سینیٹ کمیٹی میں ڈیزل میں مٹی کا تیل ملانے کا اعتراف
فائل فوٹواسلام آباد: سیکرٹری پٹرولیم ارشد مرزا نے ڈیزل میں مٹی کا تیل ملائے جانے کا اعتراف کرتے ہوئے سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے پٹرولیم کو بتایا کہ مٹی کے تیل اورڈیزل کا رنگ ملتا ہے اور، قیمت میں بتیس روپے کا فرق ہے ۔
جمعرات کو سینیٹریوسف بادینی کی زیرصدارت قائمہ کمیٹی کے اجلاس میں سیکرٹری پیٹرولیم ارشد مرزا نے ڈیزل میں مٹی کا تیل ملانے کا اعتراف کیا اوربتایا کہ مٹی کے تیل اورڈیزل کا رنگ ملتا ہے ۔
ان کا کہنا تھا کہ راتوں رات امیربننے کے خواب میں کئی سنجیدہ لوگوں نے بھی کوٹے لیے ، ڈیزل میں ملاوٹ کوروکنے کیلئے مارکرکمیکل استعمال کیا جائے گا ۔
اس موقع پر چیئرمین کمیٹی یوسف بادینی اوگرا پربرس پڑے اور کہا کہ بلوچستان کے ضلع کوہلواورآوران میں پٹرول لے جانے والے کنٹینرزپر ٹریکرنہیں لگایا جاتا۔
' اوگرا اورآئل مارکیٹنگ کمپنیاں کرپشن میں ملوث ہیں۔'
مقامی پیٹرولیم واپس بھیج کرایرانی تیل استعمال کیا جا رہا ہے'۔'
فتح محمد حسینی نے کہا کہ تحقیقات کی جائیں کہ پاکستان سے جانے والا تیل کہاں گیا۔
چیئرپرسن اوگراعظمٰی عادل نے بتایا کہ دوہزاربارہ سے آئل ٹینکرزپرٹریکرلگانے کی پالیسی ہے جسے ملک بھرمیں لاگوکیا گیا ۔
ان کا کہنا تھا کہ بلوچستان کی حکومت کی جانب سے درخواست آئی کہ سکیورٹی معاملہ ہے کوہلو اورآوران میں ٹریکرنہ لگائے جائیں ۔ ڈی سی او نے جب لکھ کردیا تو اجازت دی گئی ۔















اس کہانی پر تبصرے بند ہیں۔