Aaj News

پیر, اپريل 29, 2024  
20 Shawwal 1445  
Live
Politics April 1 2023

ہم اپنا وزیرخزانہ شوکت ترین کو ہی رکھیں گے، عمران خان

ہماری پارٹی میں 4 دھڑے بنے ہوئے تھے اس لیے عثمان بزدار کو لائے، عمران خان
شائع 02 اپريل 2023 11:17pm

پاکستان تحریک انصاف کے چئیرمین عمران خان کا کہنا ہے کہ ایک غلطی کو کور اپ کرنے کے لیے 100 غلطیاں کرنا پڑتی ہیں۔

نجی ٹی وی کو دئے گئے خصوصی انٹرویو میں عمران خان نے کہا کہ ہماری حکومت کی 17 سال میں بہترین معاشی کارکردگی تھی، ملک میں دولت آنا شروع ہوگئی تھی، ہماری حکومت کو بدنیتی پر گرایا گیا۔

عمران خان نے کہا کہ یہ سمجھ رہے تھے عوام بھیڑ بکریاں ہیں، جب پبلک نکلی تو انہوں نے سمجھا یہ ببل جلد ختم ہوجائے گا، ضمنی انتخابات میں عوام نے پھر انہیں بتا دیا، ہم 37 میں سے 30 ضمنی انتخابات جیت گئے۔

انہوں نے کہا کہ معیشت بیٹھ گئی ہے، ملک نیچے چلا گیا ہے، یہ ملک نہیں چلاسکتے۔

ان کا کہنا تھا کہ ہم پر ظلم اس لیے ہورہا ہے کہ ہم چوروں کو قبول کریں۔

ان کے مطابق ہم نے باجوہ کو تاحیات توسیع کی آفر نہیں کی تھی، ہم نے توسیع کی آفر اس لیے کی کہ ہمیں پتہ چل گیا تھا کہ شہبازشریف نے توسیع کی آفر کردی ہے۔

چئیرمین پی ٹی آئی نے کہا کہ 90 دن میں الیکشن ہونے ہیں، کوئی مجھے سمجھا دے یہ کیسے 90 روز سے آگے جاسکتے ہیں، کسی صورت 90 دن سے آگے نہیں جایا جاسکتا۔

عمران خان کا کہنا تھا کہ سروے کے مطابق پنجاب میں 220 سیٹیں پی ٹی آئی اور 50 ن لیگ کی ہیں، یہ الیکشن سے ڈرے ہوئے ہیں۔

انہوں نے مزید کہا کہ پی ڈی ایم والے ایک دوسرے کو چور کہتے تھے، ان لوگوں نے 11 سو ارب کی چوری معاف کروائی ہے۔ ہم اقتدار میں تھے تو 4 یا 5 نئے کیسز بنائے، ان پر باقی تمام کیسز تو پرانے تھے۔

عمران خان نے مزید کہا کہ مجھ پر 143 کیسز ہیں، ایک دن میں 15 کیسز درج ہوئے، ایک مجرم بھی ہفتے میں 3 کیسز نہیں کرسکتا، مجھ پر دہشتگردی کے کیسز بھی لگا دیئے، میں نے آج تک ملک کا کوئی قانون نہیں توڑا، مریم اور نواز تو پانامہ میں پکڑے گئے تھے، یہ لوگ رنگے ہاتھ پکڑے گئے، بدقسمتی ہے کہ پکڑے بھی گئے لیکن لندن میں رہتے ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ میں نے لندن کا فلیٹ بیچ کر بنی گالہ میں پراپرٹی لی، میں نے انگلینڈ سے پاکستان آنے والے پیسے کی منی ٹریل دی، یہ ایک ڈاکومنٹ نہیں بتاسکتے کہ پیسہ باہر کیسے لے گئے، شریف خاندان 30 سال سے چوری کررہا ہے اور ہمیشہ بچتا رہا ہے، اسحاق ڈار شریف خاندان کے لیے منی لانڈرنگ کرتا تھا۔ پاکستان کا 180 میں سے کرپشن میں 140 نمبر ہے۔

