اسلام آباد میں طالبہ قتل کا مقدمہ جھوٹ پر مبنی نکلا، لڑکی ٹوبہ ٹیک سنگھ سے بازیاب
تھانہ بنی گالہ اسلام آباد میں طالبہ قتل کا مقدمہ انکوائری میں جھوٹ پر مبنی نکلا، اورطالبہ تہمینہ کی لوکیشن آبائی گاوں ٹوبہ ٹیک سنگھ پائی گئی۔
یکم ستمبر کو طالبہ تہمینہ کے اغواء کا جھوٹا وقوعہ بنا کر مقدمہ تھانہ بنی گالہ اسلام آباد میں درج کیا گیا تھا، تاہم تہمینہ کے قتل کا مقدمہ انکوائری میں جھوٹ پر مبنی نکلا، اور انکوائری رپورٹ نے بھانڈا پھوڑ دیا۔
انکوائری رپورٹ کے مطابق اسلام آباد میں قتل ہونے والی طالبہ ٹوبہ ٹیک سنگھ میں زندہ سلامت ہے۔ طالبہ کے قتل اور اغوا کا مقدمہ سرا سر جھوٹ پر مبنی اور ذاتی رنجش پر قائم ہوا، طالبہ تہمینہ اغوا ہوئی اور نہ ہی مذکورہ تاریخ میں اسلام آباد موجود پائی گئی۔
انکوائری رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ پولیس تفتیش کے مطابق طالبہ زرعی یونیورسٹی ٹوبہ ٹیک سنگھ میں حاضر پائی گئی، اور اس لوکیشن آبائی گاوں ٹوبہ ٹیک سنگھ پائی گئی۔
رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ جھوٹے مقدمے میں نامزد ملزمان کی والدہ کی درخواست پر آئی جی نے انکوائری کا حکم دیا تھا، ملزمان کے خلاف مقدمات سی ڈی اے افسر افتخار حیدری کے اثررسوخ کی بنیاد پر بنائے گئے۔
انکوائری رپورٹ سامنے آنے کے بعد جھوٹ پر مبنی مقدمہ عدالت سے خارج کردیا گیا، اور انکوائری میں ذمہ داروں کیخلاف کاروائی کی بھی ہدایت دے دی گئی۔ ایس ایس پی انویسٹیگیشن رخسار مہندی نے انکوائری رپورٹ آئی جی کو ارسال کر دی۔
Comments are closed on this story.