Aaj News

ہفتہ, مئ 18, 2024  
09 Dhul-Qadah 1445  
Live
Politics May 25 2023

پارٹی چھوڑنے والے راؤ یاسر کا ’پاکستان تحریک انصاف حقیقی‘ کے قیام کا اعلان

9مئی کے واقعات میں ملوث افراد کوسخت سزاملنی چاہئے، سابق رہنما یوتھ ونگ
اپ ڈیٹ 25 مئ 2023 02:51pm

پی ٹی آئی یوتھ ونگ کے سابق رہنما راؤ یاسر نے تحریک انصاف حقیقی کے قیام کا اعلان کردیا۔

9 مئی کے واقعات کے بعد اب تک 2 درجن سے زائد سینئر پی ٹی آئی رہنما اپنی جماعت سے الگ ہوچکے ہیں، 21 مئی کو ملتان میں پی ٹی آئی یوتھ ونگ کے رہنما راؤ یاسر نے بھی اپنے 50 ساتھیوں کے ہمراہ پرتشدد واقعات کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے تحریک انصاف کے راہیں جدا کرلی تھیں۔

سابق یوتھ ونگ رہنما راؤ یاسر نے ایک بار پھر 9 مئی کے واقعات کی مذمت کرتے ہوئے اب پی ٹی آئی حقیقی کے قیام کا اعلان کردیا ہے۔

ملتان میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے راؤیاسر کا کہنا تھا کہ 9 مئی کے واقعات کی پر زور مذمت کرتا ہوں، ان واقعات میں ملوث افراد کو سخت سزا ملنی چاہئے۔

راؤیاسر کا کہنا تھا کہ ملک میں بدامنی کے واقعات کا ذمہ دارعمران خان ہے، نوجوانوں کو بہکا کر حساس اداروں پر حملے کرائے گئے۔

یوتھ ونگ کے رہنما کا ساتھیوں سمیت پارٹی چھوڑنے کا اعلان

تحریک انصاف جنوبی پنجاب ونگ کے رہنما راؤ یاسر نے 50 کارکنان سمیت پارٹی سے راہیں جدا کرنے کا اعلان کیا تھا۔

21 مئی کو ملتان پریس کلب میں نیوز کانفرنس کے دوران پی ٹی آئی عہدیدار راؤ یاسر کا کہنا تھا کہ کچھ شرپسند عناصر تحریک انصاف کا لبادہ اوڑھ کر پارٹی میں شامل ہوگئے ہیں جو پاک فوج اور عوام کو لڑوانا چاہتے ہیں۔

انھوں نے پی ٹی آئی قیادت سے شکوہ کیا کہ ہمارے جو کارکنان جیل میں ہیں عمران خان نے ان سے بھی لاتعلقی کا اعلان کیا کوئی بھی ہماری ذمہ داری لینے کو تیار نہیں ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ تحریک انصاف ملتان کے عہدیداران انتہائی نااہل ہیں۔ ہم حقیقی پی ٹی آئی چاہتے ہیں، جلاؤ گھیراؤ کرنا تحریک کا منشور نہیں اسی لیے پارٹی کو خیر آباد کہنے کا منصوبہ بنایا۔

پہلے بتا دیتے سیاست ہورہی ہے مقدمات سے تعلق نہیں، شیریں مزاری کی گرفتاری پر عدالت برہم

اگر ہمیں بتا دیا جاتا تو ہم کوئی اور کیسز سن لیتے، اسلام آباد ہائیکورٹ
شائع 25 مئ 2023 11:53am

اسلام آباد ہائی کورٹ نے آئی جی اسلام آباد کی عدم حاضری اور شیریں مزاری کی 5 بار گرفتاری پر اظہار برہمی کرتے ہوئے ریمارکس دیئے کہ ہمیں پہلے بتا دیتے کہ یہ سب کچھ سیاست ہو رہی ہے ان کا مقدمات سے کوئی تعلق نہیں۔

اسلام آباد ہائی کورٹ میں عدالتی حکم کے باوجود سابق ایم این اے شیریں مزاری کی گرفتاری پر توہین عدالت کیس کی سماعت ہوئی، جسٹس میاں گل حسن اورنگزیب نے سماعت کی۔

