امریکی اسلحہ خانے میں میزائل ختم ہونے لگے

حماس اور حزب اللہ کے حملوں کے باعث اسرائیل میں انٹرسیپٹنگ میزائل کی طلب بڑھ گئی
شائع 29 اکتوبر 2024 08:18pm

امریکی فوج کے ذرائع نے بتایا ہے کہ امریکی محکمہ دفاع پینٹاگون کے پاس میزائلوں کا ذخیرہ تیزی سے گھٹ رہا ہے۔ ایسے میں ایک اہم سوال یہ ہے کہ کیا اس کا تعلق اسرائیل کی صورتِ حال سے ہے یا کیا امریکی فوج اسرائیل کو میزائل بہت بڑی تعداد میں فراہم کر رہا ہے۔

امریکا کے پاس میزائلوں کے ذخیرے میں رونما ہونے والی نمایاں کمی خطرناک سمجھی جارہی ہے کیونکہ مشرقِ وسطیٰ اور یورپ (یوکرین) میں جنگ ہو رہی ہے۔

بحرالکاہل کے خطے میں امریکی قیادت چین کو پیش قدمی سے روکنے اور تائیوان کے قضیے میں فعال کردار ادا کرنے کی خواہش مند ہے۔

واشنگٹن کے اسٹِمسن سینٹر میں روایتی دفاعی پروگرام کے ڈپٹی ڈائریکٹر الیاس یوسف کہتے ہیں کہ امریکی پالیسی میکرز کو اندازہ نہیں تھا کہ یوکرین جنگ اور حماس اسرائیل تنازع اس قدر طول پکڑے گا۔ تجزیہ کاروں اور فوجی حکام کے مطابق امریکا نےھ چند برسوں کے دوران انٹرسیپٹنگ میزائل بڑی تعداد میں بنائے ہیں مگر مشرقِ وسطیٰ کے تنازع نے ان میزائلوں کے بڑے پیمانے پر استعمال سے بحرانی کیفیت پیدا کردی ہے۔

اگر دفاعی ساز و سامان کی قلت پیدا ہوئی تو امریکا کے لیے کسی بھی سطح پر اسٹریٹجک ڈیپتھ پیدا کرنا انتہائی دشوار ہو جائے گا۔ اسرائیل پر حماس اور حزب اللہ کے بڑھتے ہوئے حملوں کے باعث انٹر سیپٹنگ میزائلز کی مانگ بڑھی ہے۔

اسرائیل کو حماس اور حزب اللہ کے داغے ہوئے راکٹ اور میزائل روکنے کے لیے بڑے پیمانے پر انٹر سیپٹنگ میزائلوں کی ضرورت ہے۔

اسرائیل کے دفاع میں بھیجا جانے والا امریکا کا ’تھاڈ میزائل سسٹم‘ کیسے کام کرتا ہے؟

امریکی اخبار وال اسٹریٹ جرنل کی ایک رپورٹ کے مطابق ایران پر حالیہ اسرائیلی حملے کے بعد ایران کی طرف سے جوابی کارروائی کا خدشہ ہے۔

ایران پر اسرائیلی حملے میں روسی ساختہ میزائل ڈیفنس سسٹم مکمل تباہ، امریکی اخبار کا دعوٰی

ایسے میں اسرائیل کو ایرانی حملے روکنے کے لیے بڑے پیمانے پر میزائلز کی ضرورت پڑسکتی ہے۔ اگر امریکا نے اس کا دفاع مضبوط بنانے کا سوچا تو خود اُس کے لیے مسائل بڑھ سکتے ہیں۔

US ARSENAL

INTERCEPTING MISSILES

PROLONGED WARS

GROWING DEMAND IN ISRAEL