Aaj News

جمعہ, مئ 03, 2024  
24 Shawwal 1445  

بچوں کو جنک فوڈز سے کیسے دور رکھا جائے

بچوں کو صحت بخش غذا کی اہمیت سے آگاہ کرتی رہیں

ایک زمانہ تھا جب مختلف کارٹون، ٹی وی شو،اور ویڈیو کے ذریعے بچوں کو تفریح کے ساتھ ساتھ غذا کی اہمیت سے بھی آگاہ کیا جاتا تھا۔جس کی ایک مثال پوپائے دی سیلر کارٹون ہے،جس میں کارٹون کے مرکزی کردار کو پالک سے طاقت ملتی تھی اور وہ اپنے سے کئی گناطاقتور شخص کو آرام سے پچھاڑ دیتا تھا۔

۔اس طرح بچوں کو یہ دکھایا جاتا تھا کہ پالک ایک طاقت پہنچانے والی غذا ہے۔

کسی کارٹون میں گاجر کھاتے ہوئے دکھایا جاتا ،تو کسی میں کیلا۔

لیکن گزرتے وقت کے ساتھ یہ تصور معدوم ہوتا چلا گیا۔

اب بچے نئی نئی ورائٹیز کی دریافت کے بعد ان صحت بخش غذاوں سے دور ہوتے چلے گئے۔ان کی جگہ نقصان دہ جنک فوڈز نے لے لی۔

آج کے بچوں کو جنک فوڈز سے دور رکھنا تقریبا نا ممکن ہے۔جن کا ذائقہ انہیں بہت پسند آتا ہے ،بہرحال کچھ ترکیبوں کے ذریعے بچوں کو رفتہ رفتہ ان سے دور کیا جا سکتا ہے۔

مثال قائم کریں

بچے اکثر اپنے والدین اور اردگرد رہنے والوں کی تقلید کرتے ہیں۔جب وہ دیکھیں گے کہ آپ غذائیت بھرے کھانوں اور اسنیکس سے لطف اندوز ہو رہے ہیں،تو وہ بھی ان میں اپنی دلچسپی ظاہر کرنا شروع کر دیں گے۔

صحت بخش متبادل

اپنے فریج کو صحت بھرے آئٹمز سے پررکھیں،جیسے موسمی پھل،کچی سبزیاں،خشک میوہ جات،دہی اور گندم کے کریکرز وغیرہ۔تاکہ بچے بے وقت بھوک لگنے کی صورت میں ان جنک فودز کی طرف نہ لپکیں۔

اپنے بچوں کو کھانے کی تیاری میں شریک کریں

بچوں کو کھانوں کی منصوبہ بندی اور تیاری میں شریک بنائیں۔

انہیں کچن کا سامان خریدنے کے لیے بازار لےکے جائیں۔اور صحت بخش پھل اوراشیاء کے انتخاب کے لیے آزاد چھوڑ دیں۔

تعلیم دیں

اپنے بچوں کو غذائیت سے بھرے کھانوں کے فوائد بتاتی رہیں کہ کیسے مختلف غذا آپ کے جسم کو متاثر کرتی ہے۔

انہیں توانائی سے بھر پور غذا اور ہائی پروسیسڈ فوڈ کے درمیان فرق واضح کریں۔

ایک حد مقرر کریں

یہ بھی ضروری ہے کہ بچوں کو کبھی کبھارجنک فوڈزکھانے کی اجازت دی جائے۔

ایک واضح گائیڈ لائن تیار کریں کہ کب اور کیسےبچے ان جنک فوڈز کو لے سکتے ہیں۔

دسترخوان

Women

children

Parents

lifestyle

Comments are closed on this story.

تبصرے

تبولا

Taboola ads will show in this div