Aaj News

بدھ, مئ 15, 2024  
06 Dhul-Qadah 1445  

توہین عدالت کیس: احسن اقبال سنجیدہ اور نظم و ضبط والے انسان ہیں، سپریم کورٹ

توہین عدالت کا اختیار عام استعمال کے لیے نہیں ہے، سپریم کورٹ
شائع 15 اگست 2023 12:06pm

سپریم کورٹ نے سابق وزیر داخلہ احسن اقبال کیخلاف توہین عدالت کیس نمٹا دیا، چیف جسٹس نے ریمارکس دیٸے کہ احسن اقبال سنجیدہ اورنظم و ضبط والے انسان ہے، توہین عدالت عاٸد کرنا عام استعمال کیلٸے نہیں۔

سپریم کورٹ میں سابق وزیر احسن اقبال کے خلاف توہین عدالت کیس کی سماعت ہوئی، چیف جسٹس عمرعطا بندیال کی سربراہی میں سپریم کورٹ کے دو رکنی بینچ نے درخواست گزار محمود نقوی کی درخواست پر سماعت کی۔

درخواست گزارنے کہا کہ میرا مدعا یہ ہے کہ کوئی بھی آئین و قانون سے بالاتر نہیں ہے۔

چیف جسٹس نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ عدالت کے سامنے تقریر نا کیجیے، سپریم کورٹ کا توہین عدالت کا اختیار عام استعمال کے لیے نہیں ہے۔

چیف جسٹس نے ریمارکس دیئے کہ احسن اقبال نے جذباتی تقریر میں کہہ دیا تھا کہ ان کی عزت بھی کسی جج یا جرنیل کے برابر ہے، میری نظر میں احسن اقبال بڑے سنجیدہ اوردانش ور شخص ہیں، یہ عدالت نے طے کرنا ہوتا ہے کہ توہین ہوئی یا نہیں۔

عدالت نے احسن اقبال کیخلاف توہین عدالت کیس نمٹاتے ہوئے حکم میں لکھا کہ احسن اقبال نظم و ضبط والے انسان ہیں۔

عدالت نے ریمارکس دیئے کہ احسن اقبال نے 2018 میں سیمینارسے خطاب میں یہ کہا کہ ان کی بھی عزت نفس کا تحفظ ہونا چاہیے، نہیں سمجھتے کہ کچھ ایسا کہا گیا جس کو توہین عدالت کے طور پر دیکھا جائے۔

واضح رہے کہ احسن اقبال کے خلاف توہین عدالت کی درخواست 2 مٸی 2018 کو دائر کی گئی تھی، جس میں انہیں آرٹیکل 63،64 کے تحت نااہل قرار دینے کی استدعا کی گئی تھی۔

Ahsan Iqbal

Supreme Court