فارمولہ ون ریس کے دوران ڈرائیور گاڑی میں بے ہوش

ڈرائیور نے گاڑیوں میں شدید گرمی کا شکوہ کردیا
شائع 09 اکتوبر 2023 05:22pm

لانس سٹرول کا کہنا ہے کہ قطر میں درجہ حرارت ’بہت زیادہ‘ ہونے کی وجہ سے ڈرائیوروں کو ٹھنڈا رکھنے کے لیے فارمولہ 1 کو حل تلاش کرنے کی ضرورت ہے۔

آسٹن مارٹن ڈرائیور لانس سٹرول کو لوسیل میں چیکرڈ فلیگ میں 11 ویں مقام پر جگہ دی گئی تھی، ان پر ٹریک کی حد سے تجاوز کرنے کے جرم میں ٹائم پینلٹی عائد کی گئی تھی، جو ان کے ریس ٹائم میں شامل کی گئی تھی اور انہیں روڈ پر ان کی نویں پوزیشن سے گرادیا گیا تھا۔

کینیڈین ڈرائیور کا اختتامی ہفتہ سخت گزرا، وہ جمعہ کو Q1 میں ناک آؤٹ ہو گئے تھے اور آسٹن مارٹن گیراج کے پچھلے حصے سے باہر نکلتے ہوئے اپنے ٹرینر کو اپنے راستے سے ہٹانے کے بعد میڈیا پر منفی خبروں کا نشانہ بن گئے تھے۔

جب ان سے پوچھا گیا کہ وہ فلیگ کے بعد کیسا محسوس کر رہے ہیں تو انہوں نے جواب دیا ’بیمار‘۔

انہوں نے کہا کہ ’میں نویں نمبر پر آیا اور پھر مجھے لگتا ہے کہ ہمیں ٹریک لمٹ کی دو پینلٹیز ملیں، لیکن میں کار میں بیہوش ہورہا تھا‘۔

’انہوں نے کربس پینٹ کیے اور ٹریک کو تنگ کر دیا، اس لیے آپ کربس کو محسوس بھی نہیں کر سکتے۔ آپ صرف اسے دیکھنے کی کوشش کر رہے ہیں، لیکن مسئلہ یہ ہے کہ آپ یہ نہیں دیکھ سکتے کہ آپ کہاں جا رہے ہیں کیونکہ آپ بیہوش ہو رہے ہیں‘۔

یہ پوچھے جانے پر کہ وہ کس مقام سے پریشان ہونے لگا تھا، انہوں نے کہا کہ 20ویں لیپ سے گزرتے وقت۔

ان کا کہنا تھا کہ ’وہ ہمیں ٹریک لمٹ پر پینلٹیز لگا رہے ہیں، اور ٹریک کو تنگ کر رہے ہیں۔ آپ ان کربس پر نہیں جا سکتے کیونکہ اگر ہم ایسا کرتے ہیں تو ٹائر فیل ہو رہے ہیں۔ مجھے لگتا ہے کہ ٹریک لمٹ ایسی چیز ہے جس پر میرے خیال میں توجہ دینی چاہیے ہے‘۔

مزید پڑھیں

ورلڈ کپ: بھارت نے کینڈل لائٹ ڈنر کے بعد ’کینڈل لائٹ پریس کانفرنس‘ متعارف کروا دی

ورلڈ کپ: زینب عباس بھارت چھوڑ کر دُبئی کیوں چلی گئیں

ورلڈ کپ کے پہلے 4 روز کی 3 کہانیاں

ان کا مزید کہنا تھا کہ ’60 لیپس، کار میں 65 سے 70 ڈگری درجہ حرارت، پانچ سے ساڑھے چھ جی کا دباؤ اور یہی مایوس کن حصہ ہے۔‘

لانس سٹرول نے انتہائی گرمی کے حالات میں مدد کے لیے آئیڈیا پیش کیا۔

سٹرول نے کہا کہ شدید گرمی کی وجہ سے سنگاپور جی پی کو F1 کی مشکل ترین ریسوں میں سے ایک کے طور پر جانا جاتا ہے، لیکن لوسیل کی اضافی رفتار نے قطر جی پی کو مزید مشکل بنا دیا ہے۔

گراں پری کے جسمانی پہلو پر توجہ دیتے ہوئے، کینیڈین ڈرائیور نے گرم حالات میں منعقد ہونے والی ریسوں کے لیے ایک آپشن کے طور پر اضافی وینٹیلیشن کی تجویز پیش کی۔

ان کا کہنا تھا کہ ’کاریں سخت گرم اور بھاری ہوتی جا رہی ہیں، یہ ایک ہموار ٹریک ہے لیکن جب آپ کربس پر آتے ہیں تو آپ کاروں کی سختی محسوس کر سکتے ہیں اور میرے خیال میں یہ جسمانیت کا ایک بڑا حصہ ہے۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ کسی قسم کا وینٹیلیشن سسٹم ہونا چاہیے جو ہمیں اس درجہ حرارت میں ٹھنڈا رکھ سکے۔

Lance Stroll

Formula 1

Qatar Grand Prix