عمران خان نے کہا کہ ان کا گلہ یہ ہے ہماری جرات کیسے ہوئی انہیں جیل میں ڈالنے کی۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ ہمارے سوشل میڈیا کے لوگوں کو اغوا کیا جارہا ہے، پاکستان میں بڑے پیمانے پر اصلاحات کی ضرورت ہے، کبھی ہمارے دور میں لوگ آٹے کی لائن میں نہیں مرے، لوگوں کی قوت خرید 35 فیصد کم ہوگئی، الیکشن کے بعد جو حکومت آئے گی وہ قانون کی حکمرانی لائے گی، ان کا ون پوائنٹ ایجنڈا ہے پیسہ چوری کرنا، نواز شریف باہر عیاشی کی زندگی گزارتا ہے، میں باہر کیوں جاؤں، میرا جینا مرنا پاکستان میں ہے۔

انہوں نے کہا کہ یہ فارن سیکریٹری کو کہتے ہیں کہ بھارت پر کوئی تنقید نہیں کرنی، یہ اپنا پیسہ بچانے کے لیے ہر طرح کا سمجھوتا کریں گے، ان لوگوں سے ہم کیا بات کریں۔

سابق وزیراعظم کا کہنا تھا کہ حسین حقانی کی خدمات لینے کے بعد حالات میں تبدیلی آئی، میں امریکا مخالف نہیں ہوں۔

انہوں نے کہا کہ آپ اکتوبر میں بھی کہہ سکتے ہیں کہ حالات ٹھیک نہیں، اگریہ رواج بن گیا تو ہر طاقتور کہے گا کہ الیکشن نہیں کراتے، پی ڈی ایم کو تو الیکشن کرانے میں موت نظر آرہی ہے،90 دن سے آگے گئے تو آئین ختم ہوجائے گا، اس کے بعد طاقتور فیصلہ کرے گا کہ آئین کی کون سے شق ماننی ہے۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ مافیا اکھٹا ہوکر عدلیہ کو تقسیم کرنے کی کوشش کررہا ہے، وکلاء کو کہتا ہوں اس وقت آپ کھڑے نہ ہوئے تو جنگل کا قانون ہوگا، ہمارے 3 ہزار 100 لوگ جیلوں میں ہیں، آج پاکستان ہر طرح کے بحران میں ہے، ہم نے ملک سے باہر نہیں بھاگنا۔

عمران خان نے کہا کہ ہم نے آئین کو سامنے رکھ کر اسمبلیاں توڑی تھیں، یہ الیکشن تب کرائیں گے جب عمران خان کو جیل میں ڈال دیں یا قتل کرادیں۔

ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ ہماری امپورٹس ایکسپورٹس سے 3 گنا زیادہ ہیں، اووسیز پاکستانیوں سے ملک میں ڈالر آسکتے ہیں، 20 ہزار پاکستانیوں نے10.4 ارب ڈالرز کی دبئی میں پراپرٹیز لیں، ان پاکستانیوں کی اگر پاکستان میں سرمایہ کاری کرادیں تو ملک بحران سے نکل جائے گا، سرمایہ کاری کے لیے ماحول بنانا پڑے گا، پاکستان کو دلدل سے نکالنے کیلئے قانون کی حکمرانی ضروری ہے، ان کے 30 سال میں بنگلہ دیش بھی پاکستان سے آگے نکل گیا، مشرف کا دور ان کے دور سے بہتر تھا۔

ایک اور سوال کے جواب میں عمران خان نے کہا کہ ہم اپنا وزیرخزانہ شوکت ترین کو ہی رکھیں گے، ہماری پارٹی میں 4 دھڑے بنے ہوئے تھے اس لیے عثمان بزدار کو لائے۔ عثمان بزدار کسی دھڑے کا حصہ نہیں تھے۔

ان کا کہنا تھا کہ بھٹو اور نواز ڈکٹیٹر کی نرسری میں بنے۔

عمران خان کا کہنا تھا کہ کیئرٹیکر کا مطلب نیوٹرل ہے، انہوں نے ہمارے دشمن بٹھا دیئے۔

