غصے کی 9 دلچسپ اقسام
فائل فوٹوکبھی کوئی کام خراب ہوجائے یا پھر کوئی شخص مسلسل تنگ کرے یا پھر دفتر میں موجود باس کی روز کی چک چک سے یقیناً ہر کسی کو شدید غصہ آتا ہوگا۔
جنجھلاہٹ، چڑچڑاپن، اکتاہٹ اور طیش آنا ان سب کا شمار غصے میں ہی ہوتا ہے۔ غصہ آنا بہت آسان ہوتا ہے ان اس پر قابو پانا ہر کسی کے بس کی بات نہیں ہوتی۔
آج ہم آپ کو غصے کی اقسام کے بارے میں بتائیں گے۔ جن سے آپ اندازہ کرسکتے ہیں کہ آپ کس نوعیت کا غصہ کرتے ہیں۔
غصہ نظر انداز کرنا

جب آپ بے حد غصے میں ہوتے ہیں اور چاہتے ہیں کہ سامنے والے کو خوب کھری کھری سنائیں لیکن یہ سب کرنے کی ہمت نہیں ہوپاتی اور آپ اندر ہی اندر غصہ پی جاتے ہیں تواس کا مطلب آپ کا غصہ غیر فعال ہےاورآپ کا شمار کسی بھی ہنگامے سے بچنےوالے لوگوں میں ہوتا ہے۔لیکن غصہ ضبط کرنے والوں کی ذہنی اور جسمانی صحت متاثر ہوتی ہے اور ان کودل کے امراض لاحق ہوسکتے ہیں اور آپ کا مدافعتی نظام بھی کمزور ہوسکتا ہے۔
شکایت رکھنا

اگر آپ کو کسی پر غصہ آجائے اور وہ کسی صورت جانے کا نام نہیں لیتا اور آپ اس شخص کو معاف بھی نہیں کرپاتے تو اس کا مطلب آپ کے غصے میں خوف بھی شامل ہے۔ اس قسم کے غصے میں دوستی سے زیادہ انا اہم ہوجاتی ہے اور اپنی بات ماننے سے انکاری ہوجاتے ہیں اور اس مخصوص شخص کے لیے ہمیشہ دل میں شکایت رکھنے لگتے ہیں۔
جارحانہ غصہ

اگر آپ کو کوئی کام دیتا ہے اور آپ اس کو یہ کہہ کر ٹال دیتے ہیں کہ میں بھول گیا/گئی یا بعد میں کرکے دے دوگا/گی یا پھر وہ کام صحیح طریقے سے نہیں کرکے دیتے۔اس کے علاوہ آپ کسی کو صاف منع کرنے کے بجائے ٹال مٹول کرتے رہتے ہیں تو آپ کے غصے کا شمار جارحانہ غصے میں ہوتا ہے۔ایسے غصے کے مالک لوگ کوئی بھی بات براہ راست نہیں کرتے بلکہ الٹ پھیر کر بات کرتے ہیں۔
میسج پر غصہ کرنے والے

جب آپ کسی کو ایک لمبا چوڑا میسج لکھ کر بھیجتے ہیں اور جواب میں وہ شخص آپ کو محض ایک لفظ لکھ کر بھیج دیتا ہے تویقیناً اس بات سے کسی کو بھی غصہ آسکتا ہے۔ لیکن ہمیں ددسرے پہلو سے بھی سوچنے چاہیئے عین ممکن ہے وہ شخص کہیں مصروف ہو اور اس کے پاس لمبا چوڑا جواب دینے کا وقت نہ ہو۔
سوشل میڈیا پر غصہ

کچھ لوگ صرف سوشل میڈیا پر کیپس لاک آن کرکے غصہ کرتے ہیں لیکن جب کوئی ان کے سامنے آجائے تو وہ ہلکا پھلکا غصہ کرکے معاملہ رفع دفع کردیتے ہیں۔ ان کا غصہ صرف سوشل میڈیا تک ہی محدود ہوتا ہے۔
ہر دن غصہ

کچھ لوگ ہر وقت غصے میں رہتے ہیں چاہے صبح ہو شام، رات ہو یا دن، آندھی آئے یا طوفان ان کا غصہ ٹس سے مس نہیں ہوتا۔ کیونکہ غصہ کرنا ان کی عادت میں شامل ہوجاتا ہےاس لیے کوئی بھی موسم ان پر اثر نہیں کرتا البتہ گرمی ان کے غصے میں مزید اضافہ کردیتی ہے۔
ہر چیز میں نقص نکالنا

کئی ایسے لوگ ہوتے ہیں جن کو کوئی بھی چیز پسند نہیں آتی، دوسروں کا کیا ہوا کام ان کو پسند نہیں آتا اور وہ سب کے کاموں میں نقص نکالتے رہتے ہیں۔ ایسے لوگوں میں خود اعتمادی بہت کم ہوتی ہےجس کی وجہ سے وہ نہ خود خوش رہتے ہیں نہ دوسروں کو خوش رہنے دیتے ہیں۔
چیزوں کی توڑ پھوڑ

وہ لوگ جو غصے پر بالکل قابو نہیں رکھتے اور چھوٹی سی بات کا بڑا بتنگڑبنادیتے ہیں ماہرین کی نظر میں یہ سب سے زیادہ خطرناک غصہ ہے۔اس میں انسان چیزوں کو بھی نقصان پہنچاتا ہے اور بعض اوقات اپنے آپ کو بھی نقصان پہنچا دیتا ہے۔
غصے میں اخلاق کی جھلک

کہتے ہیں کہ کسی انسان کا اصل چہرہ غصے کی حالت میں سامنے آتا ہے اور یہ بات بہت حد تک درست ہے۔ کیونکہ غصہ آنا ایک قدرتی بات ہے لیکن اس پر قابو کیسے رکھنا ہے؟ اور لوگوں پر غصہ آنےکے باعث ان کے ساتھ ڈیل کیسے کرنا ہے ،یہ ساری باتیں اخلاق کے مطابق سامنے آتی ہیں۔
بشکریہ: ریڈر ڈائجسٹ
















اس کہانی پر تبصرے بند ہیں۔