Aaj Logo

شائع 20 نومبر 2023 11:38am

چیٹ جی پی ٹی پر بھروسہ کرنے والے وکیل کی نوکری چلی گئی

ٹیکنالوجی کے اس تیز ترین دور میں چیزوں کو آسان بنانے کیلئے ہر کوئی چیٹ جی پی ٹی کا ہی استعمال کررہا ہے۔

لیکن چیٹ جی پی ٹی نے جہاں کاموں کو آسان بنایا ہے تو وہیں اس کا استعمال آپ کو خطرناک نتائج سے دوچار کروا سکتا ہے۔

ایک نوجوان وکیل اس چیٹ جی پی ٹی کا استعمال کرنے پر اپنی نوکری سے دھو بیٹھا۔ بزنس انسائیڈر کے مطابق بیکر لا گروپ میں کام کرنے والے 29 سالہ وکیل نے اپنے تفویض کردہ کام کو دیے گئے وقت پر ادا کرنے کیلئے اس ٹول کا استعمال کیا۔

انہوں نے چیزوں کو آسان بنانے کے لئے چیٹ جی پی ٹی کا استعمال کیا، جس کے نتیجے میں وکیل کو اس کی قانونی فرم سے ہٹا دیا گیا۔

مزید پڑھیں:

آئی فون کی چارجنگ لمبی چلانے کیلئے یہ ’ہیک‘ آزمائیں

اسپیس ایکس کا اسٹارشپ 8 منٹ میں تباہ، لیکن پھر بھی ایلون مسک خوش کیوں

زکریا کریبل نے انسائیڈر کو دیے گئے ایک انٹرویو میں اس بات کی تصدیق کی ہے۔ ان کے مطابق موسمِ گرما میں کام کے اوقات میں مصنوعی ذہانت(اے آئی) کے چیٹ جی پی ٹی پر انحصار کرنے کی وجہ سے ان کو نوکری سے نکال دیا گیا تھا۔

زکریا کریبل کے مالکان نے مئی میں ان پر کاموں کا مزید بوجھ ڈالا تھا، جس سے نمٹنے کی کوشش کرتے ہوئے انہوں نے چیٹ جی پی ٹی کا استعمال کیا۔

ان کا خیال تھا کہ چیٹ جی پی ٹی ایک وقت بچانے والا راستہ ہے، جس نے اس مشکل صورتحال میں ان کا وقت بچایا۔

زکریا کریبل نے انٹرویو کے دوران بتایا کہ بہت سے وکلاء کو اپنے کیریئر کے آغاز میں اسی طرح کے دباؤ کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔

چیٹ جی پی ٹی کی مدد سے تیار کردہ مسودہ انہوں نے اپنے باس کو پیش کیا، جسے کولوراڈو کی عدالت میں جمع کروایا گیا۔

تاہم وہ اے آئی کے اس کام کی تصدیق کرنا بھول گئے تھے، لیکن ان کو یہ احساس بھی ہوگیا تھا کہ چیٹ جی پی ٹی نے دستاویز میں مقدمات کے جعلی حوالہ جات تیار کیے ہیں۔

زکریا کریبل کو احساس ہوا کہ غلطیاں چیٹ جی پی ٹی کی وجہ سے پیدا ہوئی ہیں جو بظاہر قابلِ اعتماد لیکن مکمل طور پر غلط معلومات پیدا کرتا ہے۔

انہوں نے جج کے سامنے اعتراف کیا کہ انہوں نے دستاویز کو بہتر بنانے کے لئے اے آئی چیٹ بوٹ کا استعمال کیا، جس کے نتیجے میں جج نے انہیں اعلی حکام کو رپورٹ کیا۔

نتیجتاً انہیں برطرف کر دیا گیا، اپنی ملازمت کھونے کے باوجود زکریا کریبل اب بھی وکلاء کی کارکردگی کو بڑھانے کے لئے اے آئی کی صلاحیت پر یقین رکھتے ہیں۔

یہاں تک کہ انہوں نے قانونی خدمات کے لئے مصنوعی ذہانت کا استعمال کرتے ہوئے اپنی کمپنی بھی شروع کی ہے۔

Read Comments