Aaj Logo

اپ ڈیٹ 22 ستمبر 2023 03:45pm

دنیا کی قدیم ترین انوکھی لکڑی کا 5 سو سال پُرانا ڈھانچہ دریافت

لاکھوں برس گزر نے کے باوجود زیرِ زمین منفرد اور انوکھی چیزوں کی دریافت کا یہ سلسلہ اب بھی جاری ہے۔

ایسی ہی ایک انوکھی دریافت افریقی ملک زیمبیا میں سامنے آئی ہے، ماہرینِ آثار قدیمہ نے کالمبو آبشار کے قریب ایک تاریخی مقام پرتقریباً 5 لاکھ سال قدیم لکڑی کا ایک ڈھانچہ دریافت کیا ہے۔

ماہرین نے اس انوکھی دریافت کے بارے میں بتایا کہ یہ قدیم ڈھانچہ ایک ایسے درخت کی لکڑی سے بنایا گیا تھا، جس کا پھل اُس زمانے میں کافی بڑا ہوتا تھا۔

آرکیالوجسٹ لیری بارہم کہتے ہیں کہ لاکھوں سال پہلے کے انسانوں نے یہ ڈھانچہ ’دو درختوں کو ایک خاص شکل دے کر اس طرح تیار کیا تھا کہ وہ دونوں ہی اپنی اپنی فعالیت میں ایک دوسرے کی مدد کرتے تھے یا ایک دوسرے کو مستحکم رکھنے میں معاون تھے۔‘

مزید پڑھیں

پانچ سو سال پرانی ہندوستانی ”کُک بُک“ میں کن کھانوں کا ذکر ہے؟

برازیل میں 200سالہ قدیم ترین نیشنل میوزیم میں آتشزدگی

امریکا کی چین کو ثقافتی اشیا واپس

لکڑی کا یہ قدیم ترین ڈھانچہ جب دریافت ہوا تو اس کے چاروں طرف مٹی کی ایک موٹی تہہ تھی جو اس بات کی نشاندہی کرتی ہے کہ یہ اُس وقت بہترین طریقے سے محفوظ کیا گیا تھا۔

ماہرین آثار قدیمہ کا خیال ہے کہ یہ کٹا ہوا ڈھانچہ موجودہ انسانی نسل کے آغاز سے پہلے کا ہے، جسے سائنسی اصطلاح میں ”ہومو سیپین“ کہا جاتا ہے۔

ماہرین کا یہ بھی خیال ہے کہ یہ تاریخی دریافت اس بات کا ثبوت ہے کہ اس دور کے لوگ بہت زیادہ فہم رکھتے تھے اور انہوں نے اپنی ذہانت بروئے کار لاتے ہوئے لکڑی کے مضبوط ڈھانچے کی تعمیر کی، جو کہ صحیح سلامت شکل میں آج بھی موجود ہے۔

موجودہ نمونوں پر کام کرنے والے ماہرین آثار قدیمہ نے اس کیلئے ایک نئی تکنیک ”لیونیسینس ڈیٹنگ“ کا استعمال کیا۔

محققین کے مطابق لکڑی کا یہ ڈھانچہ دلدل والی زمین پر ایک اونچی گزرگاہ کے طور پر تیار کیا گیا تھا جبکہ یہ دنیا کے دو سب سے شاندار قدرتی عجائبات یعنی 235 میٹر اونچی ایک آبشار اور 300 میٹر گہرے درے سے صرف چند سو میٹر کے فاصلے پر ملا ہے۔

سائنس دانوں نے اس مقام پر ایک ہی وقت سے لکڑی کے متعدد اوزار بھی دریافت کیے ہیں۔

Read Comments