Aaj News

جمعرات, مارچ 28, 2024  
17 Ramadan 1445  

ہراسگی واقعے کی تفصیلات سوشل میڈیا پر ڈالنے والے طالب علم کا داخلہ بحال

انسٹیٹیوٹ آف بزنس ایڈمنسٹریشن نے منگل کو گزشتہ ماہ نکالے گئے...
شائع 05 اکتوبر 2021 09:21pm

انسٹیٹیوٹ آف بزنس ایڈمنسٹریشن نے منگل کو گزشتہ ماہ نکالے گئے طالب علم کا داخلہ بحال کردیا. ادارے نے طالب علم کو مبینہ ہراسگی کے معاملے کو عوامی سطح پر بیان کرنے پر یونیورسٹی سے نکالا تھا.

آئی بی اے ترجمان کے مطابق یہ فیصلہ طالب علم کی ڈسپلینری کمیٹی کے فیصلے کے خلاف یونیورسٹی کے ایگزیکٹِو ڈائریکٹر کے سامنے سنوائی کے بعد لیا گیا.

ترجمان کے مطابق سنوائی میں طالب علم محمد جبرائیل نے آئی بی اے کےلئے احترام کی یقین دہانی کرائی.

ترجمان نے مزید کہا کہ انہوں نے اپنی اپیل سے وہ چیزیں بھی واپس لیں جو ان کے نکالے جانے سے تعلق نہیں رکھتی تھیں.

سنوائی کے بعد ایگزیکٹِو ڈائریکٹر نے جبرائیل کا بطور طالب علم آئی بی اے داخلہ فوری بحال کردیا.

یاد رہے انسٹیٹیوٹ آف بزنس ایڈمنسٹریشن ڈسیپلن کمیٹی نے سوشل میڈیا پر ہراسگی کے واقعے کی تفصیلات ڈالنے والے طالب علم محمد جبرائیل کو یونیورسٹی سےنکال دیا تھا. طالب علم کا دعویٰ ہے کہ وہ واقعے کا شاہد ہے.

بدھ 29 ستمبر کو فیس بک پر جاری بیان میں آئی بی اے کا کہنا تھا کہ ڈسیپلنری کمیٹی نے طالب علم کو یونیورسٹی سے نکالنے کا فیصلہ کیا ہے کیوں کہ آئی بی اے اپنے اصول و ضوابط کی خلاف ورزی برداشت نہیں کرتا.

بیان میں مزید کہا گیا کہ بی ایس اکنامکس پروگرام کے طالب علم کی آئی بی اے کمیونیٹی کے متعدد ممبران نے رہنمائی کی لیکن باوجود رہنمائی کہ طالب علم نے درست راستے پر چلنے سے انکار کیا.

خیبرپختونخوا کے علاقے لکی مروت سے تعلق رکھنے والے جبرائیل کا کہناتھا کہ آئی بی اے نے ان سے واقعے کو سوشل میڈیا پر اٹھانے پر معافی مانگنے کا کہا.

انہوں نے مزید کہا کہ ادارے نے انہیں پوسٹ نہ ہٹانے اور عوامی معافی نہ مانگنے پر ادارے سے نکالنے کی دھمکی دی.

طالب علم نے اپنی تازہ ترین پوسٹ میں کہا ہے کہ میں معافی نہیں مانگوں گا چاہے اس کی قیمت میرا سر ہو.

طالب علم کی جانب سے اگست میں کی گئی اس پوسٹ پر سوشل میڈیا پر کافی بحث ہوئی. آئی بی اے کے طلباء نے کیمپس میں احتجاج کیا اور جبرائیل کے دعووں کی تحقیقات کرانے اور متعلقہ شخص کو انصاف دلانے کا مطالبہ کیا.

Student

social media

harassment

IBA

Comments are closed on this story.

تبصرے

تبولا

Taboola ads will show in this div