ایسی ویب سائٹ جہاں ہر چیز مفت ملتی ہے، لیکن ایک شرط پر۔۔۔
مالِ مفت، دلِ بے رحم۔۔۔ یہ کہاوت تو آپ نے سنی ہی ہوگی۔ عموماً اس کا اطلاق متوسط یا غریب طبقے پر ہوتا ہے۔ لیکن کیا آپ جانتے ہیں کہ ہالی ووڈ کی اعلی ترین شخصیات بھی مفت مال بٹورنے میں کسی سے پیچھے نہیں ہیں۔ صرف یہی نہیں، ان کیلئے ایک ایسی ویب سائٹ بھی موجود ہے جو سیلیبریٹیز کیلئے مفت مسنوعات فرام کرتی ہے۔
غیر ملکی جریدے دی انڈیپینڈنٹ میں شائع رپورٹ کے مطابق آئرلینڈ سے تعلق رکھنے والی ٹی وی میزبان ووگ ولیمز نے ایک ایسا انکشاف کیا ہے جسے جان کر آپ حسد میں مبتلا ہوجائیں گے۔
ووگ نے بتایا کہ وہ ایک ایسی ویب سائٹ کی رکن ہیں جہاں سپر اسٹار اور سلیبرٹیز کے لئے ہر چیز مفت ہے، جبکہ ان کی طرح کئی اور سلیبرٹیز بھی اس ویب سائٹ کی رکن ہیں۔

ووگ ولیمز آج کل اپنی زندگی کے متعلق 'ووگ : مائی اسپانسرڈ لائف' کے نام سے ایک ڈاکیومینٹری پر کام کر رہی ہیں ۔ حال ہی میں انہوں نے لاس اینجلس کا دورہ کیا اور اس موقع پر ایک انٹرویو میں بتایا کہ یہ ویب سائٹ آن لائن شاپنگ کی طرح ہی ہے، لیکن ہمیں اس پر کوئی ادائیگی نہیں کرنی پڑتی۔
Sneak peak of next weeks episode! My Sponsored Life airs on @RTE2 at 9.30pm on Wednesday 💋 pic.twitter.com/KqHX5QhRzi
— Vogue Williams (@VogueWilliams) September 15, 2018
انہوں نے بتایا کہ ہم دیکھتے ہیں مختلف برانڈز نے کون سی پراڈکٹس مفت پیش کر رکھی ہیں اور بس اپنی مرضی کی چیزیں ان میں سے منتخب کرلیتے ہیں۔ یہ کمپنیاں ہم سے توقع رکھتی ہیں کہ ہم اُن کی پراڈکٹس کے لئے چند اچھے الفاظ اپنے انسٹاگرام یا دیگر سوشل میڈیا پر لکھ دیں گے۔
ان کا کہنا تھا کہ ہماری جانب سے کسی پراڈکٹ کی تعریف اُن کی پرموشن کے لئے بہت اہمیت رکھتی ہے۔

ووگ نے اس بارے میں مزید بتایا کہمیں نے اس ویب سائٹ سے آج ہی کچھ نئی بیڈشیٹس لی ہیں اور مجھے اس کے لئے کچھ بھی ادا نہیں کرنا پڑا۔ اگر یہ مجھے پسند آئیں تو میں ضرور ان کے بارے میں کچھ اچھا ہی کہوں گی۔
ووگ نے مزید کہا کہ بعض اوقات تو کمپنیاں خود ہی اپنی پراڈکٹس ہمارے گھر بھیج دیتی ہیں۔ بس وہ یہ چاہتے ہیں کہ ہم اپنے بلاگ یا سوشل میڈیا پر اُن کی پراڈکٹ کی تھوڑی سی تعریف کر دیں۔ بہت سی کمپنیاں مجھے اپنی پراڈکٹس تحفے کے طور پر بھیجتی رہتی ہیں ۔ جب مجھے کوئی پراڈکٹ اچھی لگتی ہے تو میں ضرور اس کی تعریف کرتی ہوں اور اس کی تفصیلات اپنے پرستاروں کے ساتھ شیئر کرتی ہوں۔


















اس کہانی پر تبصرے بند ہیں۔