ایتھوپیا کے آتش فشاں کے اثرات؛ ’پاکستان کو اب کوئی خطرہ نہیں‘، محکمہ موسمیات

پاکستانی محکمۂ موسمیات نے پہلی بار کسی آتش فشاں کی راکھ کے باعث الرٹ جاری کیا ہے۔
اپ ڈیٹ 25 نومبر 2025 04:02pm

ایتھوپیا کے شمالی علاقے میں 12 ہزار سال سے خاموش آتش فشاں پھٹنے سے بننے والے راکھ کے بادل بھارت کی جانب بڑھ گئے۔ پاکستان،عمان اور یمن کے علاقوں کو اب اس راکھ کے بادل سے کوئی خطرہ نہیں ہے۔

محکمہ موسمیات کے ترجمان انجم نذیر کا کہنا ہے کہ ایتھوپیا کے پھٹنے والے آتش فشاں کی راکھ سے بننے والا بادل اب بھارت کی جانب بڑھ چکا ہے اور پاکستان کا فضائی علاقہ اب صاف ہوچکا ہے۔

انہوں نے کہا کہ ان بادلوں کا رخ اب بھارتی راجستھان کی جانب ہے اور یہ پاکستان کے شمالی علاقوں کو متاثر نہیں کرے گا۔

AAJ News Whatsapp


ماہرین کے مطابق، ہیلے گوبی ایک شیلڈ آتش فشاں ہے جو افریقی اور عربی ٹیکٹونک پلیٹوں کے بڑھتے ہوئے دباؤ کے باعث متحرک ہوا۔ امریکی جیولوجیکل سروے اور مقامی حکام کے مطابق، اس دھماکے کے بعد علاقے کے لیے خطرے کی گھنٹی بج گئی ہے، تاہم فوری طور پر جانی نقصان کی اطلاع نہیں ملی۔

انڈونیشیا میں آتش فشاں پھٹ پڑا، کئی گاؤں راکھ سے ڈھک گئے، رہائشیوں کا انخلا

اس سے قبل محکمہ موسمیات کے ترجمان انجم نذیر نے کہا تھا کہ اس خطے کی تاریخ میں پہلی بار آتش فشاں پھٹنے سے اس کے اثرات محسوس کیے گئے ہیں جبکہ آتش فشاں پھٹنے سے پاکستان کی فضائی حدود بھی متاثر ہوسکتی ہیں۔

محکمے کی جانب سے آتش فشاں کی راکھ کے بادل کے باعث الرٹ بھی جاری کیا گیا تھا۔ جس کے مطابق گوادر کے جنوب میں تقریباً 60 ناٹیکل میل کے فاصلے پر راکھ کا دبیز بادل 45 ہزار فٹ کی بلندی تک پھیلا ہوا ہے۔

محکمہ موسمیات کی جانب سے وارننگ دی گئی تھی کہ اندرونِ ملک پروازیں 34 سے 36 ہزار فٹ جبکہ بین الاقوامی پروازیں 40 سے 45 ہزار فٹ کی بلندی پر ہوتی ہیں، اس لیے یہ راکھ جہازوں کے انجن کو متاثر کر سکتی ہے۔


امریکی اور برطانوی ماہرینِ ارضیات نے اسے غیر معمولی واقعہ قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ اس خطے میں آتش فشانی سرگرمی کم دیکھی جاتی ہے، جس کے باعث یہاں تحقیق بھی کم ہوئی ہے۔ سائنسدانوں کے مطابق اگرچہ یہاں گزشتہ ہزاروں برسوں میں کسی بڑی سرگرمی کا ریکارڈ نہیں ملتا، لیکن زمین کی گہرائی میں موجود میگما اس بات کی نشاندہی کرتا ہے کہ پگھلاؤ کا عمل مسلسل جاری تھا۔

روس ایک کے بعد ایک تباہی کی زد میں، 600 سال سے خاموش آتش فشاں پھٹ پڑا

بھارتی محکمہ موسمیات کے مطابق راکھ کے اثرات گجرات، نئی دہلی، راجستھان، پنجاب اور ہریانہ تک دیکھے گئے، اور فلائٹ آپریشنز کے دوران فضائی راستوں میں تبدیلیاں کی جا رہی ہیں۔ بھارتی میڈیا کے مطابق، ایئر انڈیا نے احتیاطی تدابیر کے طور پر ان پروازوں کو منسوخ کر دیا ہے جو آتش فشاں کے زیرِ اثر علاقوں سے گزرنے والی فضائی راہداری استعمال کر رہی تھیں۔

محکمہ موسمیات نے یہ بھی بتایا کا کہنا ہے کہ راکھ کے بادل چین کی سمت بڑھ رہے ہیں اور توقع ہے کہ منگل کی شام ساڑھے سات بجے تک بھارت کے فضائی حدود سے نکل جائیں گے۔

AAJ News Whatsapp

مقامی حکام نے بتایا ہے کہ فوری طور پر کسی جانی نقصان کی اطلاع نہیں ملی، تاہم راکھ کے باعث قرب و جوار کے دیہات اور برادریاں شدید متاثر ہوسکتی ہیں۔