Aaj News

جمعہ, مئ 17, 2024  
08 Dhul-Qadah 1445  

منفی 46 کی سردی: امریکہ کے برفانی طوفان میں پھنسنے والے پاکستانی ٹرک ڈرائیور پر کیا گزری

ٹرک سے باہر جاتا تو دو سے تین منٹ میں میری موت واقع ہوجاتی، نعیم کی آج ڈیجیٹل سے گفتگو
اپ ڈیٹ 24 دسمبر 2022 10:49pm
جنوبی ڈکوٹا میں برفانی طوفان کے دوران برف میں نعیم خان کا ٹرک (تصویر بزریعہ ٹوئٹر/ نعیم خان)
جنوبی ڈکوٹا میں برفانی طوفان کے دوران برف میں نعیم خان کا ٹرک (تصویر بزریعہ ٹوئٹر/ نعیم خان)

کوئی انسان جب موت کو انتہائی قریب سے دیکھ لے تو اس کی نہ صرف سوچ بلکہ زندگی بھی مکمل طور پر بدل جاتی ہے۔

ایسا ہی کچھ ہوا کینیڈا میں مقیم پاکستانی نژاد ٹرک ڈرائیور نعیم خان کے ساتھ، جنہیں قدرت نے اندر تک جھنجوڑ کر رکھ دیا۔

نعیم کا روزگار سڑکوں سے جڑا ہے، اور سڑکیں بھی کوئی معمولی نہیں، وہ سڑکیں جن سے گزرنے والے ہر ٹرک ڈرائیور کے پاس اپنی ایک کہانی ہے۔

نعیم خان نے بھی آج ڈیجیٹل سے گفتگو میں اس بھیانک رات کا زکر کیا جس میں انہیں احساس ہوا کہ موت کس طرح انسان کو بے بس بنا دیتی ہے۔ انہیں اس خوفناک تجربے میں یہ بھی پتا چلا کہ اداروں اور انسانوں میں احساس ذمہ داری ہو تو موت کو بھی شکست دی جاسکتی ہے۔

نعیم بتاتے ہیں کہ وہ پاکستانی نژاد کینیڈین ٹرک ڈرائیور ہیں جو عموماً مختلف ڈیلیوریز کیلئے امریکا آتے جاتے رہتے ہیں۔ 23 دسمبر کو بھی وہ ایک ڈیلیوری کیلئے امریکا پہنچے جہاں ان کی منزل نارتھ ڈکوٹا تھی۔

اپنی ڈیلیوری پوری کرنے کے بعد جب وہ واپس روانہ ہوئے تو ہلکی پھلکی برفباری جاری تھی، اچانک انہیں اداروں کی جانب سے اطلاع موصول ہوئی کہ بھاری برفانی طوفان کی وجہ سے آگے سڑکیں بند ہوچکی ہیں، تاہم وہ اپنی منزل کی جانب گامزن رہے۔

ڈیڑھ گھنٹہ ڈرائیو کرنے کے بعد انہیں لگا کہ شاید وہ منیسوٹا میں داخل ہو چکے ہیں لیکن وہ اب ساؤتھ ڈکوٹا میں تھے جہاں بدترین برفباری کی وجہ سے آگے کا راستہ بند تھا۔

مجبوراً انہیں وہاں ٹرک اسکیل پر رکنا پڑا، رات گزری تو صبح انہیں معلوم ہوا کہ 29 انٹر اسٹیٹ مکمل طور پر بند ہوچکا ہے۔

نعیم بتاتے ہیں کہ ”ٹھنڈ اتنی تھی کہ پارہ منفی 40 سے 45 پر پہنچ چکا تھا، میں اگر باہر بھی گر جاتا تو دو سے تین منٹ میں میری موت واقع ہوجاتی۔ میں نے موت کو بہت قریب سے دیکھا۔“

انہوں نے بتایا کہ ”میں نے پولیس کو کال کی اور جس طرح انہوں نے مجھے بچایا وہ قابل تعریف ہے، میں نے 29 سال شمالی امریکا میں گزارے اور یہ جانا کہ جس معاشرے کے اداروں میں احساس ذمہ داری ہو وہی ترقی کرتے ہیں، اگر پولیس مجھے نہیں بچاتی تو میں آج زندہ نہ ہوتا۔“