عمران خان نے کہا کہ پانچوں ججز نے کہا انتخابات 90 دن میں ہونا چاہئے، پاکستان میں جنگل کا قانون ہے، جب بھی الیکشن ہوا پی ڈی ایم کو اڑ جانا ہے، اب یہ قوم بن رہی ہے، برادریاں ختم ہورہی ہیں، ہماری حکومت گئی تو پتہ لگ گیا کون کتنے پانی میں ہے۔

الیکشن کے حوالے سے ہو تو مذاکرات کسی سے بھی کرلیں گے، عمران خان

ر اگر بات چیت ہوئی تو ان کی پارٹی کے دیگر اراکین کریں گے، عمران خان
شائع 02 اپريل 2023 08:21pm

پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے چئیرمین عمران خان کا کہنا ہے کہ اگر انتخابات کے حوالے سے ہو تو وہ کسی سے بھی بات کرنے کو تیار ہیں، تاہم انہوں نے خود کسی بھی مذاکراتی ٹیم کا حصہ بننے سے صاف انکار کردیا۔

اردو نیوز کے دئے گئے خصوصی انٹرویو میں عمران خان نے موجودہ فوجی قیادت سے رابطے کے سوال پر کہا کہ ’کوئی بات نہیں ہوئی، کوئی کسی قسم کا رابطہ نہیں ہوا۔ الیکشن پر کرنا چاہتے ہیں بات تو ہم کسی سے بھی کر لیں گے۔‘

تاہم انہوں نے یہ بھی کہا کہ وہ حکومت کے ساتھ مذاکرات میں نہیں بیٹھیں گے اور اگر بات چیت ہوئی تو وہ ان کی پارٹی کے دیگر اراکین کریں گے۔

ایک سوال کے جواب میں عمران خان کا کہنا تھا کہ ’اگر مذاکرات ہوں گے تو وہ صرف الیکشن کے نقطے پر ہوں گے، ’میں نے تو خیر ان لوگوں کے ساتھ نہیں بیٹھنا، ہماری ٹیم بیٹھے گی لیکن بات تو صرف الیکشن کی ہے۔‘

انہوں نے کہا کہ اگر بات انتخابات کی طرف نہیں جاتی تو پھر مذاکرات کا کوئی فائدہ نہیں ہے۔

قومی اسمبلی اجلاس سے قبل ن لیگ کی پارلیمانی پارٹی کا اجلاس آج طلب

وزیراعظم شہباز شریف سیاسی حکمت عملی پر بریفنگ بھی دیں گے
اپ ڈیٹ 03 اپريل 2023 07:49am

وزیراعظم محمد شہباز شریف نے قومی اسمبلی اجلاس سے قبل مسلم لیگ (ن) کی پارلیمانی پارٹی کا اجلاس آج طلب کرلیا۔ وزیراعظم اراکین کو سیاسی حکمت عملی پربریفنگ دیں گے۔

پارلیمنٹ ہاؤس میں دوپہر ایک بجے منعقد کیے جانے والے اجلاس کی صدارت وزیراعظم کریں گے، جس میں قومی اسمبلی اجلاس سے متعلق حکمت عملی پر مشاورت ہوگی، شہباز شریف سیاسی حکمت عملی پر بریفنگ بھی دیں گے۔

ذرائع کے مطابق وفاقی وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ پنجاب کے انتخابات ملتوی کئے جانے کے معاملہ پر سپریم کورٹ میں جاری سماعت کے حوالے سے لیگی اراکین کو اعتماد میں لیں گے۔

گزشتہ روز وزیراعظم شہباز شریف کی زیر صدارت پارٹی رہنماؤں اور قانونی ماہرین کا اجلاس ہوا، جس میں وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ اور اٹارنی جنرل منصور اعوان نے سپریم کورٹ میں زیر سماعت مقدمے پر بریفنگ دی۔

سپریم کورٹ میں فل بینچ کی استدعا مسترد ہونے کی صورت میں نظرثانی درخواست سمیت دیگر قانونی آپشنز کا بھی جائزہ لیا گیا۔

