Aaj News

ہفتہ, اپريل 27, 2024  
18 Shawwal 1445  

پنجاب میں مقدمے کیلئے درخواست نہیں، ہیلپ لائن 15 کی کال کو ای ٹیگ نمبر جاری ہوگا

کالر کی شکایت کو فرنٹ ڈیسک کے ذریعے کمپلینٹ مینجمنٹ سسٹم میں اندراج کیا جائےگا، سیف سٹی حکام
شائع 16 جنوری 2024 07:35pm
فوٹو ــ فائل
فوٹو ــ فائل

پنجاب پولیس نے تھانہ کلچر میں تبدیلی کیلئے بڑا قدم اٹھالیا۔ اب مقدمات درج کروانے کیلئے درخواستیں دینے کی ضرورت نہیں، پولیس کی ہیلپ لائن 15 پر کی جانے والی کال کو ہی ای ٹیگ نمبر جاری کیا جائے گا۔ دوسری طرف لاہور میں پولیس نے تفتیش کے بعد ڈی آئی جی شارق جمال کیس کا مقدمہ خارج کر کے رپورٹ عدالت میں جمع کرا دی۔

سیف سٹی حکام کے مطابق لاہور سمیت پنجاب بھر میں ہر کال کو فوری ای ٹیگ نمبر جاری کیا جائےگا۔

کالر کی شکایت کو فرنٹ ڈیسک کے ذریعے کمپلینٹ مینجمنٹ سسٹم میں اندراج کیا جائےگا اور کالر تھانے میں جا کر متعلقہ تفصیلات فرنٹ ڈیسک پر کمپلینٹ مینجمنٹ سسٹم میں شامل کروائے گا۔

کالر کی متعلقہ تفتیشی کال اور شکایت کے درست ہونے پر آن لائن ہی تمام حقائق درج کیے جائیں گے اور شکایت درست ہونے پر ایس او پیز کے مطابق مقدمہ درج کیا جائےگا۔

غیر متعلقہ کال کو متعلقہ تفتیشی افسر داخل دفتر کر دے گا۔ سیف سٹیز حکام کے مطابق 15کال پر ای ٹیگنگ سے مقدمات کے عدم اندراج کی شکایات کم ہوں گی۔

آئی جی پنجاب کے حکم پر ایم ڈی سیف سٹیز کی جانب سے پنجاب بھر میں ون فائیو کی کالز پر ای ٹیگنگ کا پراسس شروع کردیا گیا ہے۔

ڈی آئی جی شارق جمال کیس کا ڈراپ سین

لاہور میں پولیس نے تفتیش کے بعد ڈی آئی جی شارق جمال کیس کا مقدمہ خارج کر کے رپورٹ عدالت میں جمع کرا دی۔

انویسٹی گیشن پولیس کی طرف سے جمع کروائی گئی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ قتل کا مقدمہ جھوٹا اور بے بنیاد ہے، شارق جمال کی موت طبعی قرار دے دی گئی۔

تفتیش میں اہم حقائق منظر عام پر آئے کہ خود کو مرحوم کی بیوہ ظاہر کرنے والی عورت ڈی آئی جی کی مطلقہ (طلاق شدہ) نکلی۔

ریسکیو 1122، پوسٹ مارٹم اور فرانزک رپورٹ کے مطابق ڈی آئی جی کی موت دل کا دورہ پڑنے سے ہوئی۔

عدالت نے شارق جمال قتل کیس کا مقدمہ خارج اور نامزد افراد کو بے گناہ قرار دیا۔ شارق جمال کی بیٹی کی مدعیت میں ان کے دوستوں کے خلاف درج ہونے والی ایف آئی آر مرحوم کی طبعی موت کے 98 روز بعد درج کی گئی تھی۔

تفتیش کے مطابق تمام نامزد افراد سے شارق جمال کا ذاتی اور ادبی تعلق تھا، سوائے صغیر کانسٹیبل کے جو مرحوم کا ڈرائیور تھا۔

جھوٹے مقدمے کا مقصد شارق جمال کو بعد از مرگ بدنام کرنا اور مرحوم کے دوستوں سے پیسے بٹورنا تھا۔ مطلقہ خاتون اپنے سابق مرحوم شوہر سے طلاق کا انتقام لینا چاہتی تھی۔ اور اس کیلئے خاتون نے بیوہ بن کر اور بیٹی کو شامل کر کے سوشل میڈیا کمپین کی۔ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ حفصہ مقبول نامی خاتون کو 2022 میں ثالثی کونسل کے ذریعے طلاق ہو چکی تھی۔

lahore police

Street Crimes

Lahore Crime

safe city project

Punjab Police 15

Comments are closed on this story.

تبصرے

تبولا

Taboola ads will show in this div