Aaj News

اتوار, اپريل 28, 2024  
19 Shawwal 1445  

چینی انجینئرز کا قافلہ کئی گاڑیوں پر مشتمل تھا، دھماکے کے بعد کوسٹر کھائی میں گری، ایف آئی آر درج

حملے میں استعمال ہونے والی سلور کلر کی ٹویوٹا وِٹز کار تھی
اپ ڈیٹ 27 مارچ 2024 10:01pm

خیبرپختونخوا کے علاقے بشام میں چینی انجینئیرز کی گاڑی پر ہوئے حملے کی ایف آئی آر آرتھانہ سی ٹی ڈی میں دہشت گردی کی دفعات کے تحت درج کرلی گئی ہے۔

واقعے کی ابتدائی معلوماتی رپورٹ (ایف آئی آر) کے مطابق جیسے ہی اطلاع ملی کہ چینی قافلے پر حملہ ہوا ہے، پولیس کی نفری فوراً جائے وقوعہ پر پہنچی۔

ایف آئی آر میں بتایا گیا کہ فل پروف سیکیورٹی میں کئی گاڑیوں پر مشتمل چائینز کانوائے اسلام آباد سے داسو ڈیم کوہستان جارہا تھا، راستے میں ایک خودکش بمبار نے بارودی مواد سے بھری گاڑی کانوائے میں شامل کوسٹر سے ٹکرا دی۔

ایف آئی آر کے مطابق دھماکے سے کوسٹر میں آگ لگ گئی اور وہ گہری کھائی میں جا گری، جس کے نتیجے میں کوسٹر میں بیٹھے پانچ چینی پاشندے ہلاک جبکہ ایک پاکستانی ڈرائیور بھی مارا گیا۔

تھانہ بشام کے ایس ایچ او افسر بخت ظاہر خان کا کہنا ہے کہ ہم نے بس سے سی سی ٹی وی فوٹیجز حاصل کی ہیں اور معاملے کی تحقیقات کر رہے ہیں، تاہم اس بات کی تصدیق ہوئی ہے کہ حملے میں استعمال ہونے والی سلور کلر کی ٹویوٹا وِٹز کار تھی۔

داسو ہائیڈرو پاور پراجیکٹ کے ایک اہلکار نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر بتایا کہ گیزوبا کمپنی، جس کا عملہ اس حملے میں ہلاک ہوا، اس نے اپنا آپریشن معطل کر دیا ہے اور چینی عملے کو اگلے احکامات تک اپنی رہائش گاہ پر رہنے کو کہا ہے۔

یاد رہے کہ گزشتہ روز شانگلہ کے علاقے بشام میں بس پر خودکش حملے میں 5 چینی شہریوں سمیت کوہستان سے تعلق رکھنے والا ان کا ایک پاکستانی ڈرائیور جان کی بازی ہار گیا تھا اوراس حادثے کا شکار ہونے والوں کی میتیں اسلام آباد منتقل کر دی گئی تھیں جہاں سے انہیں چین روانہ کیا جائے گا۔

ڈی آئی جی مالاکنڈ کا کہنا تھا کہ حملہ آوروں نے بارود سے بھری گاڑی مسافروں کی گاڑی سے ٹکرائی، گاڑی پر حملے میں کئی افراد زخمی بھی ہوئے۔

FIR

Basham Attack

Attack on Chinese Engineers

Shangla Attack

Comments are closed on this story.

تبصرے

تبولا

Taboola ads will show in this div