Aaj Logo

شائع 11 اگست 2023 05:12pm

عمران خان کی ملاقات اور سہولیات سے متعلق مناسب آرڈر جاری کروں گا، جسٹس عامر فاروق

اسلام آباد ہائیکورٹ نے سابق وزیراعظم عمران خان کی اٹک سے اڈیالہ جیل منتقلی کی درخواست پر مناسب آرڈر جاری کرنے کا کہہ دیا۔ چیف جسٹس عامر فاروق نے ریمارکس دیے کہ چئیرمین پی ٹی آئی کی ملاقات اور سہولیات سے متعلق بھی آرڈر جاری کروں گا۔

اسلام آباد ہائیکورٹ کے چیف جسٹس عامرفاروق نے چیئرمین پی ٹی آئی کی اٹک سے اڈیالہ جیل منتقلی کی درخواست پرسماعت کی۔

مزید پڑھیں

عمران خان اور بشریٰ بی بی کے موبائل فون فرانزک کیلئے بھجوا دیےگئے

پی ٹی آئی کور کمیٹی کا عمران خان کو گھر کا کھانا فراہم کرنے کامطالبہ

عمران خان اور جیل اہلکار کے درمیان مبینہ کوڈ ورڈ گفتگو کادعویٰ

چیف جسٹس عامرفاروق نے اسسٹنٹ ایڈووکیٹ جنرل پنجاب راؤ شوکت سے استفسار کیا کہ درخواست گزار وکلاء کا کہنا تھا ٹرائل کورٹ نے اڈیالہ جیل بھیجا آپ نے اٹک بھیج دیا ؟۔ جس پر ایڈوکیٹ جنرل ہنجاب نے بتایا کہ اڈیالہ جیل سے اٹک جیل منتقلی کا فیصلہ تھا؟۔

عدالت نے استفسار کیا کہ کیا وکلاء مل نہیں سکتے، کیا صرف وکالت نامے دستخط کے کیے، وکیل کلائنٹ سے مل سکتا ہے، اس طرح اجازت نہ دینا عدالتی حکم کی خلاف ورزی ہے، اگر وکیل کسی اور کیس میں جانا چاہے طریقے سے ملاقات ہونی چاہیئے، پرچے نہ ہوں۔

چئیرمیں پی ٹی آئی کے وکیل نے عدالت کو بتایا کہ ملاقاتوں پر بھی تذلیل کی جارہی ہے، 48 گھنٹوں میں انہوں نے جیل کلاس کا فیصلہ کرنا تھا جو نہیں کیا، اڈیالہ جیل میں بی کلاس ہے، میڈیکل سہولت اٹک سے زیادہ ہے۔

عمران خان کے وکیل نے عدالت سے اڈیالہ جیل کا ریکارڈ منگوانے کی بھی استدعا کی۔

چیف جسٹس اسلام آباد ہائیکورٹ نے استفسار کیا کہ ملاقات کے حوالے سے کیا رولز ہیں، جس پر وکیل پنجاب حکومت نے بتایا کہ ملاقات کے اوقات میں ملاقات ہو سکتی ہے۔

چیف جسٹس عامر فاروق نے ریمارکس دیے کہ چئیرمین پی ٹی آئی کی ملاقات اور سہولیات سے متعلق میں آرڈر کروں گا، چھوٹی چھوٹی چیزوں پر اس طرح کی شرائط عائد نہ کریں، دو تین وکلاء ملاقات کے لیے جایا کریں۔

وکیل پنجاب حکومت نے بتایا کہ ہم نے پی ٹی آئی چئیرمین کے کھانے کے لیے کک الگ سے رکھا ہوا ہے، الگ برتن رکھے ہوئے ہیں، ایک میڈیکل آفیسر اور ایک ڈی ایس پی کھانا چیک کرتا ہے پھر چیرمین پی ٹی آئی کو کھانا دیا جاتا ہے۔

جج نے ریمارکس دیے کہ 7 دن کی حفاظتی ضمانت دے رکھی ہے، توہین عدالت کی درخواست دیکھ لوں گا مناسب آرڈر پاس کریں گے۔

Read Comments