یورپی سائنس دانوں نے پلاسٹک یا کاغذ کے ڈسپوزایبل کپ میں چائے اور کافی پینے والوں کو خبردار کردیا ہے ۔
سائنس دانوں کا کہناہے کہ کافی یا چائے پینے سے جسم میں ہزاروں مائیکرو پلاسٹکس کے ذرات داخل ہوجاتے ہیں جس سے انسان کے صحت پر سنگین اثرات مرتب ہوسکتے ہیں ۔
ڈیلی میل کے مطابق ایک نئی تحقیق میں کہا گیا ہے کہ صرف چند منٹ میں کاغذی کپ میں گرم مشروب اپنے ساتھ پلاسٹک کے چھوٹے ذرات کو ملا لیتا ہے ۔
تحقیق کے مطابق یہ ذرات کپ کے اندرونی لائنوں سے خارج ہوتے ہیں اور پانی کے مقابل آجاتے ہیں، کاغذی کپ کو دوبارہ استعمال کرنا صحت پر برے اثرات مرتب کرسکتا ہے ۔
مائیکرو پلاسٹکس کیسے خارج ہوتے ہیں؟
محققین نے گرم پانی کا سو ملی میٹر کے کاغذی کپ میں گرم پانی ڈالا، پندرہ منٹوں بعد محققین نے گرم پانی کی جانچ کی تو پتہ چلا کہ اس میں اوسطاََ 25000 مائیکرو پلاسٹکس ملے ہیں ۔
پانی میں زنک، سیسہ اور کرومیم جیسی معدنیات ملی ہیں ۔ محققین کے مطابق یہ ایک ہی پلاسٹک سے آئے تھے ۔