شیریں مزاری کی صاحبزادی ایڈوکیٹ ایمان مزاری اپنی وکیل زینب جنجوعہ کے ہمراہ عدالت کے سامنے پیش ہوئی۔ تاہم آئی جی اسلام آباد اکبر ناصر پیش نہ ہوئے۔

آئی جی اسلام آباد کی عدم موجودگی پر عدالت نے حیرت کا اظہار کرتے ہوئے استفسار کیا کہ کیا آئی جی نہیں آئے۔ جسٹس میاں گل حسن اورنگزیب نے ریمارکس دیئے کہ یہ توہین عدالت کا کیس ہے، آئی جی کو یہاں ہونا چاہیے تھا۔

ایڈیشنل اٹارنی جنرل نے جواب دیا کہ آئی جی صاحب بینچ ون کے سامنے ہیں کچھ دیر تک آجائیں گے۔

جسٹس میاں گل حسن اورنگزیب نے ریمارکس دیئے کہ پہلے دن بتا دیتے ریاست کی پوری مشینری کیوں ایکٹیو ہے، اور شیریں مزاری کی گرفتاری کا ایم پی او کے ساتھ کوئی تعلق نہیں، یہ بھی بتا دیتے جو کچھ ہو رہا ہے ان کا مقدمات سے کوئی تعلق نہیں تھا، عدالت کو بتا دیتے یہ سب کچھ سیاست ہو رہی ہے ان کا مقدمات سے کوئی تعلق نہیں۔

جسٹس میاں گل حسن اورنگزیب نے ریمارکس میں کہا کہ ریاست پہلے دن بتادیتی کہ گرفتاری کا نقص امن کے ساتھ بھی کوئی تعلق نہیں، پوری ریاستی مشنری سیاست میں لگ رہی ہے، اگر ہمیں بتا دیا جاتا تو ہم کوئی اور کیسز سن لیتے، کوئی رینٹ کیس کوئی اور کیس سن لیتے۔

جسٹس میاں گل حسن اورنگزیب نے ریمارکس دیئے کہ بادی النظر میں آئی جی نے ڈی سی راولپنڈی کے آرڈر کو اس عدالت کے آرڈرز پر ترجیع دی۔

عدالت نے آئی جی اسلام آباد آئندہ سماعت پر ذاتی حیثیت میں طلب کرلیا اور حکم دیا کہ آئی جی اسلام آباد آئندہ سماعت پر تحریری جواب جمع کروائیں۔ عدالت نے کیس کی مزید سماعت 31 مئی تک ملتوی کردی۔

9 مئی کے واقعات کی تحقیقات کیلئے جے آئی ٹی کی تشکیل پر پنجاب حکومت سے جواب طلب

حکومت پنجاب نے جناح ہاؤس پر حملے کی تحقیقات کے لئے جے آئی ٹی 19 مئی کو تشکیل دی تھی
شائع 25 مئ 2023 11:23am

عدالت نے 9 مئی کے واقعات کی تحقیقات کے لیے جے آئی ٹی کی تشکیل پر پنجاب حکومت سے جواب طلب کرلیا۔

نگراں حکومت پنجاب نے 9 مئی کو جناح ہاؤس پر حملے کی تحقیقات کے لئے جے آئی ٹی تشکیل دی تھی، جس کے خلاف لاہور ہائی کورٹ میں درخواست دائر کردی گئی ہے۔

جسٹس شاہد بلال حسن نے درخواست پر سماعت کی۔ درخواست میں نگران وزیر اعلیٰ، سیکرٹری ہوم، چیف سیکرٹری کو فریق بنایا گیا ہے۔

جے آئی کی تشکیل کے خلاف درخواست پر عدالت نے پنجاب حکومت سے جواب طلب کر لیا۔

جناح ہاؤس پر حملے کے تحقیقات کے لیے جے آئی ٹی تشکیل

19 مئی کو نگراں حکومت پنجاب نے 9 مئی کو جناح ہاؤس پر حملے کی تحقیقات کے لئے جے آئی ٹی تشکیل دی تھی، اور محکمہ داخلہ پنجاب نے نوٹی فکیشن بھی جاری کیا تھا۔

