سافٹ ویئر کے بعد ایئربس طیاروں کو نئے تکنیکی مسئلے کا سامنا
ایئربس کو اے 320 طیاروں میں ایک بار پھر نئی خرابی کا سامنا ہے، سافٹ ویئر ری کال کے بعد طیاروں میں نیا تکنیکی مسئلہ سامنے آگیا ہے۔
ایئربس نے پیر کے روز تصدیق کی کہ اسے اپنی اے 320 کے بعض طیاروں کے فیوز لاج کے دھاتی پینلز میں معیار سے متعلق صنعتی مسئلے کا سامنا ہے۔ یہ انکشاف اس وقت سامنے آیا ہے جب کمپنی ابھی حال ہی میں ایک کمپیوٹر سافٹ ویئر کی خرابی کے باعث بڑے پیمانے پر کی گئی ریکال سے نمٹ رہی تھی۔
برطانوی خبر رساں ادارے رائٹرز کے رپورٹ کے مطابق ایئربس نے اے 320 فیوزلاج کے دھاتی پینلز میں کوالٹی کے مسائل دریافت کیے ہیں جو کئی درجن تیار شدہ طیاروں کو متاثر کر رہے ہیں، اور اس کے نتیجے میں کچھ نئی ترسیلات میں تاخیر ہوئی ہے۔
کمپنی کے مطابق اب تک ایسی کوئی علامت نہیں ملی کہ یہ مسئلہ سروس میں موجود طیاروں تک پہنچا ہو۔ تاہم اس خبر کے بعد دنیا کے سب سے بڑے طیارہ ساز ادارے کے شیئرز میں شدید ردعمل دیکھا گیا، جو ایک موقع پر 11 فیصد تک گر گئے۔
کاروباری دن کے اختتام پر شیئرز 5.9 فیصد کمی پر بند ہوئے۔ یہ کمی اس سافٹ ویئر خرابی کے اثرات سے بھی زیادہ ثابت ہوئی جس کے باعث اے 320 ہزاروں طیارے اپ ڈیٹ کے لیے عارضی طور پر گراؤنڈ کیے گئے تھے۔
ایئربس نے اپنے بیان میں کہا کہ اسے اے 320 کے دھاتی پینلز کی محدود تعداد میں معیار کی خرابی ملی ہے۔ مسئلے کے منبع کی نشاندہی کر لی گئی ہے، اسے کنٹرول کر دیا گیا ہے اور اب تیار ہونے والے تمام پینلز مکمل طور پر معیار کے مطابق ہیں۔
کمپنی کے ایک ترجمان نے بتایا کہ یہ مسئلہ ایک سپلائر سے پیدا ہوا، تاہم اس کا نام ظاہر نہیں کیا گیا۔
ایئربس اپنے ایرو اسٹرکچر کے لیے اندرونی اور بیرونی دونوں طرح کے سپلائرز استعمال کرتا ہے۔ اے 320 کا سامنے والا حصہ عام طور پر فرانس میں جبکہ پچھلا حصہ جرمنی میں تیار ہوتا ہے۔ اوپری پینلز زیادہ تر کمپنی خود بناتی ہے، جب کہ دیگر حصوں کی تیاری میں متعدد سپلائرز شامل ہیں۔
یہ مسئلہ ایئربس کے مقبول ترین طیارے اے 320 کے لیے ایک اور چیلنج ہے۔ اس سے قبل ہفتے کے اختتام پر کمپنی نے سولر فلیئرز سے متاثر ہونے والی سافٹ ویئر کمزوری کے باعث اے 320 فیملی کے آدھے سے زائد طیاروں کو ریکال کیا تھا۔
ایئربس کے مطابق پیر کے روز سافٹ ویئر کے نئے ورژن کی تیز رفتار تنصیب کے بعد زیادہ تر آپریشن معمول پر آ گئے ہیں، اور 100 سے کم طیاروں کو ممکنہ طور پر مزید گہری ہارڈ ویئر مرمت کی ضرورت ہوسکتی ہے۔















