Aaj Logo

شائع 15 جولائ 2023 11:05pm

بلوچستان کے امن پر تقریب میں سابق جنگجو کمانڈر کی شرکت، مذاکراتی عمل کی حمایت کرتا ہوں، شنبے

بلوچستان امن کا گہوارا رہے، جمالی آڈیٹوریئم کوئٹہ میں بلوچستان کے حوالے سے اہم تقریب منعقد ہوئی۔

تقریب میں جس میں سینیٹر انوار کاکڑ، سینیٹر سرفراز بگٹی، ہوم منسٹر بلوچستان میر ضیاء اللہ لانگو، ظہور بلیدی اور ڈاکٹر میر سعادت سمیت 100 سے زائد سول سوسائٹی، سیاسی رہنماؤں، علماء، وکلاء اور صحافیوں نے شرکت کی۔

تقریب کا مقصد بلوچستان میں مفاہمتی پالیسی اور صوبے کی بہتر ہوتی صورتحال پر روشنی ڈالنا تھا۔

عسکریت کا راستہ ترک کرنے والے بلوچ نیشنل آرمی کے سابق کمانڈر گلزار امام شنبے نے بھی تقریب میں شرکت کی۔

تقریب میں شرکاء نے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ بلوچستان کے مسائل کا حل مذاکرات کی میز پر ہی ممکن ہے۔

سینیٹر سرفراز بگٹی نے کہا کہ بات چیت اور مفاہمت ہی بلوچستان کے امن کا واحد راستہ ہے۔

سینیٹر انوار کاکڑ نے کہا کہ کوئی شدت پسند ریاست سے جیت نہیں سکتا، ریاست بات چیت کو فوقیت دے رہی ہے تو شدت پسندوں کو بھی بلوچستان کی بہتری کے لیے سوچنا چاہیئے۔

ضیاء اللہ لانگو نے کہا کہ مذاکرات کے خواہشمندوں کو میں حکومت کی طرف سے مذاکرات کی دعوت دیتا ہوں۔

ظہور بلیدی کا کہنا تھا کہ سیاسی جماعتوں اور تمام سٹیک ہولڈرز کواپنا اپنا کردار ادا کرنا ہوگا۔

شرکاء نے گلزار امام شنبے کی شرکت کو بھی خوش آئند قرار دیا۔

گلزار امام شنبے نے کہا کہ ہم سب کو اپنے اختیارات کے مطابق بلوچستان کے خوشحالی کے لیے کام کرنا چاہیئے، میں مذاکراتی عمل کا حصہ بھی ہوں اور اس کی حمایت بھی کرتا ہوں۔

شرکاء کا کہنا تھا کہ بلوچستان کے لوگ محب وطن اور بلوچستان کے حقیقی مالک ہیں، عسکریت پسندوں کو پرامن اور خوشحال بلوچستان کے ویژن کو ہائی جیک نہیں کرنے دیں گے، بلوچستان میں امن ہی اصل گیم چینجر ہے۔ مفاہمت کا حتمی مقصد ایک بہتر اور خوشحال بلوچستان ہے۔

شرکاء نے مزید کہا کہ ریاست کی طرف سے بات چیت کو فوقیت دینا اس کے مادری رویے کی عکاس ہے، عسکریت پسندوں کو بلوچستان اور اس میں بسنے والوں کی خوشحالی کے لیے ہتھیار پھینک کر اپنا کردار ادا کرنا ہو گا۔

Read Comments