اس موقع پر وزیر اعظم نے کہا کہ موجودہ سیاسی صورتحال میں انتخابات ممکن نہیں، یہ وقت تخریبی سیاست کا نہیں، ملکی معیشت ٹھیک کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔

وزیراعظم شہباز شریف سے پارٹی رہنماوں نے بھی ملاقات کی، ملاقات میں ایاز صادق، ملک احمد خان ،عطا تارڑ اور احد چیمہ سمیت دیگر شامل تھے۔

اس موقع پر وزیراعظم کا کہنا تھا کہ الیکشن ضرور ہونے چاہئں لیکن موجودہ صورت حال میں ایسا ممکن نہیں۔

قومی اسمبلی اجلاس آج طلب، 20 نکاتی ایجنڈا جاری

دوسری جانب قومی اسمبلی کا اجلاس آج دوپہر 2 بجے منعقد ہوگا، جس کا 20 نکاتی ایجنڈا جاری کردیا گیا ہے۔

ایجنڈے میں ماہ رمضان میں خوردنی اشیاء کی قیمتوں میں اضافے اور ملک میں مفت آٹے کی تقسیم کے دوران جانی نقصانات پر تشویش پر توجہ دلاؤ نوٹسز بھی شامل ہیں۔

قومی اسمبلی سیکرٹریٹ کی طرف سے اجلاس کے جاری کردہ ایجنڈے کے مطابق کالام بی بی انٹرنیشنل ویمن انسٹیٹیوٹ بنوں کے قیام کا بل2023 منظوری کے لیے پیش کیا جائے گا۔

اجلاس میں پٹرولیم، خارجہ امور، پارلیمانی امور، سائنس و ٹیکنالوجی، پاور ڈویژن، میری ٹائم افیئرز، کشمیر افیئرز انفارمیشن اینڈ براڈ کاسٹنگ اور لاء اینڈ جسٹس کی قائمہ کمیٹیوں کے چیئرپرسن اپنی اپنی کمیٹیوں کی یکم جولائی2021 سے 31 دسمبر2021 تک کی رپورٹس پیش کریں گے۔

صدر کے مشترکہ اجلاس سے خطاب پر شکریہ کی قرارداد اور وقفہ سوالات بھی ایوان کی کاروائی کا حصہ ہوں گے۔

سینیٹ کا اجلاس آج طلب، 25 نکاتی ایجنڈا جاری

ادھر سینیٹ اجلاس آج صبح 11 بجے ہوگا، جس کی صدارت چیئرمین سینیٹ صادق سنجرانی کریں گے۔

اجلاس کا 25 نکات پر مشتمل ایجنڈا جاری کردیا گیا، اجلاس میں مختلف بلز، قراردادیں اور تحاریک شامل ہیں۔

اس کے علاوہ دی کنٹرول آف نارکوٹکس ترمیمی بل 2022 ایجنڈے میں شامل ہے جبکہ پاکستان انسٹیوٹ آف ریسرچ اینڈ رجسٹریشن کوالٹی بل 2023 ایجنڈے کا حصہ ہوگا۔

قومی زبان متعارف کروانے اور بلوچستان کی خواتین کو زرعی ٹیکنالوجی بارے تحاریک پیش کی جائیں گی اورخواتین کے عالمی دن اور سرکاری نوکریوں میں اقلیتوں کے کوٹے بارے قراردادیں ایجنڈے میں شامل ہے۔

لائیو

ن لیگ کی رجسٹریشن منسوخی کیلئے ریفرنس پر غور، پی ٹی آئی کا اپنے وزیر خزانہ کا اعلان

  • پنجاب اور خیبر پختونخوا انتخابات پر حکومت اور اپوزیشن کا اختلاف برقرار
  • حکومت کو تین رکنی بینچ پر اعتراض
  • تحریک انصاف کا عدلیہ اور آئین بچاؤ مہم تیز کرنے پر اصرار
  • حکومت نے نمٹنے کے لیے سر جوڑ لیے، اہم ترین اجلاس میں اہم ترین سماعت پر مشاورت
  • پی ٹی آئی نے بھی ہم خیال سیاسی جماعتوں سے ملاقاتوں کے لیے ٹیم میدان میں اتار دی
اپ ڈیٹ 02 اپريل 2023 11:18pm