نوٹیفکیشن کے مطابق جے آئی ٹی کا سربراہ ڈی آئی جی کامران عادل کو مقرر کیا گیا ہے، جب کہ ایس ایس پی صہیب اشرف، ڈی ایس پی رضا زاہد، اے ایس پی تیمورخان اور انچارج انویسٹی گیشن محمد سرور بھی جے آئی ٹی میں شامل ہوں گے۔

مختلف تھانوں میں درج دیگر 9 مقدمات پر بھی جی آئی ٹی تشکیل

محکمہ داخلہ پنجاب نے لاہور کے مختلف تھانوں میں درج دیگر 9 مقدمات پر بھی جی آئی ٹی تشکیل دی تھی، اور محکمہ داخلہ نے آئی جی پولیس کی سفارشات پر نوٹیفکیشن بھی جاری کیا تھا۔

نوٹیفکیشن کے مطابق تھانہ سرور روڈ میں درج 92/23 اور103/23 مقدمات میں ایس پی کینٹ ارسلان زاہد کو جے آئی ٹی کا سربراہ مقرر کیا گیا ہے۔ ماڈل ٹاؤن میں درج 367/23،،366/23 مقدمات اور گلبرگ تھانہ میں درج 1280/23 مقدموں میں ایس پی شہزاد رفیق اعوان اور تھانہ گلبرگ میں درج 1271/23 مقدمہ میں ایس ایس پی انوسٹی گیشن ڈاکٹر انوش مسعود کو جے آئی ٹی کی سربراہ مقرر کیا گیا ہے۔

نوٹیفکیشن کے مطابق تھانہ شادمان میں درج 368/23 اور تھانہ نصیرآباد میں درج 1078/23 مقدمات میں ایس پی شہزاد رفیق اعوان کو جے آئی ٹی کا سربراہ بنایا گیا ہے، جب کہ تھانہ ریس کورس میں درج 852/23 مقدمہ میں ایس پی زبیر احمد تحقیقاتی کمیٹی کے سربراہ ہیں۔

پنجاب پولیس پرویز الٰہی کو گرفتار کیئے بغیر ان کی رہائشگاہ سے روانہ

تلاشی کے وقت پرویز الٰہی گھر پر موجود نہیں تھے، ایس ایس پی آپریشنز
فوٹو۔۔۔۔۔۔ فائل
فوٹو۔۔۔۔۔۔ فائل

سروسز اسپتال لاہور سے جاری ہونے والی سابق وزیراعلیٰ پنجاب چوہدری پرویز الہٰی کی میڈیکل رپورٹ میں اہم پیشرفت ہوئی ہے، اینٹی کرپشن کی انکوائری پر سروسز اسپتال نے میڈیکل رپورٹ جعلی قرار دے دی۔

اینٹی کرپشن کیس میں سابق وزیراعلی پنجاب پرویز الٰہی کی ضمانت منسوخی کے بعد پنجاب پولیس اور اینٹی کرپشن کی بھاری نفری ان کو گرفتار کرنے ان کی رہائشگاہ پہنچی۔

کئی دیر انتظار کے بعد بلآخر پولیس وکلا ٹیم کے ہمراہ پرویز الٰہی کی رہائشگاہ میں داخل ہوئی جب کہ پی ٹی آئی صدر کے گھرکے اطراف ظہور الٰہی روڈ ٹریفک کیلئے بند کردیئے تھے۔

ایس ایس پی آپریشنز کے مطابق اجازت کے بعد مکمل چیکنگ کر چکے ہیں، گھر میں خواتین سے ایس پی ماڈل ٹاؤن عمارہ شیرازی نے بات کی جب کہ تلاشی کے وقت پرویز الٰہی گھر پر موجود نہیں تھے۔

پی ٹی آئی صدر کے وکیل عاصم چیمہ نے کہا کہ پرویز الٰہی کے سینے میں درد تھا اسی لئے وہ عدالت نہ جا سکے، اینٹی کرپشن عدالت نے میڈیکل رپورٹ مانگی تھی، لہٰذا کل عدالت میں تمام رپورٹس جمع کروا کر درخواست کی جائے گی۔

کرپشن کیس میں چوہدری پرویز الہٰی کی عبوری ضمانت خارج

لاہور کی اینٹی کرپشن عدالت نے پاکستان تحریک انصاف کے مرکزی صدر اور سابق وزیراعلیٰ پنجاب چوہدری پرویز الہٰی کی کرپشن کیس میں عبوری ضمانت خارج کردی۔

