیقی آزادی مارچ میں فائرنگ کی مذمت کی اور واقعے کی رپورٹ طلب کرلی۔

وزیرداخلہ راناثناء نے واقعے پر گہری تشویش کا اظہار کیا اور سیکیورٹی ایجنسیز سے حملے کی رپورٹ طلب کرلی ۔

وزیردفاع خواجہ آصف نے قومی اسمبلی میں آواز اٹھائی اور کہا کہ آزادی مارچ میں فائرنگ کے واقعے کی جتنی مذمت کی جائے کم ہے، سیاست میں تشدد کا رجحان قوموں کو لے ڈوبتا ہے ۔

وزیرخارجہ بلاول بھٹو، سابق وزیراعظم نوازشریف اور مسلم لیگ (ن) کی نائب صدر مریم نواز نے بھی واقعے کی مذمت کی اور عمران خان کے لئے نیک خواہشات کا بھی اظہار کیا ۔

سابق صدر آصف زرداری نے بھی فائرنگ کے واقعے کی مکمل تحقیقات کرانے کا مطالبہ کردیا ۔

پی ڈی ایم کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے سیکیورٹی پر سوال اٹھاتے ہوئے کہا کہ سیکیورٹی سے متعلق صوبائی حکومت کی کارکردگی سوالیہ نشان ہے ۔

پیپلزپارٹی رہنما یوسف رضا گیلانی نے عمران خان کی جلد صحتیابی کی دعا کی اور حملے میں ملوث افراد کو قرار واقعی سزا دینے کا مطالبہ کیا۔

وفاقی وزیر احسن اقبال کا کہنا ہے کہ سیاست میں تشدد کی کوئی گنجائش نہیں۔

امریکا نے عمران پر حملے کی مذمت کردی، تمام فریقین سے پرامن رہنے کا مطالبہ

بھارت کا ردعمل بھی آگیا
اپ ڈیٹ 04 نومبر 2022 09:45am
تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا

امریکی وزیر خارجہ انٹونی بلنکن نے چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان پرحملے کی سختی سے مذمت کی ہے۔

ٹوئٹر پراپنے بیان میں انٹونی بلنکن نے عمران خان کو ٹیگ کرتے ہوئے لکھا، ”امریکا سیاسی جماعت پرفائرنگ کے واقعے کی سختی سے مذمت کرتا ہے“۔

عمران خان اور دیگرتمام زخمیوں کی جلد صحتیابی کی دعاکرتے ہوئے انٹونی بلنکن نے واقعے میں جاں بحق شخص کے اہلخانہ سے بھی اظہارافسوس کیا۔

امریکی وزیرخارجہ نے پیغام دیا کہ تمام سیاسی جماعتوں کو پرامن رہنا چاہیے، سیاست میں تشدد کی کوئی جگہ نہیں۔

امریکی محکمہ خارجہ نے بیان میں کہا کہ ہم تمام سیاسی جماعتوں سے مطالبہ کرتے ہیں کہ وہ تشدد، ہراساں کرنے اور ڈرانے سے بازرہیں۔

بیان میں مزید کہا کہ امریکا ایک جمہوری اور پرامن پاکستان کے لیے پرعزم ہے اور پاکستانی عوام کے ساتھ کھڑا ہے۔

کینیڈین وزیراعظم کی عمران خان پر حملے کی مذمت

کینیڈا کے وزیراعظم جسٹن ٹروڈو نے پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے چیئرمین عمران خان پر حملے کی مذمت کی ہے۔

ٹوئٹر پراپنے ایک پیغام میں کینیڈین وزیراعظم نے کہا کہ عمران خان اور ان کے حامیوں پر حملہ ناقابل قبول ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ ’میں اس تشدد کی سختی سے مذمت کرتا ہوں کیونکہ سیاست، جمہوریت یا ہمارے معاشرے میں اس کے لیے کوئی جگہ نہیں‘۔

پاکستان پرگہری نظر رکھے ہوئے ہیں، بھارت

بھارتی وزارت خارجہ نے کہا کہ وہ پاکستان میں ہونے والی پیش رفت پر گہری نظر رکھے ہوئے ہے۔ بھارتی میڈیا کے مطابق وزارت خارجہ کے ترجمان ارندم باغچی نے کہا کہ یہ ایک ایسی پیش رفت ہے، جس پر ہم قریب سے نظر رکھے ہوئے ہیں اور ہم اس کی نگرانی کرتے رہیں گے۔

