Aaj Logo

شائع 09 نومبر 2022 03:55pm

’گرین فنانس بینکنگ پر ہنگامی توجہ مرکوز کرنا ہوگی‘

گورنر اسٹیٹ بینک جمیل احمد کا کہنا ہے کہ سیلاب کی وجہ سے زرعی شعبے کو ناقابل تلافی نقصان پہنچا، موسمیاتی تبدیلیاں معاشی چیلنجز پیدا کررہی ہیں، گرین بینکنگ کے حوالے سے کمرشل بینکوں کو ہدایات جاری کردی ہیں۔

اسٹیٹ بینک اور انٹرنیشنل فنانشل کوآپریشن کے تحت کراچی میں نیشنل سسٹین ایبل بینکنگ کانفرنس میں خطاب کرتے ہوئے گورنر اسٹیٹ بینک نے کہا کہ ملک میں یکدم ماحولیاتی تبدیلی پریشان کن ہے، پاکستان کو موسمیاتی تبدیلیوں کے حوالے سےبڑے چیلینجز کا سامنا رہا۔

انہوں نے کہا کہ اسٹیٹ بینک نے کمرشل بینکوں کو موسمیاتی تبدیلیوں کے حوالے سے پالیسی دے دی ہے۔

اس موقع پر ڈپٹی گورنر اسٹیٹ بینک سیما کامل کا کہنا تھا کہ پاکستان کو معیشت کے بعد سب سے بڑا چیلینج موسمیاتی تبدیلیوں کا ہے، ہنگامی بنیادوں پر گرین فنانس بینکنگ پر توجہ مرکوز کرنا ہوگی، سیلاب نے گرین فنانسنگ کی اہمیت اجاگر کی ہے۔

کانفرنس میں آئی ایف سی کے کنٹری منیجر، ریجنل ڈائریکٹر، چیئرپرسن پی ایس ایکس بورڈ،سینئیر پالیسی ایڈوائزر آئی ایف سی اور قونصل جنرل جاپان سمیت دیگر اہم شخصیات نے شرکت کی۔

گرین بینکنگ کیا ہے؟

گرین بینکنگ مالیاتی اداروں میں ماحول دوست طرز عمل کو فروغ دینے کیلئے استعمال کی جانے والی ایک اصطلاح ہے۔ جو بینکوں اور ان کے کلائنٹس کو ماحولیاتی خطرات کی شناخت اور ان کا انتظام کرنے کے ساتھ ساتھ ان کے کاربن فُٹ پرنٹس اور متعلقہ سماجی طور پر منفی اقدامات کو کم کرنے میں مدد کرتی ہے۔

اس کا مقصد بینکنگ کے عمل، آئی ٹی کا استعمال اور فزیکل انفراسٹرکچر کو ماحولیات پر کم سے کم اثر کے ساتھ زیادہ ماحولیاتی اور مؤثر بنانا ہے۔

Read Comments