Aaj Logo

اپ ڈیٹ 13 ستمبر 2022 01:21pm

سندھ: تیز ہواؤں سے سیلابی پانی میں طغیانی،4 بچے ڈوب کرجاں بحق

سندھ میں سیلاب کی تباہ کاریاں جاری ہیں، گزشتہ روز چلنے والی تیز ہواؤں نے سیلابی پانی میں طغیانی پیدا کردی ہے۔

بدین میں ایم ایم ڈی پران سیم نالہ کا شگاف 16 روز بعد بھی پر نہ کیا جاسکا۔ جس کے باعث سیکڑوں دیہات زیر آب آگئے۔ گاؤں چوہدری دین محمد میں کئی مکانات گرگئے۔

دوسری جانب بدین، ٹھٹھہ، دادو سمیت سندھ کے مختلف اضلاع میں گزشتہ روز ہونے والی بارش نے متاثرین کی مشکلات میں اضافہ کردیا ہے۔

دادو، میہڑ،جوہی، بھان سعید آباد میں طوفانی ہواؤں کےباعث سیلابی پانی میں مزید طغیانی آگئی ہے جبکہ جوہی کے رنگ بند میں کٹاؤ جاری ہونے کے باعث سکھرمیں صالح پٹ کےقریب پانی کےدباؤ سے سیم نالےکا پل ٹوٹ گیا۔

محکمہ آب پاشی کےعملے نے بھی کام بند کردیا، حیات خاصخیلی،ملکانی،سمن سرکارسمیت سیکڑوں دیہات زیرآب آنے سے علاوہ نقل مکانی پر مجبور ہیں۔

نہروں اور سیم نالوں میں شگاف کے باعث کئی علاقوں کے مکین نقل مکانی پرمجبور ہیں۔سڑکوں پرخیمہ زن متاثرین کا کہنا ہے کہ گھروں میں پانی بھرا ہوا ہے، سڑکوں پر نہ بیٹھیں تو کہاں جائیں۔

حکومتی امداد کے منتظر سیلاب متاثرین بے یارومددگار سڑکوں کے کنارے رہنے پر مجبور ہیں، جہاں سیلاب کے بعد مختلف بیماریوں نے پنجے گاڑھنا شروع کردیئے ہیں۔

قمبر شہداد کوٹ اورمیہڑمیں سیلاب میں 4 بچے ڈوب کر جاں بحق ہوگئے، سیلاب کے بعد مختلف بیماریوں نے پنجے بھی گاڑنا شروع کردیے ہیں۔

Read Comments