خاتون جج کو دھمکیاں دینے والے ججز کے احترام کا بھاشن دے رہے ہیں، وزیرداخلہ

دو مداریوں کے ہاتھ تین ڈگڈگیاں ہیں جو وہ زور زور سے بجا رہے ہیں، رانا ثنااللہ
شائع 02 اپريل 2023 04:51pm

وزیرداخلہ رانا ثناءاللہ کا کہنا ہے کہ خاتون جج کو دھمکیاں دینے والے آج ججز کے حامی و ترجمان بن گئے ہیں۔

تحریک انصاف کے رہنما شاہ محمود قریشی کے بیان پر ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے وزیرداخلہ رانا ثنااللہ کا کہنا تھا کہ ڈبہ پیر (شاہ محمود قریشی)، فواد چوہدری، عمران کا ڈاکو (پرویز الہیٰ ) اور دانشور منتظر ہیں کہ کب عمران نااہل ہو اور وہ پارٹی قیادت سنبھالیں۔

وزیر داخلہ کا کہنا تھا کہ زمان پارک کا رنگ باز اور ملتان کا ڈبہ پیر سپریم کورٹ کے اکثریتی ججوں کی رائے کی توہین کررہے ہیں، دو مداریوں کے ہاتھ تین ڈگڈگیاں ہیں جو وہ زور زور سے بجا رہے ہیں۔

رانا ثنااللہ نے کہا کہ خاتون جج کو دھمکیاں دینے والے آج تین ججوں کے حامی وترجمان بن گئے ہیں، جسٹس قاضی فائزعیسی کے خلاف جھوٹا ریفرنس دائرکرنے والوں کوعدلیہ اور ججوں کی بات کرتے ہوئے شرم آنی چاہیے۔

وفاقی وزیر کا مزید کہنا تھا کہ عمران شیطانی ٹولہ ہمیشہ آئین، انصاف اور عوام کے خلاف کھڑا ہوتا ہے، عدالت پہ پتھر مارنے والے بے شرم، جج کو گالی اور دھمکی دینے والے آج عدالت کے احترام کا بھاشن دے رہے ہیں۔

پی ڈی ایم اور پی ٹی آئی جنگ نے آئینی بحران پیدا کیا، سراج الحق

الیکشن 90 دن میں ہونے چاہئیں، امیرجماعت اسلامی سراج الحق
شائع 02 اپريل 2023 04:17pm
فوٹو ــ فائل
فوٹو ــ فائل

امیرجماعت اسلامی سراج الحق نے کہا ہے کہ پی ڈی ایم اور پی ٹی آئی جنگ نےآئینی بحران پیدا کیا الیکشن 90 دن میں ہونے چاہئیں۔

سراج الحق نے کہا کہ ادارے متنازع ہورہے ہیں ملک ایسےنہیں چلےگا، سپریم کورٹ نے پہلےمرحلے میں فل بینچ کی درخواست مسترد کی پھر حکومت نے اعلان کیا کہ 3 رکنی بینچ کو مسترد کریں گے۔

امیر جماعت اسلامی نے کہا کہ پی ڈی ایم اور پی ٹی آئی نے ہرادارے کو تقسیم کیا اور آپس میں لڑایا ان دونوں کی جنگ نے ملک میں آئینی بحران پیدا کیا۔

انھوں نے کہا کہ اس وقت ملک کے مسائل کو حل کرنے کی کوشش نہیں کی جارہی ہے، سیاسی درجہ حرارت میں اضافے سے مسائل حل نہیں ہوں گے، بات چیت اور ڈائیلاگ سے ہی مسائل حل ہوسکتے ہیں۔

