Aaj Logo

شائع 21 جولائ 2023 09:58am

پوری سڑک گاڑیوں سمیت ہوا میں اڑ گئی

جوہانسبرگ کی ایک گلی میں بدھ 19 جولائی کو نامعلوم مقام سے ہونے والے دھماکے میں ایک شخص ہلاک اور درجنوں زخمی ہو گئے تھے۔

قریبی عمارت کی سی سی ٹی وی فوٹیج میں دیکھا جا سکتا ہے کہ دھماکہ شہر کے سینٹرل بزنس ڈسٹرکٹ میں ہوا جس کے نتیجے میں منی بسیں اور ٹیکسیاں اڑ رہی تھیں۔ بری اسٹریٹ پر ہونے والے دھماکے کی وجہ ابھی تک معلوم نہیں ہوسکی لیکن حکام نے عوام کو خبردار کیا ہے کہ وہ حفاظتی خدشات کے پیش نظر اس علاقے میں جانے سے گریز کریں۔

ویڈیو میں دیکھا جا سکتا ہے کہ دھماکے کے بعد پیدل چلنے والے فٹ پاتھوں پر دوڑ رہے ہیں۔

ایسا لگتا ہے کہ دھماکے کے نتیجے میں زیادہ تر گاڑیاں حرکت سے قاصر ہیں ، سڑک پرالٹی ایک گاڑی کو پلٹنے کی کوشش کرتے ہوئے دکھایا گیا۔

کئی لوگ دھماکے کے بعد اپنی گاڑیوں میں پھنس گئے۔ فوٹیج میں سڑک کے وسط میں ایک بڑی دراڑ اور دھماکے سے بن جانے والا شگاف دکھایا گیا ہے۔

جوہانسبرگ ایمرجنسی سروسز (ای ایم ایس) کے ترجمان رابرٹ مولودزی کے مطابق دھماکے میں کم از کم 11 افراد زخمی ہوئے جن میں سے ایک کی حالت تشویشناک ہے۔

واقعے کے بعد ڈیزاسٹر مینجمنٹ اسکواڈ علاقے میں موجود ہے اور مزید دھماکوں کے خطرے کے پیش نظر ایک کلومیٹر کے علاقے کو گھیرے میں لے لیا گیا ہے ۔ دھماکے کے نتیجے میں عمارتوں کو ہونے والے نقصانات کا بھی جائزہ لیا جارہا ہے۔

اچانک پیش آنے والے واقعے کی وجہ گیس لیکج کا بھی شبہ ہے، کچھ مقامی افراد نے پولیس کو علاقے میں بدبو کی اطلاع دی ہے۔

تاہم پائپ لائن کا انتظام کرنے والی کمپنی ایگولی گیس نے کہا کہ تحقیقات میں گیس لیکیج کی کوئی علامت نہیں ملی۔ کمپنی اس حقیقت کی طرف اشارہ کیا کہ اس کے گیس پائپ سڑک کے کنارے انتہائی کم پریشر پر چلتے ہیں۔ انہوں نے ایک ٹویٹ میں اس امکان کو ردکیا کہ دھماکے کی وجہ یہی تھی۔

ایگولی گیس نے لکھا، ”اس بات کا امکان نہیں ہے کہ جوہانسبری سی بی ڈی، بری اسٹریٹ میں دھماکہ گیس پائپ لائن یا رساؤ کی وجہ سے ہوا“۔

کمپنی کا مزید کہنا ہے کہ ”ہمارے نیٹ ورک کو پریشر میں کوئی کمی محسوس نہیں ہوئی جس سے ظاہر ہوتا ہے کہ گیس پائپ لائنیں برقرار ہیں۔ علاقے میں ہمارے صارفین کو بلا تعطل گیس مل رہی ہے“۔

Read Comments