Aaj Logo

شائع 14 اگست 2022 08:25pm

سابقہ اہلیہ کے سلمان رُشدی کے بارے میں انتہائی شرمناک انکشافات

امریکی ٹی وی شو “ٹاپ شیف” کی میزبان اور سابق اہلیہ پدما لکشمی نے اپنی کتاب میں مصنف سلمان رُشدی کے بارے میں کچھ انتہائی شرم ناک انکشافات کئے ہیں۔

پدما لکشمی نے اپنی نئی یادداشت “لَو، لوس اینڈ واٹ وی ایٹ” (محبت، نقصان اور ہم نے کیا کھایا) میں “مغرور” مصنف کے بارے میں کچھ انتہائی نجی باتیں درج کی ہیں۔

پدما کی کتاب کے مطابق رشدی کو دیکھ بھال، کھانے اور مباشرت کی مسلسل طلب رہتی تھی۔

انہوں نے لکھا کہ میں ایک طبی حالت کا شکار تھی جس نے میرے لیے مباشرت کے عمل کو تکلیف دہ بنا دیا تھا اور رشدی اس بارے میں بہت حساس تھا۔

یہ بھی پڑھیں: سلمان رُشدی پر حملہ کرنے والا ہادی مطر کون ہے؟

پدما کی جانب سے بار بار کے مطالبے کو مسترد کئے جانے پر رشدی اس قدر مشتعل ہوا کہ اس نے لکشمی کو “بدترین سرمایہ کاری” قرار دیا۔

کتاب کے مطابق، جب پدما کی غیر تشخیص شدہ اینڈو میٹرائیوسس بیماری نے ان کی جنسی خواہش کو کم کر دیا تو ہمدردی سے عاری رشدی اس بات پر غصے میں آگیا کہ وہ فوری قربت کے لیے اب دستیاب نہیں تھی۔

پدما اور رشدی کے درمیان قربتیں اس وقت بڑھیں جب وہ ایک اسٹرگلنگ ماڈل اور اداکارہ تھیں، جبکہ رشدی پہلے ہی 1988 میں اپنے ناول “The Satanic Verses” پر مسلمانوں کے ردعمل کے بعد آزادی اظہار کی عالمی علامت بن چکا تھا۔

لکشمی 28 سال کی تھیں اور سنگل بھی تھیں، جبکہ 51 سالہ رشدی اس وقت اپنی تیسری بیوی کے ساتھ شادی شدہ زندگی گزار رہا تھا۔

دونوں کی پہلی ملاقات 1999 میں ایک پارٹی میں ہوئی تھی۔ پدما اس وقت لاس اینجلس میں مقیم تھیں اور رشدی نے انہیں فون پر ایک دوسرے کے قریب آنے کیلئے منایا تھا۔

ان کی شادی 2004 میں ہوئی تھی اور تین سال بعد طلاق ہوگئی۔

رشدی کے اپنی بیوی کو چھوڑنے کے بعد، ان کے اگلے چند سال خوشگوار گزرے۔

یہ جوڑا اپنے دو بیٹوں کے قریب رہنے کے لیے نصف سال لندن میں رہا۔

رشدی ہر صبح پدما کے جم جانے سے پہلے ان کا ناشتہ بستر پر لاکر دیتا تھا۔

پدما کا کرئیر اونچائیاں چھو رہا تھا اور انہیں دو شوز کی میزبانی مل چکی تھی، جبکہ تیسرے کیلئے انہیں کال موصول ہوئی تھی۔

نیوز ویک میگزین نے جب “نیو انڈیا” کے بارے میں کہانی شائع کی تو سرورق پر پدما کا چہرہ تھا۔

جس پر رشدی نے انتہائی بے حسی اور غصے کی حالت میں ردعمل دیتے ہوئے کہا کہ “ نیوز ویک نے مجھے اپنے سرورق پر صرف اس وقت ہی رکھا جب کوئی میرے سر میں گولی داغنے کی کوشش کر رہا تھا۔“

پدما نے لکھا کہ ہر سال جب نوبل انعام کسی اور مصنف کے پاس جاتا تھا، رشدی اس پر سخت غصہ ہوتا اور میں اسے تسلی دیتی۔

یہ بھی پڑھیں: متنازع مصنف سلمان رشدی کے کیریئرمیں کب کیا ہوا؟

اس کے بعد پدما کی طبی حالت کے بارے میں انکشاف ہوا، جس کی صحیح تشخیص میں کافی وقت لگا اور بالآخر انہیں اپنی اس شدید بیماری کے علاج کے لیے ایک سے زیادہ سرجریوں سے گزرنا پڑا۔

لکشمی کے مطابق رشدی کو خود کی زیادہ فکر تھی۔

جب لکشمی نے تکلیف کی وجہ سے مباشرت سے انکار کیا تو مصنف نے ان سے طویل بحث کی۔

پدما کے مطابق رشدی اکثر دور رہتا تھا۔ پانچ گھنٹے کی سرجری کے بعد لکشمی چار بڑے اعضاء میں ٹانکے اور دونوں گردوں میں اسٹنٹ لیے گھر آئیں اور رشدی اگلے ہی دن سفر پر روانہ ہو گیا۔

لکشمی کا آپریشن کے بعد گھر سے پہلا سفر طلاق کے وکیل تک تھا۔

Read Comments