سقوطِ ڈھاکہ کا پسِ منظر

اپ ڈیٹ 16 دسمبر 2015 10:18am

88888888

سولہ دسمبر انیس سو اکہتر پاکستا ن کی تا ریخ میں ہمیشہ سیاہ باب کی حیثیت سے یاد ر کھا جائے گا،اس دن پاکستان کے جسم کا ایک حصہ کا ٹ کر الگ کر دیا گیا تھا ۔
پاکستان ابھی پوری طرح سنبھل بھی نہ پایا تھا کہ اس کا بازو کاٹ کر اس سے علیحد ہ کر دیا گیا یہ قائد اعظم کا پاکستان نہیں تھا قائد اعظم نے تو ایسے پا کستان کا خواب دیکھا تھا جس میں تمام قومیتیوں ،رنگ ،نسل ،مذا ہب کے لوگ آپس میں مل جل کر رہیں ،لیکن شیخ مجیب الرحمان اور ذوالفقار علی بھٹو کی اقتدار کی ہوس نے یہ خواب پورا نہ ہو نے دیا ۔

mujeeb

zulfkar

بھارت تو پہلے ہی پاکستان کے وجود سے خار کھا ئے بیٹھا تھا ،اس نے بہت پہلے سے پاکستان کو توڑنے کی منصو بہ بندی کر رکھی تھی اور اپنی فوج مکتی باہنی کے روپ میں مشرقی پاکستان میں تعینات کی ہوئی تھی۔

indian army

مکتی باہنی اور بھارتی تنظیم را نے مشرقی پاکستان کے لو گوں کو مغربی پاکستان کے خلاف بھڑکا نا شروع کر دیا تھا اور جو لوگ پاکستان سے محبت کو ختم کرنے پر راضی نہیں تھے ان پر ظلم کے پہاڑ توڑ ڈالے تھے ۔

2.

 

3.

یہ بھارت اور مشرقی پاکستان کے اندرونی غداروں کی ملی بھگت ہی تھی کہ پاکستانی فوج کو شکست کا سامنا کرنا پڑا۔

 

999999999999

آج بنگلہ دیش کو ہم سے الگ ہوئے چوالیس سال گزر چکے ہیں لیکن علیحدگی کا یہ زخم آج بھی تا زہ ہے۔