اینٹی کرپشن عدالت کے جج علی رضا چوہدری نے پرویز الہٰی کی کرپشن کیس میں عبوری درخواست ضمانت پر سماعت کی۔

پرویز الٰہی کے وکیل عامر سعید راں نے حاضری معافی کی درخواست جمع کروائی۔ عدالت کو بتایا گیا کہ چوہدری پرویز الہٰی کی طبیعت ناساز ہے، عدالت پیش نہیں ہو سکتے حاضری معافی کی درخواست منظور کی جائے۔

عدالت نے سابق وزیراعلیٰ پنجاب کی حاضری معافی کی درخواست مسترد کرتے ہوئے چوہدری پرویز الہٰی کی عبوری ضمانت کی درخواست عدم پیروی پر خارج کر دی۔

چوہدری پرویز الہٰی نے اینٹی کرپشن لاہور کے مقدمے میں عبوری ضمانت دائر کر رکھی ہے۔ جس میں مؤقف اختیار کیا گیا تھا کہ روزانہ کی بنیاد پر مقدمات درج کیے جارہے ہیں۔

یاد رہے کہ اینٹی کرپشن حکام نے چوہدری پرویز الہٰی کے خلاف مختلف منصوبوں میں کرپشن کے حوالے سے مقدمات درج کر رکھے ہیں۔

پرویزالہیٰ کی میڈیکل رپورٹ جعلی قرار

رجسٹرار سروسز اسپتال نے سرجیکل یونٹ 2 سے جاری ہونے والے میڈیکل سرٹیفکیٹ کو جعلی قرار دے دیا ہے۔ ڈاکٹر سید زین حیدر کاظمی کی دستخط شدہ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ سرٹیفکیٹ کے لیے میڈیکل سلپ سرجیکل یونٹ 2 سے جاری نہیں ہوئی اور نہ ہی سرٹیفکیٹ پر لگی اسٹیمپ رجسٹرار کے استعمال میں ہے۔

ڈاکٹر نے رپورٹ میں انکشاف کیا کہ سلپ پر ان کے دستخط نہیں ہیں، وہ بدھ اور ہفتے کو سرجیکل یونٹ 2 میں نہیں تھے اور او پی ڈی کے دن منگل اور جمعرات ہیں، بدھ کے روز سرجیکل یونٹ 2 کا آپریشن تھیٹر ڈے ہوتا ہے، سرٹیفکیٹ میں بیڈ ریسٹ کی ہدایت بھی قابل شناخت نہیں ہیں۔

پی ٹی آئی رہنما اعجاز چوہدری رہائی کے فوری بعد دوبارہ گرفتار

عدالت نے ملیکہ بخاری اور علی محمد خان کی نظر بندی کیخلاف درخواستیں نمٹا دیں
اپ ڈیٹ 25 مئ 2023 08:51pm
فوٹو ــ فائل
فوٹو ــ فائل

پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے رہنما اعجاز چوہدری کو اڈیالہ جیل سے رہائی کے فوری بعد دوبارہ گرفتار کرلیا گیا۔

پی ٹی آئی رہنما اعجاز چوہدری کو عدالتی احکامات کے بعد رہائی ملی لیکن انھیں دوبارہ گرفتار کیا گیا۔ پولیس اعجاز چوہدری کو جیل کے عقبی دروازے سے لے کر روانہ ہوئی۔

اس سے قبل اسلام آباد ہائیکورٹ نے سینیٹر اعجاز چوہدری کو رہا کرنے کا حکم دیا تھا۔ اعجاز چوہدری کے اہلخانہ جیل کے باہر ان کی رہائی کے منتظر تھے۔

اعجاز چوہدری کی تھری ایم پی او کے تحت گرفتاری کالعدم قرار، فوری رہائی کا حکم

اسلام آباد ہائیکورٹ نے پاکستان تحریک انصاف کے رہنما سینیٹر اعجاز چوہدری کی تھری ایم پی او کے تحت گرفتاری کو کالعدم قرار دیتے ہوئے انہیں فوری رہا کرنے کا حکم دے دیا جبکہ ملیکہ بخاری اور علی محمد خان کی نظر بندی کے خلاف درخواستیں عدالتی دائرہ اختیار میں نہ ہونے کے باعث ہدایت کے ساتھ نمٹا دیں۔

