سیف حملہ کیس میں غلطی سے گرفتار شخص کی منگیتر کے اہلخانہ نے شادی سے انکار کردیا

31 سالہ آکاش کیلاش کنوجیا اپنی ملازمت سے ہاتھ دھو بیٹھا
اپ ڈیٹ 26 جنوری 2025 09:25pm

بالی وڈ اداکار سیف علی خان پر حملے کے الزام میں ممبئی پولیس کے ہاتھوں غلطی سے گرفتار کے کولابہ کا 31 سالہ رہائشی آکاش کیلاش کنوجیا اپنی ملازمت کے ساتھ ساتھ دلہا بننے سے بھی محروم ہوگیا گیا۔

بھارتی میڈیا کے مطابق آکاش نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ پولیس نے محض شک کی بنیاد پر نہ صرف مجھے گرفتار کیا بلکہ انہوں نے میری تصویر کے ساتھ ایک پریس ریلیز بھی جاری کردی تھی، جسے ٹیلی ویژن چینلز اورمیڈیا نے بڑے پیمانے پر نشر کرنا شروع کردیا، نتیجتا میری منگیتر کے گھر والوں نے شادی سے انکار کردیا اور جس کمپنی میں ملازمت کرتا تھا انہوں نے بھی مجھے نوکری سے بھی نکال دیا۔

آکاش نے کہا کہ میں نے پولیس کو بتایا کہ میرا سیف علی خان پر حملے سے کوئی تعلق نہیں ہے لیکن انہوں نے میری بات پر کوئی توجہ نہیں دی، اس کے بجائے انہوں نے میری تصاویر کھینچیں اورمیڈیا کے سامنے یہ دعویٰ کردیا کہ میں ہی حملہ آور ہوں۔

اس نے مزید بتایا کہ 18 جنوری کی رات پولیس نے شریف الاسلام شہزاد نامی ایک مبینہ بنگلہ دیشی شہری کو گرفتار کرلیا لہٰذا اگلی صبح پولیس اہلکاروں نے مجھ کو رہا کردیا۔

اداکار سیف علی خان حملہ کیس: فنگر پرنٹس مختلف، کئی افراد کے ملوث ہونےکا شبہ

سیف علی خان شناخت کیلئے حملہ آور کا سامنا کرنے سے خوفزدہ کیوں؟

رپورٹ کے مطابق آکاش نے مزید بتایا کہ رہائی کے اگلے دن جب میں نے اپنے آفس فون کیا تو انہوں نے مجھے آئندہ کام پر نہ آنے کو کہا کیونکہ اُن کا کہنا تھا کہ مجھے قانونی مقدمات کا سامنا ہے جسکی وجہ سے میں اُن کے لیے پریشانی اور بدنامی کا باعث بن سکتا ہوں، میں نے انہیں سارا معاملہ سمجھانے کی کوشش کی لیکن وہ میری بات سننے کو تیار نہیں تھے۔

اس نے مزید بتایا کہ اسی دوران میری دادی کا بھی فون آیا جنہوں نے مجھے بتایا کہ میری ہونے والی دلہن کے گھر والوں نے نیوز چینلز پر میری تصویر دیکھنے کے بعد شادی سے انکار کر دیا ہے۔

آکاش کا کہنا تھا کہ ”جو کچھ میرے ساتھ ہوا اس کے بعد مجھے نہیں لگتا کہ مستقبل میں کبھی کوئی مجھ سے شادی کرنے پر راضی ہوگا“۔

ٰIndia

A person arrested by mistake

loses his job and