پی ٹی آئی رہنماؤں نے حقیقی آزادی مارچ پر حملے کو ٹارگٹڈ قرار دے دیا

وزیرداخلہ رانا ثناء کے خلاف مقدمہ درج کرانے کا اعلان
شائع 04 نومبر 2022 08:52am
پی ٹی آئی حقیقی آزادی مارچ
پی ٹی آئی حقیقی آزادی مارچ

پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے رہنماؤں نے حقیقی آزادی مارچ پر حملے کو ٹارگٹڈ قرار دے دیا۔

پی ٹی آئی رہنماؤں نے وزیرداخلہ رانا ثناء کے خلاف مقدمہ درج کرانے کا اعلان بھی کردیا۔

پی ٹی آئی رہنما شوکت یوسفزئی نے کہاکہ رانا ثناء عمران خان کے خلاف ایسی باتیں کرتے تھے، وزیر آباد کے آس پاس فائرنگ یا پتھراؤ کی رپورٹس تھیں ۔

سابق وفاقی وزیر اطلاعات فواد چوہدری نے دعویٰ کیا کہ پی ٹی آئی رہنماؤں کو ٹارگٹ کیا گیا ہے ۔

سابق وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی نے آج نیوز سے گفتگو میں کہا کہ بہت ہی خطرناک کھیل کھیلا گیا ہے، عمران خان کی مقبولیت سے خائف قوتوں نے حملہ کرایا ۔

شہباز گل نے ٹوئٹ کیا کہ آج ہماری ریڈ لائن کراس کرنے کی کوشش کی گئی، حقیقی آزادی مارچ ہر صورت جاری رہے گا۔

‏فرخ حبیب نے ٹوئٹ میں واضح کیا کہ یاد رکھیں عمران خان کی جان 22کروڑ عوام کی جان ہے، اس جان کو کچھ ہوا تو ذمہ دار اپنی خیر منائیں ۔

فیاض الحسن چوہان، مراد سعید اور حماد اظہر نے بھی عمران خان پر حملے پر شدید ردعمل دیا اورامپورٹڈ حکومت کےخاتمےتک مارچ جاری رکھنے کے عزم کا اظہار کیا۔

عمران خان پرحملہ کرنے والے ملزم کے گھر پر تالے لگ گئے

ملزم کے بھائی اور دیگر اہلخانہ زیرحراست
شائع 04 نومبر 2022 08:40am

وزیر آباد میں چیئرمین پاکستان تحریک انصاف عمران خان پر حملہ کرنے والے ملزم کے گھرپرتالے لگ گئے، پولیس نے ملزم کے بھائی اور دیگر اہلخانہ کو حراست میں لے لیا۔

ملزم نوید پلمبرکا کام کرتا تھا،اس کے دو کم سن بیٹے ہیں،اہل محلہ کے مطابق ملزم خاموش طبیعت کا مالک تھا،اس نے پوری دنیا میں ملک کا نام بدنام کردیا۔

پولیس کے مطابقنوید پلمبر کا کام کرتا ہے، اس کے دو کم سن بیٹے ہیں۔

اہل محلہ کے مطابق ملزم خاموش طبیعت کا مالک تھا اور محلے میں کم ہی اٹھتا بیٹھتا تھا۔

اس سے قبل پولیس کی تحویل میں ملزم کااعترافی بیان سامنے آیا تھا جس میں اس کا کہنا تھا کہ ”یہ عمران خان لوگوں کو گمراہ کر رہا تھا، مجھ سے یہ چیز دیکھی نہیں گئی، اور میں نے اس کو ماردیا، مارنے کی کوشش کی، پوری مارنے کی کوشش کی کہ میں اس کو ماروں، صرف اور صرف عمران خان کواور کسی کونہیں۔“

ملزم نے پولیس کو دیے بیان میں اپنے اس انتہائی اقدام کی وجہ بتاتے ہوئے کہا کہ ”میں نے سوچا ادھراذان ہورہی ہے، اُدھر ڈیک لگا کر شورکررہے ہیں۔ اس چیز کو سوچ کر میرے ضمیر نے اسے اچھا نہیں مانا۔ اچانک فیصلہ کیا، دن سے صبح سے، جس دن یہ لاہور سے چلا ہے اس دن سے یہ سازش سوچی ہوئی ہے کہ میں نے اس کو چھوڑنا نہیں ہے۔“

