حکومت اور آئی ایم ایف کے درمیان آج پھر ورچوئل مذاکرات ہوں گے
محصولات کی وصولی میں اضافے کا بنیادی سبب پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافہ ہے، ذرائع
اسلام آباد: نگراں حکومت اور عالمی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) کے درمیان آج پھر ورچئل مذاکرات ہوں گے۔
ذرائع کے مطابق حکومت اور آئی ایم ایف ریونیو کی کارکردگی پر ورچوئل مذاکرات اسٹینڈ بائی ارینجمنٹ کا حصہ ہیں جس میں فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) حکام آئی ایم ایف ٹیم کوجولائی اوراگست کی آمدنی پربریفنگ دیں گے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ ایف بی آر نے جولائی 2023 کے لئے ریونیو کے ہدف سے 4 ارب روپے اضافی اکٹھے کیے ہیں جب کہ رواں ماہ کے لئے متوقع ہدف 434 ارب روپے تھا۔
ذرائع نے بتایا کہ محصولات کی وصولی میں اضافے کا بنیادی سبب پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافہ ہے اور ریکارڈ مہنگائی کی وجہ سے زیادہ سے زیادہ آمدنی حاصل کر رہے ہیں۔
federal government
FBR
IMF
IMF PAKISTAN
مزید خبریں
بجلی کی قیمت میں 2 روپے 83 پیسے فی یونٹ اضافہ کردیا گیا
پاکستان اور ورلڈ بینک کا طویل المدتی شراکت داری پر دستخط
حکومت نے صارفین کو بجلی کا ایک اور جھٹکا دینے کی تیاری کرلی
سونے کی قیمتوں میں آج بھی کمی، فی تولہ کتنے کا ہوگیا؟
آئی ایم ایف نے مزید 1300 ارب کے اضافی ٹیکس کا مطالبہ کردیا
اسٹیل ملز ملازمین کی تنخواہوں کی ادائیگی کیلئے فنڈز منظور
تبولا
Taboola ads will show in this div
مقبول ترین
Comments are closed on this story.