Aaj News

جمعہ, مئ 03, 2024  
24 Shawwal 1445  

قومی اسمبلی سے 263ضمنی گرانٹس کثرت رائے سے منظور

موجودہ حکومت نے سال 2019/20 میں پانچ کھرب 44ارب روپے منظورشدہ بجٹ سے زیادہ خرچ کئے۔
شائع 30 جون 2020 09:25pm

قومی اسمبلی نے 263ضمنی گرانٹس کی کثرت رائے سے منظوری دے دی۔موجودہ حکومت نے سال 2019/20 میں پانچ کھرب 44ارب روپے منظورشدہ بجٹ سے زیادہ خرچ کردیے۔ضمنی گرانٹس کی منظوری کے عمل سے قبل ہی اپوزیشن نے ایوان سے واک آوٹ کردیا۔

قومی اسمبلی اجلاس اسپیکر اسد قیصر کی زیرصدارت ہوا جس میں 263 ضمنی گرانٹس کی منظوری دی گئی جن میں 71 ضمنی گرانٹس موجودہ سال 2019/20کے لئے تھیں۔اس سال موجودہ حکومت نے منظورشدہ بجٹ سے 5کھرب 44ارب روپے زیادہ خرچ کردیے۔

اپوزیشن رہنماوں خرم دستگیر خان،شازیہ مری،رانا تنویر حسین نے بحث میں حصہ لیتے ہوئے کہا کہ کفائت شعاری کی دعوے دار حکومت نے وزیر اعظم آفس کے اخراجات تک بڑھا دیے۔

خرم دستگیر خان نے کہا حماد اظہر آپ اپنی بجٹ تقریر ہی پڑھ لیں صفحہ چھ پر لکھا ہے کوئی ضمنی گرانٹس نہیں لے رہے۔

اپوزیشن کی تقاریر کا جواب دیتے ہوئے وفاقی وزیر حماد اظہر نے کہا ن لیگ کے آخری سال میں 600ارب روپے کی ضمنی گرانٹس لی گئیں۔موجودہ حکومت کے پہلے سال ہم 415ارب تک لائے اس سال پہلے نو ماہ میں 222ارب تک لاچکے تھے کہ پیٹرولیم کمپنیوں کو کرنسی تبادلہ کی وجہ سے دو تین سال کے 32ارب روپے دینا پڑے۔وزیر اعظم آفس کے اخراجات میں اضافہ نہیں کیا گیا،این ڈی ایم اے وزیر اعظم آفس کے تحت ہے اسے کرونا سمیت مختلف وجوہات کی بنا پر اچانک رقم دینا پڑی۔

وفاقی وزیر علی زیدی نے عزیز بلوچ نثار مورائی اور سعید غنی کے بھائی فرحان غنی کے خلاف جے آئی ٹی رپورٹس ایوان میں لہراتے ہوئے کہا نثار مورائی کو فریال تالپور کی سفارش پر لگایا گیا۔سعید غنی کا بھائی منشیات فروشوں کا سرپرست تھا۔ عزیر بلوچ کی سرپرستی پی پی قیادت کرتی رہی اس نے 58قتل کئے نصیر اللہ بابر فادر آف طالبان ان کا وزیر داخلہ تھا۔بے نظیر کے طالبان کے ساتھ کیا تعلقات تھے اس کے لئے کتاب گھوسٹ وارز پڑھ لیں۔

علی زیدی کی تقریر کے دوران پی پی ارکان نے شور کیا۔اسپیکر نے علی زیدی کا مائیک بند کیا تو حکومتی ارکان ڈائس کے سامنے آگئے۔سید نوید قمر کو مائیک دیا مگر انہوں نے آدھا کوٹ ہٹاتے ہوئے علی زیدی کو کہا لڑنا ہے تو میں تیار ہوں۔

نوید قمر نے کہا عبدالقادر پٹیل بات کریں گے جونہی عبدالقادر پٹیل نے کہا وہ سیتا وائٹ سے بات شروع کریں گے تو اسپیکر غصے میں آگئے کہا وہ یہاں اس قسم کی گفتگو نہیں ہونے دیں گے ان کا مائیک بند کیا۔پی پی ارکان نے اسپیکر ڈائس کا گھیراو کرلیا بولنے کی اجازت نہ ملنے پر اپوزیشن ایوان سے واک آوٹ کر گئی۔

اپوزیشن کی غیر موجودگی میں اسپیکر نے ضمنی گرانٹس کی منظوری کا عمل تیز کردیا اور ایوان نے ضمنی گرانٹس کی منظوری دے دی۔

Comments are closed on this story.

تبصرے

تبولا

Taboola ads will show in this div