سراج الحق نے مزید کہا کہ سیاسی انتشار سےعوام اور ملک کا نقصان ہورہا ہے، تمام جماعتوں کے اسٹیک ہولڈرز سے رابطہ کریں گے، دنیا ترقی کررہی ہے اور ہم لڑائی میں مصروف ہیں۔

مفرور مجرم کی سربراہی میں حکومتی اجلاس سنگین مذاق ہے، پرویز الہٰی

الیکشن رکوانے کیلئے حکومت کا آخری حربہ بھی ناکام ثابت ہوگا، صدر پی ٹی آئی
شائع 02 اپريل 2023 03:54pm
فوٹو ــ فائل
فوٹو ــ فائل

پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے صدر چوہدری پرویز الہٰی نے کہا ہے کہ مفرور مجرم کی سربراہی میں حکومتی اجلاس سنگین مذاق ہے، الیکشن رکوانے کیلئے حکومت کا آخری حربہ بھی ناکام ثابت ہوگا۔

صدر پی ٹی آئی چوہدری پرویز الہٰی نے کہا ہے کہ پی ڈی ایم کی سیاست آخری ہچکیاں لے رہی ہے، غیرآئینی مطالبہ سپریم کورٹ کےامور میں مداخلت ہے، سپریم کورٹ کے خلاف دھمکی آمیز زبان استعمال کی گئی، الیکشن رکوانے کیلئے حکومت کا آخری حربہ بھی ناکام ثابت ہوگا۔

حکومتی اتحاد کے ہفتے کو ہونے والے اجلاس پر بات کرتے ہوئے پرویز الہٰی نے نواز شریف پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ مفرور مجرم کی سربراہی میں حکومتی اجلاس سنگین مذاق ہے، نوازشریف تاحیات نااہل اور بھگوڑا ہیں، شہباز شریف نے ان کی ضمانت دی ان کےخلاف بھی کیس ہونا چاہئے۔

انھوں نے کہا کہ ایم کیو ایم سمیت سب پرانے اتحادیوں سے رابطے بحال ہو چکے ہیں، متحدہ قومی موومنٹ پاکستان کو پی ڈی ایم سے اتحاد کا سیاسی طورپر بہت نقصان ہوا ہے، ایم کیوایم کے اندر یہ سوچ موجود ہے کہ پی ڈی ایم کے ساتھ مزید چلنے کا کوئی فائدہ نہیں۔ جبکہ بلوچستان حکومت اور جی ڈی اے میں بھی حکومت کی آئین اور ملک دشمن پالیسیوں پر سخت تحفظات پائے جاتے ہیں۔ عمران خان جلد تمام جماعتوں کا اجلاس بلا کر اگلے لائحہ عمل کا بتائیں گے۔

عمران خان نے پارٹی رہنماؤں کو اہم ٹاسک دے دیا، سپریم کورٹ کے وکلاء پی ٹی آئی میں شامل

عدلیہ پر حملہ روکنے کے لئے قوم کو اکٹھا کرنا ہے، عمران خان
اپ ڈیٹ 02 اپريل 2023 07:26pm

پی ٹی آئی چیئرمین عمران خان نے آئین کی بالادستی اور عدلیہ کے ساتھ کھڑے ہونے کے لیے پارٹی رہنماوں کو سیاسی جماعتوں اور سول سوسائٹی سے رابطوں کا ٹاسک دے دیا۔

تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان سے قائد حزب اختلاف سندھ اسمبلی حلیم عادل شیخ اور سابق گورنر سندھ عمران اسماعیل نے لاہور زمان پارک میں اہم ملاقات کی۔

عمران خان نے رول آف لا اور آئین کی بالادستی کے لیے تمام سیاسی جماعتوں و سول سوسائٹی سے رابطے کا ٹاسک دے دیا۔

اس موقع پر عمران خان کا کہنا تھا کہ موجودہ صورتحال میں عدلیہ پر حملہ کیا جارہا ہے جسے روکنے کے لیے پوری قوم کو اکٹھا کرنا ہے، جو سیاسی جماعتیں آئین کی بالادستی کے لیے کھڑا ہونا چاہتی ہیں ان سب سے رابطہ کیا جائے۔