اسلام آباد ہائیکورٹ کے جسٹس میاں گل حسن اورنگزیب نے پی ٹی آئی رہنما اعجاز چوہدری کی گرفتاری کے خلاف درخواست پر سماعت کی۔

عدالت نے دونوں جانب سے وکلاء کے دلائل سننے کے بعد سینیٹر اعجاز چوہدری کی تھری ایم پی او کے تحت گرفتاری کا حکم کالعدم قرار دیتے ہوئے انہیں فوری رہا کرنے کا حکم دیا۔

جسٹس میاں گل حسن اورنگزیب نے اعجاز چوہدری کی رہائی کے احکامات جاری کیے۔

دوسری جانب ملیکہ بخاری اور علی محمد کی نظر بندی کے خلاف اور دوبارہ گرفتاری پر توہین عدالت کیس کی سماعت بھی جسٹس میاں گل حسن اورنگزیب نے کی۔

وکیل درخواست گزار تیمور ملک ایڈوکیٹ عدالت میں پیش ہوئے اور بتایا کہ ملیکہ بخاری اور علی محمد خان کو ڈی سی پنڈی کے احکامات پر دوبارہ گرفتار کیا گیا، دونوں رہنماؤں کو تھری ایم پی او کے تحت ڈی سی پنڈی کے حکم پر گرفتارکیا گیا۔

جس پر عدالت نے کہا کہ پنڈی کا کیس ہمارے دائرہ اختیار میں نہیں آتا، آپ اس سلسلے میں لاہور ہائیکورٹ راولپنڈی بینچ سے رجوع کریں۔

بعدازاں عدالت عالیہ نے ہدایت کے ساتھ درخواستیں نمٹا دیں۔

فیصلے وہی کر رہے ہیں جو ہمیشہ سے کرتے آ رہے ہیں، شیخ رشید

جشن منانے والے سن لیں ایک ماہ میں اُن پر بھی وقت آنے والا ہے، سابق وفاقی وزیر
شائع 25 مئ 2023 10:45am

سابق وفاقی وزیر شیخ رشید کا کہنا ہے کہ کسی کے آنے اور جانے سے سیاست کی صحت پر کوئی اثر نہیں پڑتا، فیصلے وہی کررہے ہیں جو ہمیشہ سے کرتے آرہے ہیں۔

سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر اپنی ٹویٹ میں عوامی مسلم لیگ کے سربراہ شیخ رشید کا کہنا تھا کہ جب جج یہ کہتے ہیں آپ کو پریس کانفرنس کے بغیر نہیں چھوڑیں گے اور ٹویٹ ڈلیٹ کریں، تو دنیا کو سمجھ آجاتی ہے کہ پردے کے پیچھے کیا ہو رہا ہے۔

شیخ رشید کا کہنا تھا کہ بِکنے والوں کی منڈیاں لگی ہیں، لوگوں کو صرف کیمروں کے آگے سے گزرا جارہا ہے، کسی کے آنے اور جانے سے سیاست کی صحت پر کوئی اثر نہیں پڑتا، فیصلے وہی کررہے ہیں جو ہمشیہ سے کرتے آرہے ہیں، جشن منانے والے سن لیں ایک ماہ میں اُن پر بھی وقت آنے والا ہے۔

سابق وفاقی وزیر نے کہا کہ سیاسی کٹھ پتلیوں کی کوئی حیثیت نہیں، جو لوگ پارٹیاں چھوڑ رہے ہیں اُن میں سے کوئی بھی ایسا نہیں جو پہلی بار پارٹی چھوڑ رہا ہو، جہاں جہاں نظریہ ضرورت جائے گا وہاں وہاں یہ جائیں گے۔

شیخ رشید نے مزید کہا کہ چیف جسٹس صاحب نے کہا ہے وہ اللہ کی رضا کے لیے کام کر رہے ہیں، اللہ کی رضا مخلوق خداکی دادرسی میں بھی ہے، میں بار بار کہہ رہا ہوں کے مسئلہ اقتصادی ہے غربت ہے مہنگائی اور بیر روزگاری ہے، لوگوں کے انگوٹھے کاٹ دیں پھر بھی موجودہ حکومت کوووٹ نہیں پڑیں گے،، انہوں نے ایک مرتبہ سپریم کورٹ پر حملہ کیا دوسری مرتبہ گھیراؤ کیا۔

