Aaj News

جمعہ, مئ 17, 2024  
08 Dhul-Qadah 1445  

نہ ٹریک نہ ڈرائیور، چین کی سڑکوں پر خود کار ریل بس چلنے لگی

اس منفرد تجزبے میں بس، ٹرین اور ٹرام کو یکجا کیا گیا ہے، مہنگے زیر زمین ریلوے منصوبوں سے جان چھڑائی جاسکے گی
اپ ڈیٹ 06 جنوری 2024 09:21am

چین کے شہر ژوژائو میں ایک ایسی ٹرین متعارف کرائی گئی ہے جو سڑک پر سفر کرتی ہے۔ اس ٹرین کو چلانے کے لیے کسی ٹریک کی ضرورت ہے نہ ڈرائیور کی۔

ڈی ریل بس کے نام سے پیش کی جانے والی یہ انوکھی چیز چینی کمپنی سی آر آر سی کی تیار کردہ ہے۔ یہ خود کار ریل بس ہے۔ اسے ٹرین کی طرز پر ڈیزائن کیا گیا ہے۔ اس میں سفر کرنے والے خود کو ٹرین میں سفر کرتا ہوا محسوس کرتے ہیں۔

سی آرڑ سی نے اپنی اس پروڈکٹ کے ذریعے بس، ٹرین اور ٹرام کو ایک پلیٹ فارم پر جمع کردیا ہے۔ سفر کے ان تینوں ذرائع کو انقلابی انداز سے منظر عام پر لایا گیا ہے۔

دی ریل بس کا ڈیزائن جون 2023 میں عوام کے سامنے رکھ اگیا تھا۔ پانچ ماہ سے بھی کم مدت میں سی آر آر سی نے 30 اکتوبر 2023 کو ژوژائو میں چار کلومیٹر کی سڑک پر آزمائشی سفر شروع کردیا۔ چار اسٹیشن رکھے گئے تھے۔

اس منصوبے کا بنیاد مقصد زیر زمین ریلوے سسٹم سے نجات پانا ہے کیونکہ اس پر لاگت بہت زیادہ آرہی ہے۔ دی ریل بس پر لاگت زیر زمین ریلوے پر آنے والی لاگت کا ایک چوتھائی ہے۔

بجلی سے چلنے والی ریل بس کو ایک سفر کے بعد 25 کلومٹر کے ٹریک پر سفر کے لیے ری چارج ہونے میں صرف دس منٹ لگتے ہیں۔ ریل بس زیادہ سے زیادہ 43 کلومیٹر فی گھنٹہ کی رفتار سے سفر کرسکتی ہے۔ ریل بس کو چلانے کے لیے کسی ڈرائیور کی ضرورت نہیں۔ بس کے اگلے حصے کے نیچے طاقتور سینسر لگے ہیں جو سڑک پر کھینچی جانے والی خصوصی لکیروں سے سڑک کی مجموعی کیفیت بھانپ لیتے ہیں۔