میکسیکو میں چوکور انسانی کھوپڑی دریافت، قدیم تہذیب کا نیا معمہ
میکسیکو کے علاقے تاماولی پاس میں آرکیالوجسٹوں نے ایک نایاب اور منفرد انسانی کھوپڑی دریافت کی ہے، جو چوکور یا مکعب نما ہے۔ یہ دریافت نہ صرف اس خطے کی قدیم ثقافتوں پر روشنی ڈالتی ہے بلکہ میسوامیریکن معاشرتی رسومات اور مقامی شناخت کے طریقوں کے بارے میں بھی نئے سوالات پیدا کرتی ہے۔
کھوپڑی ایک مرد کی ہے جو تقریباً 40 سال کی عمر میں وفات پا گیا تھا اور اس کی زندگی عیسوی سال 400 سے 900 کے درمیان ”مونٹیزوما کا بالکنی“ میں گزری، جو قدیم میسوامیریکن تہذیبوں کی بستیوں اور کھدائی شدہ آثار کے لیے مشہور ہے۔
تحقیق بتاتی ہے کہ یہ شخص اس علاقے میں پیدا ہوا اور مکمل طور پر اپنی زندگی کا بیشتر حصہ اسی علاقے میں گزارا۔ گویا ہم یہ کہہ سکتے ہیں کہ اس کی منفرد کھوپڑی کی شکل کہیں باہر کے اثر یا سفر کی وجہ سے نہیں تھی بلکہ مقامی معاشرتی اور ثقافتی ماحول اور تربیت کا نتیجہ تھی۔
سائنسدانوں نے سیکڑوں سال طویل عمر کا راز دریافت کر لیا
عام طور پر میسوامیریکن ثقافتوں میں بچوں کی کھوپڑی کو کپڑے یا پیڈنگ کے ذریعے لمبا یا مخروطی شکل دی جاتی تھی، مگر یہ کھوپڑی اس روایتی انداز سے بالکل مختلف تھی۔
ماہر حیاتیات جیسیس ارنیستو کے مطابق، یہ کھوپڑی اس خطے میں ماضی میں دریافت ہونے والی مخروطی کھوپڑیوں سے بلکل مختلف ہے، اور اس کا منفرد انداز قدیم ثقافتی روایات کی گہرائی اور مختلف نوعیت کی ایک نئی جھلک پیش کرتا ہے۔

یہ انداز تاماولی پاس علاقے میں نایاب ہے، مگر یہ مشابہت وراکروز اور مایا علاقوں میں دیکھی گئی۔ مایا معاشرے میں سر کی شکل تبدیل کرنا نہ صرف سماجی شناخت کا ذریعہ تھا بلکہ اسے روحانی تحفظ اور زندگی بھر کی حفاظت کے لیے ضروری “رسمی روحانی آراستگی” کا حصہ بھی سمجھا جاتا تھا۔
ماہرین کا خیال ہے کہ اس کھوپڑی کی شکل اس فرد کے سماجی مقام یا روحانی حیثیت کی نشانی ہو سکتی ہے۔
تاریخی طور پر ‘تاماولی پاس’ میں مختلف قبائل، جیسے اولمیک، چچیمیک اور ہوایسٹیک آباد رہے۔ مایا تہذیب کے زوال کے بعد تقریباً عیسوی 900 کے بعد کئی لوگ شمال کی طرف نقل مکانی کر کے یہاں آئے۔ اس کھوپڑی کی دریافت سے معلوم ہوتا ہے کہ مقامی کمیونٹی کے رسوم و رواج بیرونی ثقافتوں سے بھی جڑے ہوئے تھے اور ان کا معاشرتی دائرہ وسیع اور مربوط تھا۔
دانت اور ہڈیوں سے متعلق ماہرینِ آثار قدیمہ کے اہم انکشافات
حالیہ تحقیق سے یہ بھی واضح ہوا کہ قدیم معاشرت میں کھوپڑی کی منفرد شکل صرف جمالیاتی یا دلکش نظر آنے کے لیے نہیں بلکہ سماجی اور روحانی شناخت کا اہم حصہ تھی۔
آج کل بچوں میں جو ہلکی ہمواری یا پیلاگیوسیفالی (plagiocephaly) پائی جاتی ہے، اسے ہیلمیٹ تھراپی کے ذریعے درست کیا جاتا ہے، لیکن قدیم میسوامیریکن معاشرے میں یہ ایک ثقافتی روایت اور اہم رکنیت کی علامت تھی۔
















