Aaj News

جمعہ, مئ 03, 2024  
24 Shawwal 1445  

سکھ برادری نے مُودی سرکار کی بڑھتی نا انصافیوں اور مظالم کے خلاف ہتھیار اُٹھا لئے

بھارت میں خالصتان کے حامیوں اور پولیس میں تصادم
شائع 24 فروری 2023 05:02pm

بھارت میں سکھ برادری نے مُودی سرکار کی بڑھتی نا انصافیوں اور مظالم کے خلاف ہتھیار اُٹھا لئے۔

نام نہاد جمہوریت کی دعویدار مودی سرکار سے تمام اقلیتیں بشمول سکھ بھی پریشان ہیں، بڑھتی ہوئی ہندوتوا شدت پسندی کے باعث مودی سرکار میں اقلیتیں غیر محفوظ اور قومی دھارے سے علیحدہ ہیں۔

مودی سرکار کی سرپرستی میں انتہا پسند ہندوں نے مسلمانوں اورعیسائیوں کے بعد اب سکھوں کو بھی ظلم و زیادتی کا نشانہ بنانا شروع کردیا ہے، متعدد شہروں میں خالصتان کے حامیوں اور پولیس میں تصادم ہورہے ہیں۔

دوسری جانب بھارت میں سِکھوں کی آزاد خالصتان تحریک زور پکڑ گئی ہے، اور سکھ برادری نے مُودی سرکار کی بڑھتی نا انصافیوں اور مظالم کے خلاف ہتھیار اُٹھا لئے ہیں۔

بھارت میں ناانصافی اور شدت پسندی کے خلاف سِکھ برادری میں شدید غم و غصہ پایا جاتا ہے، اور سکھ برادری کی تنظیم ”وارث پنجاب دے“ نے مُودی سرکار کی اینٹ سے اینٹ بجا دی ہے، اور اپنے رہنما طوفان سنگھ کی گرفتاری کے خلاف اجنالہ پولیس سٹیشن پر دھاوا بول دیا۔

بھارتی پنجاب میں خالصتان کے حامیوں نے ”اجنالہ پولیس اسٹیشن“ پر قبضہ کر لیا، لیکن ہزاروں کی تعداد میں موجود بھارتی پولیس تماشا دیکھتی رہ گئی۔ ہندوستانی پولیس کے ساتھ تصادم میں سینکڑوں پولیس اہلکار اور تنظیم کے کارکنان زخمی ہو گئے۔

مُودی سرکار نے سیاسی مقاصد کے تحت طوفان سنگھ پر اغواء کا جھوٹا مقدمہ دائر کیاتھا، اور 22 فروری کو تنظیم ”وارث پنجاب دے“ کے سربراہ امرت پال سنگھ نے ساتھی رہنما طوفان سنگھ کی ناجائز گرفتاری کے خلاف 24 گھنٹے کا الٹی میٹم دیا تھا۔

مشہور پنجابی اداکار سندیپ سنگھ سِدھو نے ستمبر2021میں سِکھ برادری کے حقوق کے تحفظ کے لئے ”وارث پنجاب دے“ قائم کی تھی۔

دوسری جانب تنظیم ”وارث پنجاب دے“ کے سربراہ امرت پال سنگھ نے بھارتی وزیر داخلہ امیت شاہ کو اندرا گاندھی جیسے انجام کی دھمکی دے ڈالی۔

گزشتہ سال مودی سرکار کے دباؤ میں آکر ٹویٹر اور انسٹا گرام نے امرت پال سِکھ کا اکاؤنٹ بھی معطل کر دیا تھا۔

امرت پال سنگھ نے جرنیل سِنگھ بھنڈرا نوالے کے آبائی گاؤں میں ستمبر 2022 کے دوران دستار بندی کی تقریب میں آزادی کی جنگ لڑنے کا اعلان کیا تھا۔

تنظیم وارث پنجاب دے نے2021میں سِکھ کسان برادری کے احتجاج میں بھی بھرپور شرکت کی تھی، اور کسان مظاہروں کے دوران دہلی کے لال قلعے پر خالصتانی پرچم بھی لہرایا گیا تھا۔

بھارت میں سکھ برادری کے خلاف مظالم کوئی نئی بات نہیں، جون 1984 میں بھارتی حکومت نے گولڈن ٹیمپل امرتسر پر حملہ کر کے5 ہزار سے زائد سکھوں کو موت کے گھاٹ اُتار دیا تھا۔

آپریشن بلیو اسٹار میں سکھوں کے روحانی پیشوا جرنیل سنگھ بھنڈرا نوالے، امریک سنگھ اور میجر جنرل ریٹائرڈ شاہ بیگ سنگھ بھی مارے گئے تھے۔ گولڈن ٹیمپل آپریشن کے بعد بھارتی فوج میں سکھوں کی طرف سے وسیع پیمانے پر بغاوت کی گئی تھی۔

29 مئی 2022 کو مشہور سِکھ گلوکار سِدھو موسے والا کو ہندو انتہا پسندوں نے بے رحمانہ طریقے سے قتل کر دیا تھا۔

29 جنوری 2023 کو آسٹریلیا کے شہر میلبورن میں 60 ہزار سے زائد سکھوں نے ریفرنڈم میں آزاد خالصتان کا مطابلہ کیا تھا۔

کیا بڑھتی ہندوتوا شدت پسندی کے باعث بھارت خانہ جنگی کی طرف بڑھ رہا ہے؟

کیا انسانی حقوق کی عالمی تنظیمیں ہندوستان میں بسنے والے مسلمانوں اور سکھوں پر ہونے والے مظالم کا نوٹس لیں گی؟

Indian Media

khalistan movement

Comments are closed on this story.

تبصرے

تبولا

Taboola ads will show in this div