جنسی حملے کی ویڈیو نشر کرنے والا لڑکا گرفتار

شائع 02 اپريل 2017 02:08pm
فائل فوٹو فائل فوٹو

شکاگو میں پولیس نے 15 سالہ لڑکی پر جنسی حملہ کرنے اور اس واقعے کو فیس بک پر لائیو نشر کرنے کے الزامات کے تحت 14 سالہ لڑکے کو گرفتار کیا ہے۔

جنسی حملے کے علاوہ 'چائلڈ پورنوگرافی' یا بچوں کی فحش ویڈیوز بنانے اور انہیں عام کرنے کے الزامات کا سامنا کرنے والے اس لڑکے کا نام کم عمر ہونے کی وجہ سے ظاہر نہیں کیا گیا ہے۔

گزشتہ ماہ پانچ سے چھ افراد نے مبینہ طور پر اس لڑکی پر جنسی حملہ کیا تھا۔

اطلاعات کے مطابق فیس بک پر اس مبینہ جنسی حملے کی ویڈیو چالیس لوگوں نے دیکھی لیکن کسی نے بھی پولیس کو اس واقعے سے آگاہ نہیں کیا۔

لیکن ایک نوجوان نے اس لڑکی کے ایک رشتہ دار کو واقعے کی اطلاع دی۔

اس رشتے دار کا کہنا تھا کہ'بالغ افراد نے یہ ہوتے دیکھا لیکن کسی نے اس واقعے کو رپورٹ کرنے کی زحمت نہیں کی۔'

'خوفناک جرم'

یہ لڑکی 19 مارچ کو اپنی فیملی کے ساتھ چرچ گئی جس کے بعد اسے اس کے گھر کے پاس اتارا گیا تھا لیکن وہ اس کے بعد لاپتہ ہوگئی۔ اسے 21 مارچ کو مبینہ جنسی حملے کے بعد تلاش کر لیا گیا تھا۔

اس کے خاندان کو دھمکیاں ملنے کے بعد انہیں کسی دوسری جگہ پر منتقل کر دیا گیا ہے۔ پولیس اس سلسلے میں مزید گرفتاریاں کرنے کی توقع کر رہی ہے۔

فیس بک کی ترجمان کے بقول 'اس طرح کے جرائم خوفناک ہیں اور ہم فیس بک پر ایسے مواد کی اجازت نہیں دے سکتے۔'

ان کا کہنا تھا کہ'ہم فیس بک پر لوگوں کو محفوظ رکھنے کے ذمہ دار ہیں اور وہ تمام ویڈیوز ہٹائیں گے جن میں جنسی تشدد دکھایا گیا ہو اور جو ویڈیوز تشدد کو پھیلانے کیلئے شیئر کی جا رہی ہوں۔'

گذشتہ جنوری میں بھی ایک الگ واقعے میں شکاگو پولیس نے ایک شخص پر تشدد کی ویڈیو کو فیس بک پر لائیو نشر کیے جانے پر چار افراد کو گرفتار کیا تھا۔

BBCبشکریہ