چیٹ بوٹ ٹریننگ: رپورٹر کا گوگل، ایکس اے آئی اور اوپن اے آئی کے خلاف مقدمہ

ٹیکنالوجی کی دنیا میں ایک نیا تنازعہ سر اٹھا رہا ہے؟
اپ ڈیٹ 23 دسمبر 2025 12:00pm
علامتی تصویر بزریعہ اے آئی
علامتی تصویر بزریعہ اے آئی

نیویارک ٹائمز کے معروف تحقیقی صحافی اور کتاب ”بیڈ بلڈ“ کے مصنف جان کیریرو نے ایلون مسک کی ایکس اے آئی سمیت گوگل، اوپن اے آئی اور پر پلیکسیٹی کے خلاف کاپی رائٹ کی خلاف ورزی کا الزام لگاتے ہوئے کیلیفورنیا کی وفاقی عدالت میں مقدمہ دائر کر دیا ہے۔ یہ قانونی کارروائی مبینہ طور پر لکھاریوں کی کاپی رائٹ شدہ کتابوں کو بغیر اجازت استعمال اور اپنے چیٹ بوٹس اور لارج لینگویج ماڈلز (ایل ایل ایم) کو تربیت دے رہی ہیں۔

رائٹرز کے مطابق کریرو اور پانچ دیگر مصنفین نے مقدمہ میں کہا کہ یہ اے آئی کمپنیوں کی طرف سے ”کتابوں کی غیر قانونی نقول“ کے ذریعے ’لارج لینگویج ماڈلز‘ (ایل ایل ایمز) کو تربیت دینے کا معاملہ ہے۔ یہ کیس خاص طور پر ایکس اے آئی کے خلاف پہلا مقدمہ ہے۔

مقدمہ میں کہا گیا ہے کہ دیگر زیر التوا اے آئی کاپی رائٹ مقدمات کے برعکس، مصنفین کسی بڑے کلاس ایکشن کا حصہ نہیں بننا چاہتے، کیونکہ وہ سمجھتے ہیں کہ کلاس ایکشن میں جن کمپنیوں کے خلاف مقدمہ دائر کیا گیاہے ان کو زیادہ فائدہ حاصل ہوتا ہے اور وہ ایک معاہدے کے ذریعے تمام مصنفین کے حقوق کم پیسوں میں طے کر دیتی ہیں۔

’کلاس ایکشن‘ دراصل وہ قانونی مقدمہ ہے جس میں ایک یا زیادہ افراد پورے متاثرہ گروپ کی نمائندگی کرتے ہوئے اور عدالت میں مشترکہ شکایت دائر کرتے ہیں۔ وہ تمام افراد جنہوں نے ایک ہی قسم کے نقصان یا حقوق کی خلاف ورزی کا سامنا کیا

یہ کیس اے آئی ٹریننگ میں کاپی رائٹ مواد کے استعمال پر عالمی سطح پر بڑھتے ہوئے تنازعات کا حصہ ہے، جہاں اب تک 40 سے زائد مقدمات چل رہے ہیں۔

گزشتہ سال اگست میں اینتھروپک کمپنی نے اے آئی ٹریننگ کے کاپی رائٹ تنازعے میں 1.5 بلین ڈالر کی ادائیگی کے ذریعے پہلے بڑے تصفیے پر اتفاق کیا تھا لیکن نئے مقدمے میں شکایت کی گئی ہے کہ اس تصفیے میں مصنفین کو فی کتاب صرف 2 فیصد معاوضہ ملا جو امریکی کاپی رائٹ ایکٹ کی کم از کم رقم سے بہت کم ہے۔

یہ مقدمہ پیر کو فریڈمین نورمند فریڈلینڈ لاء فرم کے وکلاء کی طرف سے دائر کیا گیا ہے، جس میں وکیل کائل روش بھی شامل ہیں۔ کریرو نے ایک سماعت میں عدالت کو بتایا کہ ”کتابیں چوری کر کے اے آئی بنانا اینتھوپک کی اصل غلطی تھی“ اور موجودہ تصفیہ اس غلطی کو مکمل طور پر دور کرنے کے لیے ناکافی ہے۔

جن کمپنیوں پر مقدمہ درج کیا گیا ہے ان کی طرف سے فوری طور پر کوئی تبصرہ نہیں کیا گیا۔

Artificial Intelligence

Silicon Valley

chatbots

AI Chatbot

Tech News

Tech Innovation

LLM

Ethics