خوشبو کسے پسند نہیں ہوتی؟َ پرفیوم ہو یا عطر ، ہر کوئی اس کا استعمال کرتا ہے۔ خصوصاً خواتین کی زندگی میں تو اس کی اہمیت بہت زیادہ ہے۔ بظاہر اس میں کوئی ہرج بھی نہیں۔ لیکن اگر حاملہ خواتین اس کا استعمال کریں تو ان کے بچے کے لئے ایک سنگین خطرہ بھی ہے۔ ایک حالیہ تحقیق سے معلوم ہوا ہے کہ اگر حاملہ خواتین پرفیوم کا زیادہ استعمال کرتی ہیں تو اس کا مطلب یہ ہے کہ وہ اپنے بچے کی دماغی صلاحیت کو اس کی پیدائش سے پہلے ہی متاثر کررہی ہیں۔ ڈیلی میل کے مطابق یونیورسٹی آ ف الینائس کے سائنس دانوں نے اس تحقیق کیلئے حاملہ چوہوں کو باقاعدگی سے ایسے کیمیکل سنگھائے جو پرفیوم میں استعمال ہوتے ہیں۔ بعد ازاں ان چوہوں کے بچوں پر تجربات کئے گئے، جس کا مقصد ان کی دماغی صلاحیتوں کو جاننا تھا۔ ان تجربات سے یہ بات واضح ہوگئی کہ پرفیوم کی خوشبو سے متاثرہ چوہوں کے بچوں کی دماغی کارکردگی بری طرح متاثر ہو چکی تھی۔ تحقیق کی سربراہی کرنے والی سائنس دان ڈاکٹر جنیس جراسکا کا کہنا تھا کہ وہ نتائج دیکھ کر حیرت زدہ رہ گئیں، کیونکہ یہ بالکل واضح تھا کہ پرفیوم کے اجزاء دماغ کی کارکردگی کو بری طرح متاثر کرتے ہیں۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ پرفیوم کے علاوہ پلاسٹک کی اشیاء کا استعمال بھی حاملہ خواتین کو کم سے کم کرنا چاہئیے۔ اس کے نقصانات کے بارے میں بات کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ 'اگرچہ پلاسٹک کی اشیاء نے ہماری زندگی کو بہت آسان بنادیا ہے لیکن اگر ہم پلاسٹک کی بوتلوں سے پانی پیتے ہیں اور پلاسٹک کے برتنوں میں کھانا کھاتے ہیں تو یہ ہمارے لئے بہت نقصان دہ ہے۔ خاص طور پر اگر پلاسٹک کے برتنوں میں کھانا ڈال کر اوون میں گرم کیا جاتا ہے یا گرم کھانا پلاسٹک کے برتنوں میں ڈالاجاتا ہے تو یہ سب سے زیادہ خطرناک ہے۔'