Aaj Logo

اپ ڈیٹ 09 اکتوبر 2023 08:44pm

نگراں وزیراعلیٰ سے فہمیدہ مرزا کی سربراہی میں جی ڈی اے وفد کی ملاقات

سندھ کے گرینڈ ڈیموکریٹک الائنس کے وفد نے نگراں وزیراعلیٰ سندھ مقبول باقر سے ملاقات کی ہے۔ جی ڈی اے رہنماؤں کا کہنا ہے کہ صاف الیکشن کے لیے شفاف انتظامیہ نا گزیر ہے، سندھ کے ٹیچرز کے ذریعے الیکشن مت کروائے جائیں۔

وزیراعلیٰ ہاؤس میں فہمیدہ مرزا کی سربراہی میں ہونے والی ملاقات میں جی ڈی اے وفد نے مقبول باقر کو اپنے تحفظات سے آگاہ کیا۔

مقبول باقر سے ملنے والے وفد میں فہمیدہ مرزا کے علاوہ سردارعبدالرحیم، عرفان اللہ مروت اور دیگر شامل تھے۔

ایک گھنٹے سے زائد جاری رہنے والی ملاقات کے دوران جی ڈی اے رہنماؤں نےتحریری طور پر مطالبات پیش کیے۔

وفد نے انتخابات سے قبل پیپلزپارٹی کے جیالے افسران کو ہٹانے سمیت اہم معاملات پر بات کی۔

نگراں وزیر اعلیٰ سندھ سے ہونے والی ملاقات میں جی ڈی اے وفد نے سانگھڑ اور خیرپور اضلاع کی حلقہ بندی پر تحفظات سے بھی آگاہ کیا۔

ذرائع کے مطابق وفد نے مطالبہ کیا کہ الیکشن ہونے تک بلدیاتی کونسلز کو معطل کیا جائے۔

ترجمان جی ڈی اے کے مطابق مہنگائی، بجلی کی لوڈشیڈنگ اور کسانوں کو در پیش مسائل پر توجہ دلائی گئی، وزیراعلیٰ سندھ کی طرف سے مسائل کے حل کی یقین دہانی کروائی گئی۔

کراچی میں نگراں وزیراعلیٰ سندھ سے ملاقات کے بعد جی ڈی اے کے وفد نے میڈیا سے گفتگو کی۔

فہمیدہ مرزا نے کہا کہ الیکشن کیلئے جی ڈی اے اپنا ہر ممکن تعاون فراہم کریگی تاہم ہمارا مطالبہ شفاف الیکشن ہے، سب جانتے ہیں کہ یہاں بلدیاتی الیکشن کیسے ہوئے۔

انھوں نے کہا کہ سندھ میں ہر طرف تباہی ہے، امن وامان سے لیکر تعلیم اور صحت کا نظام برباد ہوچکا ہے۔

فہمیدہ مرزا کا کہنا تھا کہ آج ہمارا نوجوان منشیات کی طرف جارہا ہے، منشیات فروش کھلے عام پھر رہے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں :

نواز شریف کی قیادت میں پوری قوت سے ملک گیر انتخابی مہم چلائیں گے، شہباز شریف

’کسی کے خلاف نہیں، کرسی نہیں بہتری چاہتا ہوں‘

جی ڈی اے ترجمان سردار عبدالرحیم نے کہا کہ ہم نے وزیر اعلیٰ کےسامنے جانبدار انتظامیہ کی نشاندہی کی ہے، 11 اکتوبر کو جی ڈی اے کا وفد اسلام آباد میں چیف الیکشن کمیشن سے ملاقات کرے گا۔

سردارعبدالرحیم نے مزید کہا کہ نگراں حکومت پیپلزپارٹی کی گزشتہ حکومت کا تسلسل ہے، ہم نے نگراں وزیراعلیٰ کو اپنے تحفظات سے آگاہ کیا۔

انھوں نے کہا کہ شفاف انتخابات کیلئے پورا نظام نیوٹرل ہونا چاہیے، ہمیں صرف سسٹم سے تحفظات ہیں۔

Read Comments