Aaj News

ہفتہ, مئ 18, 2024  
09 Dhul-Qadah 1445  

روزانہ چہرے پر برف لگانا کیوں ضروری ہے؟

مہنگی مصنوعات کے بجائے جلد کے مسائل کے حل کیلئے قدرتی طریقے اپنائیں
شائع 08 ستمبر 2023 11:01am
تصویر: ہیلتھ شاٹس/ویب سائٹ
تصویر: ہیلتھ شاٹس/ویب سائٹ

جب جلد کی دیکھ بھال کی بات آتی ہے تو خواتین بے داغ چہرے کے حصول کیلئے کوئی کسر نہیں چھوڑتی ہیں۔

سورج کی روشنی اور فضائی آلودگی چہرے پرمہاسوں، لکیروں، جھریوں، سیاہ حلقوں اور سوزش جیسے مسائل کا سبب بنتے ہیں۔

ان تمام مختلف مسائل کو حل کرنے کے لیے خواتین مہنگی مصنوعات کا استعمال کرتی ہیں حالانکہ گھرمیں اس کا بڑا آسان حل موجود ہے۔

اس کیلئے بس آپ کو آئس ٹرے میں کیوبزجمانے ہوں گے جو جادواثر دکھائیں گے۔

مزید پڑھیں:

خواتین برسات کے سہانے موسم میں جلد کو نقصان پہنچنے سے کیسے محفوظ رکھیں

خواتین کو ورزش سے پہلے کن باتوں کا لازمی خیال رکھنا چاہئیے

40 سال سے زیادہ عمر کی خواتین یہ عادات لازمی اپنائیں

چہرے پر برف لگانا آپ کو یہ فوائد دے سکتا ہے۔

چمکدار جلد

چہرے پر برف لگانا جلد کے پورس کو بند کرتا ہے اور سوزش کو دورکرتا ہے۔ یہ واضح طور پر تھکاوٹ کو دور کرتے ہوئے خون کا بہاؤ بہتر بناتا ہے اور چہرے کی رنگت کو روشن کرتا ہے۔

یہ مہاسوں کو آرام دیتی ہے

مہاسوں پر برف کا استعمال خون کے بہاؤ کو بہتر بنا کر اور پورس کو تنگ کرتا ہے،یہ چہرے پر تیل کی ضرورت سے زیادہ پیداوار کو روک کر سرخی اور سوزش کو کم کرنے میں بھی مدد کرسکتا ہے۔

یہ مصنوعات کو باآسانی جذب کرسکتا ہے

اپنی جلد کی دیکھ بھال کی اشیاء لگانے سے پہلے برف لگانا ان پروڈکٹس کو جذب کرنے میں مدد کرتا ہے۔

آنکھوں کے گرد سوزش کو کم کرتا ہے

باقاعدگی سے اپنے چہرے پر برف لگانے سے آنکھوں کے گرد سوجن کم ہوتی ہے۔

یہ بڑھاپے کی علامات کو کم کرتا ہے

برف کی ٹھنڈک آپ کی جلد کے مساموں کو مضبوط کرنے میں مدد دیتی ہے اور عمر بڑھنے کی ابھرتی ہوئی علامات جیسے جھریوں اور باریک لکیروں کی ظاہری شکل کو محدود کرتی ہے۔ اس سے آپ کی جلد چمکدار اور جوان نظر آتی ہے۔

چہرے پر برف لگانے کا صحیح طریقہ کیا ہے؟

چہرے پر برف لگانا جلد کے لیے بہترین طریقے سے کام کر تا ہے۔

اس کو لگانے کیلئے ایک پتلے کپڑے یا رومال میں کچھ آئس کیوب لپیٹیں اور اسے اپنے چہرے پر لگائیں۔

خیال رہے کہ دن میں ایک سے زیادہ بار اپنی جلد پر برف نہ لگائیں۔

Women

lifestyle

Beauty Tips

Ice cubes