نعیم ٹوئٹر پر جاری اپنے پیغام میں لکھتے ہیں کہ ”قدرتی آفات تو اللہ کی طرف سے آتی ہیں مگر ان آفات میں گھرے ہوئے انسانوں کو بچانے کے لئے ذمہ دار انسان ہی آتے ہیں، جس قوم میں ذمہ داری کا احساس نہیں وہاں لوگ غفلت کی نظر ہو کر اپنی جان گنوا بیٹھتے ہیں، ساؤتھ ڈکوٹا کی پولیس ایک ذمہ دار اور احساس کرنے والی پولیس ہے۔“

نعیم خان نے بتایا کہ کینیڈا اور امریکا کے درمیان روزانہ 2 بلین ڈالرز کی تجارت ہوتی ہے اور ہزاروں پاکستانی ٹرک ڈرائیورز ایسے ہیں جو اپنی جان داؤ پر لگا کر اس تجارت کو ممکن بناتے ہیں۔

نعیم کو پولیس نے بحفاظت ہوٹل چھوڑ دیا ہے، جہاں پہنچنے پر نعیم نے بتایا کہ انہوں نے شکرانے کے نوافل بھی ادا کئے۔

نعیم لکھتے ہیں، “ بیشک دعائیں اثر رکھتی ہیں نیک دعاؤں اور اللہ کی مدد کے بغیر کوئی بھی مشکل آسان نہیں بنتی۔“

صرف نعیم ہی نہیں بلکہ دیگر غیر ملکی ٹرک ڈرائیورز بھی برف کی منوں وزنی قبر میں کئی دنوں تک پھنسے رہنے کے بعد معجزاتی طور پر بچ پائے۔

امریکی ریاست ساؤتھ ڈکوٹا کے ایک پیٹرول پمپ پر ایک ہفتے تک پھنسے 70 ٹرک ڈرائیوروں کو بچایا گیا، جو 60 میل فی گھنٹہ کی رفتار سے چلتی ہوا کے نتیجے میں پیدا ہونے والے برفانی طوفان کے باعث منوں برف کے نیچے دفن ہو چکے تھے۔

 (تصویر بزریعہ ٹم پلیٹن)
(تصویر بزریعہ ٹم پلیٹن)

بھاری برفباری نے ڈرائیوروں کے لیے کچھ بھی دیکھنا ناممکن بنا دیا تھا، جس کے نتیجے میں درجنوں سیمی ٹرک ڈرائیور اور عملے کو ”کافی کپ“ فیول اسٹاپ پر کئی دنوں تک پناہ لینے پر مجبور ہونا پڑا، اس دوران ان کے ٹرک کئی فٹ گہری برف میں دھنس چکے تھے۔

کافی کپ فیول سٹاپ کے جنرل مینیجر، ٹم پلیٹن نے بتایا کہ 12 دسمبر کو موسمی حالات تیزی سے خراب ہونے لگے۔

انتہائی تیز ہوا نے 14 دسمبر کو بہتی برف کی صورت حال پیدا کردی جس نے بڑی شاہراہوں بشمول انٹر سٹیٹ 90 اور انٹر سٹیٹ 29 کو بند کردیا۔

سڑک کی بندش شروع ہوتے ہی ساؤتھ ڈکوٹا ڈیپارٹمنٹ آف ٹرانسپورٹیشن کے اہلکاروں نے ٹرک ڈرائیوروں کو خبردار کیا کہ وہ طویل مدتی پارکنگ کے آپشنز تلاش کریں۔

پلیٹن نے بتایا کہ جب انٹراسٹیٹ 90 بند ہوا تو ڈرائیوروں کے پاس جانے کے لیے کوئی اور جگہ نہیں تھی۔

پلیٹن نے برفانی طوفان سے نجات کا انتظار کرنے کے دوران فیول اسٹاپ پر گزارے دنوں کی تصاویر شیئر کیں۔

 (تصویر بزریعہ ٹم پلیٹن)
(تصویر بزریعہ ٹم پلیٹن)

تصاویر میں دکھایا گیا ہے کہ ٹرک چھت تک برف میں دھنسے ہوئے ہیں اور بہتی ہوئی برف نے سڑک اور پارکنگ پر لگے ہر نشان کو ڈھانپ دیا ہے۔

 (تصویر بزریعہ ٹم پلیٹن)
(تصویر بزریعہ ٹم پلیٹن)

پلیٹن کے مطابق برفانی طوفان کے دوران فیول اسٹیشن پر ڈیزل کیلئے 60 میل دور سے کالیں آرہی تھیں، لیکن ڈرائیوروں تک ایندھن پہنچانے کا کوئی طریقہ نہیں تھا۔

South Dakota

Blizzard

Snow Storm

Truck Drivers