Aaj News

جمعہ, مئ 17, 2024  
08 Dhul-Qadah 1445  

بھارتی سپریم کورٹ نے 14 سالہ لڑکی کے اسقاطِ حمل کی اجازت واپس لے لی

لڑکی فروری 2023 میں لاپتا ہوئی، بازیابی تک زیادتی کا نشانہ بن چکی تھی، والدین بچہ قبول کرنے پر راضی
شائع 29 اپريل 2024 07:16pm

بھارت کی سپریم کورٹ نے ایک 14 سالہ لڑکی کے اسقاطِ حمل کی اجازت واپس لے لی۔ ممبئی ہائی کورٹ نے اسقاطِ حمل کی اجازت دینے سے انکار کردیا تھا۔ اس کا موقف تھا کہ ایسا کرنے سے لڑکی کی زندگی خطرے میں پڑسکتی ہے۔

فروری 2023 میں یہ لڑکی لاپتا ہوئی تھی۔ پولیس نے اِسے راجستھان سے بازیاب کیا تو پتا چلا کہ اُس سے زیادتی کی گئی تھی اور وہ حاملہ ہوچکی ہے۔ لڑکی کے والدین نے ممبئی ہائی کورٹ کے فیصلے کے بعد سپریم کورٹ سے رجوع کیا تھا جس نے اسقاطِ حمل کی اجازت دے دی تھی۔

بعد میں والدین نے دوبارہ سپریم کورٹ سے رجوع کرکے کہا کہ اُنہیں اپنی بیٹی کی زندگی عزیز ہے اور وہ بچے کو بھی رکھنا چاہتے ہیں۔ بھارت کے چیف جسٹس مسٹر جسٹس ڈی وائے چندر چوڈ نے لڑکی کے والدین سے ویڈیو کانفرنسنگ پر بات کرتے ہوئے کہا کہ ایسے کیسز میں بچے کی زندگی سب سے اہم ہوتی ہے۔ انہوں نے والدین کے فیصلے کو سراہا۔

indian supreme court

GOT PREGNANT

PARENTS CHANGED THEIR MIND

MUMBAI HIGH COURT