'میاں صاحب کو وہ جج قبول ہے جو ثبوتوں کے باوجود بری کرے'
معاون خصوصی برائےاحتساب شہزاد اکبر کہتے ہیں پاکستان میں میڈیا آزاد نہیں،ابھی قوم نے قوانین کے برعکس ایک سزایافتہ اشتہاری مجرم کا لائیو بھاشن سنا۔
شہزاد اکبر نے اپنے ٹویٹ میں کہا کہ ہمیشہ کی طرح گرم ہوا چلتے ہی ووٹر کو چھوڑ کر لندن بھاگ جاتے ہیں۔ میاں صاحب بضد ہیں صرف وہ جج قبول ہے جو انہیں ثبوتوں کے باوجود بری کرے۔
کہتے ہیں پاکستان میں میڈیا آزاد نہیں اور ابھی قوم نے قوانین کے برعکس ایک سزایافتہ اشتہاری مجرم کا لائیو بھاشن سنا،کہتے ہیں ووٹ کو عزت دو اور ہمیشہ کی طرح گرم ہوا چلتےہی ووٹر کو چھوڑ کر لندن بھاگ جاتے ہیں میاں صاحب بضد ہیں صرف وہ جج قبول ہے جو انہیں ثبوتوں کے باوجود بری کرے
— Mirza Shahzad Akbar (@ShazadAkbar) September 20, 2020بلاول چونکہ لکھی تقریر کر سکتا ہے اسیلیے فرما رہے ہیں سابق وزیراعظم کو بولنے نہیں دیا جا رہا بھائی آپ سمیت آپکے سابق وزیراعظم کی اصل صورت پوری قوم لائیو دیکھ رہی ہے لگتا ہے شیری صاحبہ دور بیٹھیں ہیں اور لکھی تقریر درست نہ کر سکی
— Mirza Shahzad Akbar (@ShazadAkbar) September 20, 2020
Comments are closed on this story.