ٹونیل فنگس کے علاج کے 6 گھریلو طریقے

اپ ڈیٹ 11 مئ 2018 11:06am

toenailاونیکومائکوسِس جسے ٹو نیل فنگس کے نام سے بھی جانا جاتا ہے، یہ ایک ایسا انفیکشن ہے جو پیر کے انگوٹھے میں ہوتا ہے۔ اس کی سب سے واضح علامت پیر کے ناخن کا رنگ تبدیل ہونا ہے۔ انفیکشن پھیلنے سے ناخن خشک اور موٹے ہو کر ٹوٹنے بھی لگتے ہیں۔

ٹو نیل فنگس کے علاج کے لئے بہت سی ادویات تجویز کی جاتی ہیں۔ لیکن ان ادویات کے مضر اثرات میں سر چکرانا اور ہاضمے میں خلل، جلد کی بیماریاں اور یرقان شامل ہیں۔

آج ہم آپ کو کچھ ایسے طریقے بتائیں گے جنہیں استعمال کر کے 100 فیصد نتائج حاصل کئے جا سکتے ہیں۔ گھر بیٹھے یہ طریقے استعمال کر کے آپ مضر اثرات کے بغیر با آسانی ٹونیل فنگس سے نجات حاصل کر سکتے ہیں۔

وکس

در حقیقت وکس کو نزلہ کھانسی میں استعمال کے لئے بنایا گیا ہے لیکن اس کے اور بھی بہت سے فوائد ہیں۔ اس میں شامل کیمفر اور یوکلِپٹس کا تیل ٹونیل فنگس کو ختم کرنے کے لئے بے حد کارآمد ہے۔ وکس کی تھوڑی سی مقدار متاثرہ حصے پر دن میں ایک مرتبہ لگائیں۔

Image result for vicks

ٹی ٹری آئل

ٹی ٹری آئل کی اینٹی فنگل اور جراثیم کش خصوصیات اسے ٹونیل فنگس کے علاج کے لئے مفید بناتی ہیں۔ ٹی ٹری آئل متاثرہ ناخن پر روئی کی مدد سے دن میں دو مرتبہ لگائیں۔

Related image

اوریگانو آئل

اوریگانو میں موجود ایک جز تھائمول جراثیم کش خصوصیات کا حامل ہوتا ہے۔ اس تیل کو بھی متاثرہ حصے پر روئی کی مدد سے دن میں دو مرتبہ لگائیں۔

کچھ لوگ ٹی ٹری آئل اور اوریگانو آئل ٹونیل فنگس پر ملا کر استعمال کرتے ہیں۔ لیکن اس طرح استعمال کرنے سے جلد پر ایلرجک رد عمل سامنے آسکتا ہے۔

سرکہ

سرکہ بھی ٹو نیل فنگس کے خاتمے کے لئے استعمال کیا جاسکتا ہے۔ دو حصے نیم گرم پانی میں ایک حصہ سرکہ ڈال کر اس میں روزانہ 20 منٹ کے لئے پیر بھگوئیں۔

لہسن

ٹو نیل فنگس کے علاج کے لئے لہسن بھی ایک مفید چیز ہے۔ روزانہ تیس منٹ کے لئے پسا یا کُٹا لہسن متاثرہ ناخن پر لگائیں۔

Related image

غذا

غذا اور صحت کے درمیان تعلق بہت واضح ہوتا ہے۔ جتنی زیادہ صحت بخش غذا کھائی جائے گی اتنے اچھے طریقے سے متاثرہ صحت کو بہتر بنایا جا سکے گا۔

پروٹین کی مناسب مقدار ناخنوں کو صحت مند بناتی ہے۔ آئرن کی مطلوبہ مقدار ناخنوں کو بھربھرا ہونے سے روکتی ہے۔ وٹامن ڈی اور کیلشیئم وہ ضروری اجزاء ہیں جو ناخنوں کو مضبوط اور صحت مند بناتے ہیں۔

البتہ ٹونیل فنگس کی حالت میں خرابی یا شدت میں ضروری ہے کہ ڈاکٹر سے رجوع کیا جائے۔ اگر آپ ذیابیطس کے مریض ہیں یا قوت مدافعت کی کمزوری کی شکایت ہے تو گھریلو طریقے استعمال نہ کریں۔ ڈاکٹر سے اس کا باقاعدہ علاج کروائیں۔

معتدل اور معمولی درجے کے ٹونیل فنگس میں یہ گھریلو طریقے مفید ثابت ہو سکتے ہیں۔ سائنس ان طریقوں کے کارآمد ہونے کا  کوئی ثبوت پیش نہیں کرتی۔ البتہ ان طریقوں کے نتائج میں وقت لگ سکتا ہے۔

Thanks to HealthLine