ملزم نے مزید بتایا تھا کہ میرے پیچھے کوئی نہیں، میں الحمدُ اللہ اکیلا ہوں، میرے ساتھ کوئی نہیں تھا، میں اپنی بائیک پر آیا ہوں، بائیک میں نے ماموں کی دکان پر کھڑی کردی تھی۔ ماموں کا ماٹر سائیکل کا شو روم ہے۔

عمران خان کا آپریشن ہو گیا، اللہ کے فضل سے وہ تندرست ہیں، فیصل جاوید

عمران خان نے کہا آخری سانس تک اپنی جدوجہد جاری رکھیں گے
شائع 04 نومبر 2022 08:38am
فوٹو۔۔۔۔۔۔ اے پی پی
فوٹو۔۔۔۔۔۔ اے پی پی

پاکستان تحریک انصاف کے رہنما فیصل جاوید نے کہا ہے کہ عمران خان کا آپریشن ہو گیا، اللہ کے فضل سے وہ تندرست ہیں۔

سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پرجاری بیان میں فیصل جاوید نے کہا کہ اب سےکچھ دیرپہلےعمران خان سےملاقات ہوئی، الحمدللہ عمران خان کا آپریشن ہوگیا،اللہ کے فضل سے عمران خان تندرست ہیں، ان کے جذبے کو سلام!۔

ان کا کہنا تھا کہ عمران خان نے کہاکہ وہ آخری سانس تک اپنی جدوجہدجاری رکھیں گے!،پوری قوم کی دعاؤں کا شکریہ ! اللہ پرایمان ۔۔۔ مشکلات سے نکلے گا پاکستان۔

فیصل جاوید نے اپنے ٹویٹ میں مزید کہا کہ اگر اللہ تعالیٰ تمہاری مدد کرے تو تم پر کوئی غالب نہیں آسکتا اور اگر وہ تمہیں چھوڑ دے تو اس کے بعد کون ہے جو تمہاری مدد کرے؟ ایمان والوں کو اللہ تعالیٰ ہی پر بھروسہ رکھنا چاہیئے۔

گزشتہ روز وزیرآباد سے گزرتے ہوئے اللہ ہو چوک کے مقام پر پی ٹی آئی حقیقی آزادی مارچ کے کنٹینر پر فائرنگ کے نتیجے میں عمران خان اور پی ٹی آئی رہنماؤں سمیت 14 افراد زخمی ہوگئے جبکہ معظم نامی ایک شخص جاں بحق ہوگیا۔

پی ٹی آئی کارکنان کا رانا ثناء اللہ کے ڈیرے پر دھاوا

کارکنان نے ڈیرے کے باہر نصب شیر کا مجسمے بھی توڑ دیا
شائع 03 نومبر 2022 09:40pm

فیصل آباد میں تحریک انصاف کے کارکنان نے وزیر داخلہ رانا ثناء اللہ کے ڈیرے پر دھاوا بول دیا۔

جیسے ہی عمران خان پر فائرنگ کی خبر آئی کارکنان نے شہر کے مختلف علاقوں میں احتجاج شروع کردیا۔

ایسے میں کارکنان کی ایک بڑی تعداد سمندر روڈ پر واقع رانا ثناءاللہ کے ڈیرے پر پہنچی اور وہاں احتجاج کیا۔

پی ٹی آئی کارکنان نے ڈیرے پر پتھراؤ کیا، نعرے لگائے، ڈیرے کے باہر لگے بینرز اور بورڈز کو نقصان پہنچایا، ساتھ ہی وہاں نصب شیر کے مجسمے کو بھی توڑ دیا۔

اطلاع ملنے کے بعد پولیس کی بھاری نفری ڈیرے پر پہنچی اور مشتعل کارکنان کو منتشر کیا۔

تاہم، شہر کے مختلف علاقوں میں احتجاج اب بھی جاری ہے۔

آزادی مارچ پر فائرنگ سے عمران خان سمیت 14 افراد زخمی ہوئے، ایک جاں بحق

عمران شوکت خانم اسپتال لاہور میں زیر علاج۔ مشتبہ حملہ آور پکڑا گیا
اپ ڈیٹ 03 نومبر 2022 09:40pm
حملے کے بعد عمران خان کنٹینر سے باہر آتے ہوئے ہاتھ ہلا رہے ہیں۔ فوٹو آج نیوز
حملے کے بعد عمران خان کنٹینر سے باہر آتے ہوئے ہاتھ ہلا رہے ہیں۔ فوٹو آج نیوز

