Aaj News

اتوار, مئ 05, 2024  
26 Shawwal 1445  

خانیوال میں سرکاری اراضی پر پیٹرول پمپ چلانے کی درخواست مسترد

اسلام آباد:سپریم کورٹ نے خانیوال میں سرکاری اراضی پر پیٹرول پمپ...
شائع 21 ستمبر 2020 01:48pm

اسلام آباد:سپریم کورٹ نے خانیوال میں سرکاری اراضی پر پیٹرول پمپ چلانے کی درخواست مسترد کردی جبکہ عدالت نے جھنگ،ٹوبہ ٹیک سنگھ اورچنیوٹ میں تجاوزات سے متعلق رپورٹ طلب کرلی۔

چیف جسٹس گلزار احمد کی سربراہی میں سپریم کورٹ کے 3رکنی بینچ نے سرکاری زمین پر پیٹرول پمپس لیز پر دینے سے متعلق از خود نوٹس پر سماعت کی۔

چیف جسٹس نے کمشنر فیصل آباد کی عدم پیشی پر برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ کمشنر فیصل آباد پیش کیوں نہیں ہوئے؟ عدالتی حکم عدولی پر کمشنر اور اسسٹنٹ کمشنر دونوں جیل جائیں گے،اگر ایسی فضول رپورٹ دی تو جیل بھیج دیں گے۔

اسسٹنٹ کمشنر نے کہا کہ فیصل آبا میں عدالتی حکم پر پٹرول پمپ کا قبضہ واگزار کرا لیا،جس پر چیف جسٹس گلزار احمد نے کہا کہ آپ کی رپورٹ میں تجاوزات سے متعلق کوئی تفصیل نہیں۔

جسٹس اعجاز الاحسن نے کہا کہ اتنا بڑا چارٹ عدالت میں پیش کیا گیا مگر معلومات زیرو ہیں،گرین بیلٹ، کمیونٹی پلاٹ اور سڑک کے ساتھ تجاوزات کا نہیں بتایا گیا ۔

چیف جسٹس پاکستان نے استفسار کیا کہ فیصل آباد کا ماسٹر پلان کدھر ہے؟ زمین 700 روپے فی مرلہ کے حساب سے لیز پردی گئی،جس پر اسسٹنٹ کمشنر نے مؤقف اپنایا کہ فیصل آباد کا ماسٹر پلان نہیں ملا،جسٹس اعجاز الاحسن نے کہا کہ کیا مطلب ہے ماسٹر پلان نہیں ملا آپ کو خود کچھ پتا نہیں۔

دوران سماعت جسٹس فیصل عرب نے کہاکہ پٹرول پمپ لیز میں 25 سال کا ذکر ہی نہیں ، جس پر ایڈیشنل ایڈووکیٹ جنرل پنجاب نے کہاکہ پٹرول پمپ مالکان ڈیفالٹر بھی ہیں ۔

سپریم کورٹ نے خانیوال میں سرکاری اراضی پر پیٹرول پمپ چلانے کی درخواست بھی مسترد کردی۔

وکیل درخواستگزاراکرم شیخ نے کہا کہ میرے موکل کا پیٹرول پمپ وہاڑی میں ہے، بس اسٹینڈ کیلئے ہماری زمین لئکربدلے میں دوسری جگہ دی گئی۔

جسٹس اعجاز الاحسن نے کہا کہ آپ سالانہ رینٹ صرف 3 لاکھ 33 ہزار دے رہے ہیں،چیف جسٹس نےکہا کہ زمین خالی کرانے کا نوٹیفکیشن جاری ہوچکا ہےجس پر اکرم شیخ نے کہاکہ سپریم کورٹ کے حکم کی آڑمیں پنجاب حکومت مرضی کا شکارکررہی ہے۔

چیف جسٹس گلزار احمد نے ریمارکس دیئے کہ ہمارا حکم سب کیلئے ہے کسی کو مرضی کے شکار کی اجازت نہیں دی،جس پر وکیل درخواست گزار نے کہا کہ پیٹرول پمپ گرایا نہ جائے 7 کروڑ روپے کا نقصان ہوگا۔

سپریم کورٹ نے حکم دیا کہ وہاڑی میں سرکاری اراضی پرقائم پیٹرول پمپ کی دوبارہ نیلامی کی جائے،اگر پیٹرول پمپ بنانے کی اجازت نہ ہوتوزمین واگزارکرائی جائے۔

سپریم کورٹ نے سرکاری زمین پر پیٹرول پمپس لیز پر دینے کے کیس میں کمشنر فیصل آباد کی رپورٹ مسترد کردی آئندہ سماعت پر کمشنر فیصل آباد کو ذاتی حیثیت میں پیش ہونے کا حکم دے دیا۔

عدالت نے فیصل آباد،جھنگ،ٹوبہ ٹیک سنگھ اور چنیوٹ میں تجاوزات سے متعلق رپورٹ پیش کرنے کا حکم بھی دے دیا۔

بعدازاں عدالت نے سرکاری زمین پر پٹرول پمپس لیز پر دینے سے متعلق سماعت 3 ہفتے کیلئے متعلق کردی ۔

Comments are closed on this story.

تبصرے

تبولا

Taboola ads will show in this div