Aaj News

اتوار, اپريل 28, 2024  
19 Shawwal 1445  

جاپان نے نیوکلیئر پلانٹ کا تابکار پانی سمندر میں چھوڑ دیا، ’گاڈزیلا کی پیدائش کا خدشہ‘

چین نے تمام جاپانی سمندری غذاؤں پر پابندی عائد کردی
اپ ڈیٹ 24 اگست 2023 07:21pm

جاپان نے نیوکلیئر پلانٹ سے تابکار پانی سمندر میں چھوڑ دیا، جس کے بعد چین نے تمام جاپانی سمندری غذاؤں پر پابندی عائد کردی ہے، اور جنوبی کوریا اور ہانگ کانگ میں جاپان کے اس اقدام کے خلاف مظاہرے جاری ہیں۔

دوسری جانب چین کے ایک سرکاری اخبار نے خبردار کیا ہے کہ جاپان کی جانب سے فوکوشیما جوہری پلانٹ کا تابکار پانی سمندر میں چھوڑے جانا ’حقیقی گاڈزیلا‘ کی پیدائش جیسی صورت حال پیدا کرسکتا ہے۔

غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق جاپان نے فوکو شیما نیوکلیئر پلانٹ سے تابکار پانی سمندر میں بہانا شروع کردیا ہے، جس کے بعد خود جاپان میں احتجاج شروع ہوگیا ہے، اور 16 ماحولیاتی کارکنان کو گرفتار کرلیا گیا ہے۔

جنوبی کوریا کی پولیس نے اعلان کیا کہ انہوں نے 16 مظاہرین کو گرفتار کیا ہے، تقریباً 50 افراد نے سیول میں جاپانی سفارت خانے میں داخل ہونے کی کوشش کی۔

پولیس اہلکاروں نے مظاہرین کو گھسیٹتے اور تشدد کرتے ہوئے بس میں بٹھایا۔

مظاہرین میں سے کچھ سیول میں واقع اس عمارت کی آٹھویں منزل تک پہنچانے میں کامیاب ہو گئے جہاں جاپان کا اصل سفارت خانہ واقع ہے۔

جاپان کے وزیراعظم نے ایک ملین میٹرک ٹن پانی کو بحراوقیانوس میں بہانے کا حتمی فیصلہ دورہ امریکا کے بعد کیا تھا۔ جاپانی حکومت نے دو سال قبل اس منصوبے پر دستخط کیے تھے اور گزشتہ ماہ اقوام متحدہ کے جوہری نگران ادارے نے اسے گرین سگنل دے دیا تھا، 2011 میں سونامی سے تباہ ہونے کے بعد فوکوشیما دائیچی پلانٹ کو بند کرنے کی سمت میں یہ اخراج ایک اہم قدم ہے۔

جاپان کے اس اقدام کے خلاف جنوبی کوریا اور ہانگ کانگ میں بھی مظاہرے جاری ہیں، اور چینی حکام نے بھی اس اقدام کی شدید الفاظ میں مذمت کی ہے۔

تابکار پانی سے خوراک آلودہ ہونے کا خدشہ ہے، اور چین میں سمندری خوراک کے پیشے سے منسلک افراد پریشانی کا شکار ہیں، اور چین نے تمام جاپانی سمندری غذاؤں پر پابندی عائد کردی ہے۔ تاہم چائنا کسٹمز نے پابندی سے متاثر ہونے والی مخصوص آبی مصنوعات کے بارے میں تفصیلات نہیں دیں اور فوری طور پر تبصرہ کرنے کی درخواست کا جواب نہیں دیا۔

دوسری جانب ٹوکیو نے چین کے دعووں کو بے بنیاد قرار دیتے ہوئے چین کو تنقید کا نشانہ بنایا ہے، اور ایک رپورٹ جاری کی ہے جس میں کہا گیا ہے کہ پانی کا اخراج محفوظ ہے اور بین الاقوامی جوہری توانائی ایجنسی (آئی اے ای اے) بھی اس نتیجے پر پہنچی ہے کہ اس کا لوگوں اور ماحول یات پر اثر نہ ہونے کے برابر ہے۔

پلانٹ آپریٹر ٹوکیو الیکٹرک پاور (ٹیپکو) (9501.ٹی) نے بتایا کہ تابکار پانی کا چھوڑنا مقامی وقت کے مطابق دوپہر 1:03 بجے شروع ہوا، اور اس میں کوئی نقصان دہ مواد شامل نہیں، تاہم چین نے اس منصوبے کی سخت مخالفت کا اعادہ کیا اور کہا کہ جاپانی حکومت نے یہ ثابت نہیں کیا کہ چھوڑا گیا پانی محفوظ ہوگا۔