وزیرآباد سے گزرتے ہوئے اللہ ہو چوک کے مقام پر پی ٹی آئی حقیقی آزادی مارچ کے کنٹینر پر فائرنگ کے نتیجے میں عمران خان اور پی ٹی آئی رہنماؤں سمیت 14 افراد زخمی ہوگئے جبکہ معظم نامی ایک شخص جاں بحق ہوگیا۔ جس کے بارے میں بتایا گیا ہے کہ وہ سڑک کنارے موجود تھا اور مارچ کو دیکھ رہا تھا۔

تحریک انصاف کے رہنماؤں فواد چودہدری عمر سرفراز چیمہ نے بتایا کہ عمران خان کی ٹانگ پر گولی لگی ہے، اعجاز چوہدری نے بھی عمران خان کو گولی لگنے کی تصدیق کی۔ حملے کے بعد عمران خان کی ایک ویڈیو سامنے آئی جس میں وہ کنٹینر سے باہر آتے ہوئے ہاتھ ہلا رہے ہیں۔

فواد چوہدری نے کہا کہ عمران خان پر قاتلانہ حملہ ہوا ہے۔

واقعے کے بعد موقع پر موجود افراد نے مبینہ حملہ آور کو پکڑ لیا۔ یہ بات بھی سامنے آئی ہے کہ ایک نوجوان نے حملہ آور کا پستول والا ہاتھ اوپر اٹھا دیا تھا جس کے سبب فائرنگ اوپر کی جانب ہوئی۔

حملے کے ردعمل میں پی ٹی آئی کارکن ملک کے مختلف شہروں میں احتجاج کر رہے ہیں۔ وزیراعظم شہباز شریف اور وزیر داخلہ رانا ثنا اللہ نے حملے کی مذمت کی ہے۔

یہ بھی پڑھیں:

عمران خان پر قاتلانہ حملہ، پی ٹی آئی کا ملک بھر میں احتجاج شروع

عمران خان پر قاتلانہ حملہ،ملزم کا بیان سامنے آگیا

فواد چوہدری کا عمران خان پر حملے کا بدلہ لینے کا اعلان

عمران خان لاہور کے شوکت خانم اسپتال پہنچ چکے ہیں اور زیر علاج ہیں، جہاں چار ڈاکٹرز پر مشتمل بورڈ تشکیل دے دیا گیا ہے۔

ایک عینی شاہد نے بتایا کہ حملہ آور کی جانب سے فائرنگ کے بعد سیکورٹی اہکاروں نے گولیاں چلائی جس کے نتیجے میں سڑک کے کنارے بیٹھا معظم نامی شخص جاں بحق ہوگیا۔ معظم کویت سے چھٹی گزارنے پاکستان آیا تھا۔

فائرنگ کے نتیجے میں زخمی ہونے والوں میں پی ٹی آئی رہنما فیصل جاوید، عمران اسماعیل اور احمد چٹھہ شامل ہیں۔

جاں بحق ہونیوالے معظم کو اہلکاروں کی گولیاں لگیں، عینی شاہد

سابق گورنر سندھ عمران اسماعیل کا کہنا ہے کہ احمد چٹھہ کے پیٹ میں گولی لگی ہے۔

حمزہ، زاہد، محمدعمران، محمد فاروق، لیاقت اور راشد محمود بھی زخمیوں میں شامل ہیں۔

بعد میں زخمیوں کی ایک فہرست سامنے آئی جس کے مطابق فائرنگ سے ایک شخص ہلاک اور عمران خان سمیت 14 زخمی ہوئے۔ زخمیوں کی تفصیل یہ ہے

  • عمران خان عمر 70 برس، ٹانگ میں گولی
  • احمد ناصر چٹھہ، عمر 33 برس ٹانگ میں گولی
  • فیصل جاوید، عمر 41 برس
  • علی زیدی، عمر 50 برس
  • عمران اسماعیل، 50 برس
  • ایس اے حمید، عمر 65 برس
  • یوسف خان، عمر 55 برس
  • زاہد خان، عمر 32 برس، سیدھے بازو اور باہنی ٹانگ میں گولیاں
  • محمد لیاقت، 33 برس، پیٹ میں گولی
  • عمر ڈار، 40 برس
  • اریب، عمر 13 برس، پیٹ میں گولی
  • عمران یوسف، عمر 45 برس
  • حمزہ عمر 24 برس
  • فاروق، عمر 49 برس