حلیم عادل شیخ نے کہا کہ کل ہمیں ذمہ داری ملی ہے جس کے بعد اب سندھ کی سیاسی، مذہبی، قوم پرست جماعتوں اور سول سوسائٹی سے بھی رابطہ کیا جائے گا، آئین کی بالادستی اور رول آف لا کے لیے پوری قوم کو اکٹھا ہونا ہوگا۔

عمران خان سے وکلا کی ملاقات

چیئرمین تحریک انصاف عمران خان سے زمان پارک میں وکلا کے وفد نے ملاقات کی، جس میں پاکستان بار کونسل کے رکن چوہدری حفیظ الرحمٰان نے ساتھیوں سمیت پاکستان تحریک انصاف میں شمولیت کا اعلان کر دیا۔

سپریم کورٹ کے وکلاء کا وفد بھی تحریک انصاف میں شامل ہوا اور چیئرمین تحریک انصاف کے مؤقف کی مکمل تائید کا اعلان کیا۔ جب کہ عمران خان نے چوہدری حفیظ اورساتھیوں کی پی ٹی آئی میں شمولیت کا خیرمقدم کیا۔

پی ٹی آئی کا ن لیگ کی رجسٹریشن منسوخ کرنے کیلئے ریفرنس پر غور

سپریم کورٹ کے ججز کی حالیہ تقسیم کے پیچھے نواز شریف کا ہاتھ ہے، عمران خان
اپ ڈیٹ 02 اپريل 2023 07:03pm

پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) حریف سیاسی جماعت مسلم لیگ ن کی بحیثیت پارٹی رجسٹریشن منسوخ کرنے کیلئے ریفرنس پر غور کررہی ہے، چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان کا کہنا ہے کہ سپریم کورٹ کے ججز کی حالیہ تقسیم کے پیچھے نواز شریف کا ہاتھ ہے۔

تحریک انصاف نے مسلم لیگ ن کی رجسٹریشن منسوخ کرنے کے لئے مشاورت شروع کردی ہے، اس حوالے سے رہنما پی ٹی آئی ‏فواد چوہدری کا کہنا ہے کہ ن لیگ کی بحیثیت پارٹی رجسٹریشن منسوخ کرنے کیلئے ریفرنس پر غور کیا جارہا ہے۔

مرکزی سینئر نائب صدر پی ٹی آئی کا کہنا تھا کہ ایک مفرور ملزم الیکشن ایکٹ کی صریحاْ خلاف ورزی کرتے ہوئے اس پارٹی کے فیصلے کر رہا ہے۔

فواد چوہدری کا مزید کہنا تھا کہ مسلم لیگ ن نے اعلان کیا ہے کہ وہ سپریم کورٹ کو تسلیم نہیں کرتے، یہ اعلان بذات خود آئین کے آرٹیکل 6 کی زد میں ہے۔

سیاسی جماعتوں کی جانب سے سپریم کورٹ کے خلاف بات کرنے پر پاکستان تحریک انصاف کے سربراہ اور سابق وزیراعظم عمران خان نے سخت ردعمل دیا ہے۔

اردو نیوز کو خصوصی انٹرویو میں عمران خان نے کہا کہ سپریم کورٹ کے ججز کی حالیہ تقسیم کے پیچھے نواز شریف کا ہاتھ ہے اور یہ ان کی پرانی روش ہے۔ اس میں نواز شریف کا بہت بڑا ہاتھ ہے، انھوں نے سپریم کورٹ کو 1997 میں بھی اپنے مفادات کے لیے تقسیم کیا تھا۔ موجودہ سارے معاملے میں بھی نواز شریف سو فیصد اس کے پیچھے ہیں، بیانات دیے جارہےہیں، اس کی بیٹی ججز کے پیچھے بیانات دے رہی ہے۔

