Aaj News

جمعرات, اپريل 25, 2024  
17 Shawwal 1445  

وزیراعظم عمران خان سمیت کن رہنماوں نے کتنا ٹیکس دیا،ایف بی آرتفصیلات

وزیراعظم عمران خان نے اٹھانوے لاکھ چوون ہزار نو سو انسٹھ روپے...
شائع 03 جنوری 2022 07:37pm

وزیراعظم عمران خان نے اٹھانوے لاکھ چوون ہزار نو سو انسٹھ روپے ٹیکس دیا ۔ شہبازشریف نے اکہترلاکھ پانچ ہزار،آصف علی زرداری نے بائیس لاکھ آٹھارہ ہزار ،بلاول بھٹو نے پانچ لاکھ پنتیس ہزارروپے ٹیکس جمع کروایا ۔

سال دوہزار اٹھارہ اورانیس میں عمران خان ، شہباز شریف اور بلاول بھٹو سمیت دیگر ارکان اسمبلی نے کتنا کتنا ٹیکس ادا کیا ۔ اس حوالے سے ایف بی آر نے تفصیلات جاری کردیں۔

ایف بی آر کی دستاویز کے مطابق وزیراعظم عمران خان نے دوہزار انیس میں اٹھانوے لاکھ چوون ہزار نو سو انسٹھ روپے ٹیکس دیا جبکہ سال دوہزار اٹھارہ میں دو لاکھ بیاسی ہزار روپے جمع کرائے ۔

وزیراعظم کی انکم چارکروڑ پنتالیس لاکھ روپے ہے۔ اپوزیشن لیڈر شہباز شریف کی قابل ٹیکس آمدن ساڑھے تین کروڑ ہے۔

انہوں نے دوہزار انیس میں اکہتر لاکھ پانچ ہزار اور دوہزار اٹھارہ میں ستانوے لاکھ تیس ہزار ٹیکس جمع کرایا تھا۔ اٹھائیس کروڑ سے زائد آمدنی رکھنے والے آصف علی زرداری نے بائیس لاکھ آٹھارہ ہزار ٹیکس دیا۔

بلاول بھٹو کی کل آمدنی تین کروڑ اسی لاکھ روپے یے۔ انہوں نے پانچ لاکھ پنتیس ہزارروپے ٹیکس جمع کروایا ۔

‏وزیردفاع پرویزخٹک نےایک کروڑ25لاکھ 7ہزار461روپےٹیکس دیا ۔ راجہ پرویزاشرف نے 87ہزار461روپےٹیکس دیا۔ سینیٹریوسف رضا گیلانی کے صاحبزادے حیدرگیلانی نےصرف 2ہزار، اسپیکر سندھ اسمبلی آغاسراج درانی نے7لاکھ 13ہزار769روپے ، سینیٹرفیصل جاویدخان نے 2019 میں 66ہزار657روپے ، فاروق ایچ نائیک نے49لاکھ 8ہزار739روپےٹیکس دیا۔

'جب تک ٹیکس ریونیواکٹھا نہیں ہوتا ملک ترقی نہیں کرسکتا'

دوسری جانب وزیرخزانہ شوکت ترین کا کہنا ہے کہ ٹیکس کلچرکو پروان چڑھانےکیلئےشروعات پارلیمنٹیرینزسےہونی چاہیے، ارکان پارلیمنٹ ٹیکس کی ادائیگی میں لوگوں کیلئےمثال بنیں ۔ جب تک ٹیکس ریونیواکٹھا نہیں ہوتا ملک ترقی نہیں کرسکتا۔

اسلام آباد میں وزیرخزانہ شوکت ترین نے ارکان پارلیمنٹیرینزکی ٹیکس ڈائریکٹری کا اجراء کر دیا ۔

تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیرخزانہ شوکت ترین کا کہنا تھا کہ معاشرے کی ترقی میں ٹیکس کااہم کردارہے، جب تک ٹیکس ریونیواکٹھا نہیں ہوتا ملک ترقی نہیں کرسکتا، ٹیکس کلچر کو پروان چڑھانےکیلئےشروعات پارلیمنٹیرینز سے ہونی چاہیے، ارکان پارلیمنٹ ٹیکس کی ادائیگی میں لوگوں کیلئےمثال بنیں۔

وزیرخزانہ نے کہا کہ ٹیکس سسٹم میں شفافیت اورآسانی کیلئے اقدامات کررہے ہیں، یہاں جس کی جتنی طاقت ہےوہ ٹیکس چھپاتاہے، ہم کرنٹ اخراجات بھی اپنے ریونیو سے پورا نہیں کر پا رہے، شناختی کارڈکےذریعے پتہ لگائیں گےکہ کس کی کتنی انکم ہے، کسی کوہراساں نہیں کریں گے لیکن ٹیکس ادا کرنا ہوگا۔

Comments are closed on this story.

تبصرے

تبولا

Taboola ads will show in this div