فائرنگ کے بعد کنٹینر کے اوپر اور اطراف میں افراتفری پھیل گئی جو بعد میں سامنے آنے والی ویڈیوز میں واضح طور پر دیکھی جا سکتی ہے۔

یہ بھی پڑھیں:

عمران خان پر فائرنگ کی فوٹیج سامنے آگئی

پی ٹی آئی کا رانا ثنااللہ کیخلاف مقدمہ درج کرنے کا اعلان

عمران خان کے زخمی سیکیورٹی اہلکار مناظر کو گوجرانوالہ سول اسپتال شفٹ کر دیا گیا جبکہ زخمی نوجوان اریب کو بھی ہسپتال منتقل کر دیا گیا ہے۔

حملے کے بعد پی ٹی آئی کے فیصل جاوید زخمی بیٹھے ہیں۔ دوسری جانب عمران خان کو کنٹینر سے گاڑی میں منتقل کیا جا رہا ہے۔
حملے کے بعد پی ٹی آئی کے فیصل جاوید زخمی بیٹھے ہیں۔ دوسری جانب عمران خان کو کنٹینر سے گاڑی میں منتقل کیا جا رہا ہے۔

عمران خان کے کنٹینر پر فائرنگ سوا چار بجے کے قریب ہوئی۔ ابتدائی اطلاعات میں کہا گیا کہ تحریک انصاف کا قافلہ ظفر علی خان چوک کے قریب تھا کہ اچانک کسی نے خود کار ہتھیار سے کنٹینر پر برسٹ مارا جس کے بعد افراتفری مچ گئی۔

موقع پر موجود لوگوں نے ایک شخص کو گرفتار کرلیا جس کی شناخت محمد نوید ولد بشیر بتائی گئی۔

اگرچہ شروع میں ایک ہی حملہ آور کی گرفتاری کی خبر آئی جب کہ اپنے بیان میں حملہ آور کا کہنا تھا کہ وہ تنہا تھا۔ لیکن بعد میں تین دیگر افراد کو بھی گرفتار کیا گیا جن کے قبضے سے ہتھیار برآمد ہوئے ہیں۔

عمران خان کے کنٹینر پر فائرنگ، 3 ملزمان گرفتار

فائرنگ کے وقت عمران خان کنٹینر پر موجود تھے۔ کنٹینر سے ان کے محفوظ ہونے کا اعلان کیا گیا، جس کے بعد وہ کنٹینر سے اترکر روانہ ہوگئے۔ ایک فوٹیج میں وہ لنگڑا کر کنٹینر سے نکلتے دکھائی دیتے ہیں۔ پی ٹی آئی رہنماؤں نے بتایا کہ ان کی ٹانگ میں گولی لگی۔

پی ٹی آئی رہنما فیصل جاوید کی ایک تصویر بھی سامنے آئی جس میں ان کے کپڑوں پر خون لگا ہے اور چہرے پر پٹی ہے۔

عمران خان کو کنٹینر سے لینے والی گاڑی تیزی سے لاہور کی جانب روانہ ہوگئی اور شوکت خانم اسپتال جا کر رکی۔

عمران خان کے کنٹینر پر فائرنگ کرنے والا شخص گرفتار

آئی جی پنجاب فیصل شاہکار نے وزیر آباد میں عمران خان کے کنٹینر کے قریب فائرنگ کی خبر ملتے ہی ڈی پی او گجرات کو فوری موقع پر بھیج دیا۔ جب کہ وزیراعلیٰ پنجاب نے بھی واقعے کا نوٹس لے لیا۔

عمران خان کے قافلے کے ساتھ پولیس کی نفری بھی تعینات تھی۔

پی ٹی آئی کے سربراہ لاہور سے اسلام آباد تک حقیقی آزادی مارچ کی قیادت کر رہے تھے۔ ان کا مارچ پچھلے جمعہ 28 اکتوبر کو لبرٹی چوک لاہور سے روانہ ہوا تھا۔