تاریخی اور قومی ورثے کو جلا دینا کہاں کی حب الوطنی ہے، وزیراعظم

شہباز شریف کا ریڈیو پاکستان کے ملازمین کی تنخواہیںفوری ادا کرنے کا اعلان
اپ ڈیٹ 25 مئ 2023 02:22pm
فوٹو۔۔۔۔۔۔۔ اسکرین گریب
فوٹو۔۔۔۔۔۔۔ اسکرین گریب

وزیراعظم شہباز شریف کا کہنا ہے کہ قیامت تک دشمن پاکستان کی طرف میلی آنکھ سے نہیں دیکھ سکتا، قومیں اپنی تاریخی ورثے اور شناخت کی حفاظت کرتی ہیں جبکہ انہوں نے ریڈیو پاکستان کے ملازمین کی تنخواہیں فوری ادا کرنے کا اعلان بھی کردیا۔

وزیر اعظم شہباز شریف ایک روزہ دورے پر پشاور پہنچے، انہوں نے ریڈیو پاکستان پشاور کا دورہ کیا۔

اس موقع پر گورنر خیبرپختونخوا غلام علی، وفاقی وزیر خزانہ اسحاق ڈار، وزیر داخلہ رانا ثناء اللہ اور وفاقی وزیر احسن اقبال بھی ہمراہ تھے۔

وزیراعظم کو ریڈیو پاکستان پشاور پر حملے میں ہونے والے نقصانات پر بریفنگ بھی دی گئی۔

وزیراعظم کا تقریب سے خطاب

وزیراعظم شہباز شریف نے تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ 14 اگست 1974 کو ریڈیو پاکستان سے وطن کی آزادی کا اعلان ہوا، ریڈیو پاکستان سے پاکستان کی آزادی کی صدائیں بلند ہوئی تھیں۔

شہباز شریف کا کہنا تھا کہ 9 اور 10 مئی کے دوران دلخراش واقعات رونما ہوئے، ان واقعات نے عوام کو شدید دلی صدمہ پہنچایا، پورے پاکستان میں غم و غصہ کی شدید لہر پھیل گئی۔

انہوں نے کہا کہ تاریخی اور قومی ورثے کو جلا دینا کہاں کی حب الوطنی ہے، چاغی کی یاد گار کو راکھ کا ڈھیر بنادیا گیا، چاغی کی یاد گار ہماری دفاعی قوت کا شاہکار تھا۔

وزیراعظم کا مزید کہنا تھا کہ قیامت تک دشمن پاکستان کی طرف میلی آنکھ سے نہیں دیکھ سکتا، قومیں اپنی تاریخی ورثے اور شناخت کی حفاظت کرتی ہیں، اس سے زیادہ ملک دشمنی نہیں ہوسکتی۔

وزیراعظم شہباز شریف نے کہا کہ ریڈیو پاکستان کے ملازمین کے حوصلے کی داد دیتا ہوں، ریڈیو پاکستان کے ملازمین کی تنخواہوں کی فوری ادائیگی کا اعلان کرتا ہوں۔

شہباز شریف کا مزید کہنا تھا کہ 9 مئی کے شرپسندوں اور دہشت گردوں میں کوئی فرق نہیں ہے، شرپسندوں کو قانون اور آئین کے مطابق ضرور سزا ملے گی، وزیر اطلاعات ریڈیو پاکستان پشاور کی مرمت کا کام فوری شروع کرائیں۔

اس سے قبل مصروفیات کے باعث وزیر اعظم شہباز شریف کا دورہ پشاور 19 مئی کو ملتوی ہوا تھا۔

وزیراعظم دورہ پشاور کے دوران گیریژن ری کری ایشنل سینٹر بھی جائیں گے جہاں یوم تکریم شہدائے پاکستان تقریب کا اہتمام کیا گیا ہے۔

وزیراعظم شہباز شریف گورنر ہاؤس بھی جائیں گے، جہاں انہیں امن و امان کی صورتحال پربریفنگ دی جائے گی۔

گورنر ہاؤس میں وزیراعظم کی علماء اور صوبائی رہنماؤں سے ملاقات کا امکان ہے۔