عمران خان نے پی ڈی ایم کی طرف سے سپریم کورٹ کے تین رکنی بنچ کا فیصلہ نہ ماننے کے اعلان پر شدید تنقید کی اور کہا کہ وہ ہیں کون فیصلہ نہ ماننے کے لیے، آپ کی حیثیت کیا ہے؟ ملک کا آئین تو، سپریم کورٹ کے ہاتھ میں ہے فیصلہ آئین کی تشریح کرنے کا۔ آپ کون ہوتے ہیں جب سپریم کورٹ کہہ رہی ہے۔

چیئرمین تحریک انصاف نے کہا ان کی جماعت عدالت عظمٰی کا بھرپور ساتھ دے گی،ہم بالکل کھڑے ہوں گے، سپریم کورٹ کو پوری قوم بیک کرے گی، آپ دیکھتے رہیں۔ ساری قوم کھڑی ہوگی سپریم کورٹ کے ساتھ۔ سارے پاکستان کی قانونی برادری کو پتہ ہے کہ نوے دن میں الیکشن ہونے چاہیں، سب کو پتہ ہے، آپ کہہ رہے ہیں کہ نوے دن سے آگے چلے جائیں،آپ ہیں کون کہنے والے کہ ہم نہیں مانتے۔

عمران خان نے مزید کہا کہ سپریم کورٹ کا فیصلہ نہ ماننے کا مطلب پاکستان میں آئین اور قانون ختم ہو گیا، اس کا مطلب جنگل کا قانون آ گیا۔ اس کا مطلب کہ آپ فیصلہ کریں گے کہ کون سا سپریم کورٹ کا فیصلہ میں نے ماننا ہے یا میں نے نہیں ماننا۔

سابق وزیراعظم نے کہا کہ سپریم کورٹ نے ہمارے خلاف فیصلہ دیا اور انہوں نے الیکشن مسترد کرکے شہباز شریف کو بنا دیا، ہم نے تو قبول کر لیا، لیکن تب وہ سپریم کورٹ ٹھیک تھا۔ آج وہ سوموٹو ایکشن لے رہا ہے اور ان کو لگ رہا ہے کہ ان کے خلاف جائے گا اب یہ سپریم کورٹ کو متنازع بنا رہے ہیں۔ ان کی تاریخ ہے، سجاد علی شاہ کی عدالت پر حملہ کیا تو اس نے توہین عدالت لگا دی، عدالت پر حملہ کر دیا پھر رشوت دے کر جج خرید لیے، اس کی تو تاریخ ایسی ہے۔

3 ججزکیخلاف ریفرنس کا بیان رانا ثنا ہی دے سکتاہے،شیخ رشید

مہنگائی، بے روزگاری خانہ جنگی کی طرف لے جاسکتی ہے، سربراہ عوامی مسلم لیگ
شائع 02 اپريل 2023 10:53am
شیخ رشید احمد- تصویر/ فائل
شیخ رشید احمد- تصویر/ فائل

عوامی مسلم لیگ کے سربراہ و سابق وفاقی وزیر داخلہ شیخ رشید احمد نے کہا ہے کہ تین جسٹس کے خلاف ریفرنس کے معاملے کا بیان رانا ثنا اللہ جیسا شخص ہی دے سکتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ ان ججز نے پی ٹی آئی کے خلاف بھی فیصلے دیئے تھے لیکن اس کا مطلب یہ نہیں من پسند فیصلے ججز سے لیے جائیں، عدلیہ ریڈ لائن ہے۔

شیخ رشید نے ٹویٹ میں لکھا ریکارڈ مہنگائی اور بے روزگاری خانہ جنگی کی طرف لے جا سکتی ہے، 90 دن میں پنجاب اور کے پی کی نگراں حکومتیں بھی ختم ہوجائیں گی اور ججزکے خلاف ریفرنس دائر کرنے کا نتیجہ بھی زیرو نکلے گا۔

انہوں نے مزیدلکھا کہ 8 اکتوبرتودورکی بات یہ 8 جون کادن بھی نہیں دیکھیں گے لوگوں کے پاس مردے کی تدفین کے پیسے نہیں ہیں ان کے ڈالرکی قیمت دگنی ہوگئی ہے۔

رشید