ہائی بلڈ پریشر کا عالمی دن: علامات، وجوہات اور علاج
علامات جسم میں رونما ہونے والی ہائیپرٹینشن اس وقت پیش آتی ہے جب رگوں میں خون کا بہاؤ حد سے زیادہ تیز ہو جاتا ہے۔ اس کے نتیجے میں مختلف اعضاء کو شدید نقصان پہنچنے کا خطرہ ہوتا ہے۔ ان میں دل یا گردے کا غیر فعال ہوجانا، دماغ کی رگیں پھٹنا، اور فالج شامل ہیں۔ ہائیپرٹینشن کی علامات میں سانس کی کمی، سینے میں درد، متلی یا قے، شدید سردرد اور کپکپی شامل ہیں۔ اس قسم کی کیفیات میں فوری طبی امداد ضروری ہے۔ وجوہات ہائیپرٹینشن کی دو اقسام ہیں۔ پہلی قسم کا تعلق طرز زندگی اور غذا سے ہوتا ہے۔ جبکہ دوسری قسم کے ہائیپر ٹینشن کا تعلق ہارمون اور گردوں کی بیماری جیسے طبی مسائل سے ہوتا ہے۔ ہائیپر ٹینشن کی پہلی قسم زیادہ عام ہے۔ غذا میں نمک کا زیادہ استعمال، سگریٹ نوشی، اور کالیسٹرول اس کی وجہ بنتے ہیں۔ اس کے علاوہ موٹاپا، مشقت کی کمی اور ذہنی دباؤ بھی اس کی وجوہات میں شامل ہیں۔ علاج اور حفاظت ہائی بلڈ پریشر یا ہائیپرٹینشن میں کمی لانے کے لئے کچھ احتیاطی تدابیر اپنانے کی ضرورت ہے۔ وزن کم کرنے سے لے کر، غذا اور طرز زندگی کا خیال رکھنے تک تمام صحت بخش عادتیں اور طریقے اپنانا اس مسئلے کے حل میں مفید ثابت ہوگا۔ اس کے علاو شدید بیماری کی صورت میں مکمل طبی معائنہ اور علاج ضروری ہے۔ Thanks to HT