جاپان کے وزیر صنعت یاسوتوشی نشیمورا نے نامہ نگاروں کو بتایا کہ حکومت چین سے آبی مصنوعات کی درآمد پر عائد پابندی ہٹانے کی پر زور درخواست کرے گی۔

واضح رہے کہ جاپان نے 2022 میں چین کو تقریبا 600 ملین ڈالر مالیت کی آبی مصنوعات برآمد کی تھیں، جس سے یہ جاپانی برآمدات کے لئے سب سے بڑی مارکیٹ بن گیا تھا، جب کہ ہانگ کانگ دوسرے نمبر پر رہا۔ سرکاری اعداد و شمار کے مطابق، 2022 میں چین اور ہانگ کانگ کو فروخت تمام جاپانی آبی برآمدات کا 42 فیصد ہے۔

دہائیوں پر محیط عمل

فوکو شیما دائیچی پلانٹ مارچ 2011 میں 9.0 شدت کے زلزلے اور سونامی کی طاقتور لہروں کے نتیجے میں تباہ ہو گیا تھا جس کی وجہ سے تین ری ایکٹرز تباہ ہو گئے تھے۔

آئی اے ای اے نے ایک بیان بھی جاری کیا ہے جس میں کہا گیا ہے کہ اس کے آزادانہ تجزیے نے اس بات کی تصدیق کی ہے کہ ٹرائیٹیم کا ارتکاز حد سے بہت کم ہے۔ صحت پر کوئی اثر نہیں پڑے گا۔

لندن کے امپیریل کالج میں مالیکیولر پیتھالوجی کے سابق پروفیسر جیرالڈین تھامس نے کہا کہ جاپانی کھانے کی درآمد پر پابندی لگانے کی کوئی سائنسی وجہ نہیں ہے۔

جاپانی ماہی گیر گروپ، جو تابکاری کے خوف سے برسوں سے ساکھ کو پہنچنے والے نقصان سے متاثر ہیں، اب بھی اس منصوبے کی مخالفت کر رہے ہیں۔ جاپان فشریز کوآپریٹو کے سربراہ نے ایک بیان میں کہا کہ ہم صرف ماہی گیری جاری رکھنا چاہتے ہیں۔

چین کے علاوہ ہانگ کانگ اور مکاؤ نے جمعرات سے اپنی پابندی کا اعلان کیا ہے جس میں 10 خطوں سے جاپانی سمندری غذا کی درآمدات کا احاطہ کیا گیا ہے۔

جنوبی کوریا کے وزیر اعظم ہان ڈک سو نے کہا کہ فوکوشیما ماہی گیری اور غذائی مصنوعات پر درآمدی پابندی اس وقت تک برقرار رہے گی جب تک عوامی خدشات میں کمی نہیں آجاتی۔

شمالی کوریا کی وزارت خارجہ نے پانی کے اخراج کو فوری طور پر روکنے کا مطالبہ کرتے ہوئے اسے ’انسانیت کے خلاف جرم‘ قرار دیا ہے۔

تابکار پانی کے ریلیز میں 30 سال لگ سکتے ہیں

7,800 مکعب میٹر پانی کا پہلا اخراج تقریبا 17 دنوں میں ہوگا جو تقریبا تین اولمپک سوئمنگ پولوں کے برابر ہے۔

جمعرات کو جاری ہونے والے ٹیپکو ٹیسٹ کے نتائج کے مطابق اس پانی میں 63 بیکرل فی لیٹر تک ٹریٹیئم موجود ہے جو عالمی ادارہ صحت کی پینے کے پانی کی حد 10 ہزار بیکرلز فی لیٹر سے کم ہے۔ بیکوریل تابکاری کی ایک اکائی ہے۔

جاپان کے وزیر ماحولیات نے کہا ہے کہ جاپان پانی چھوڑنے والے علاقے کی نگرانی کرے گا اور اتوار سے ہفتہ وار نتائج شائع کرے گا۔ اس کی ریلیز میں تقریبا 30 سال لگ سکتے ہیں۔

china

Japan

Nuclear Plant

Comments are closed on this story.

تبصرے

تبولا

Taboola ads will show in this div