Aaj Logo

اپ ڈیٹ 13 مارچ 2024 09:46am

صحافیوں پر حملوں سے متعلق رپورٹس تسلی بخش نہیں، تحریری حکمنامہ جاری

سپریم کورٹ نے صحافیوں کو ہراساں کرنے کے کیس کی گزشتہ سماعت کا تحریری حکمنامہ جاری کردیا۔ صحافیوں پر حملوں سے متعلق ایف آئی اے اور پولیس کی رپورٹس غیر تسلی بخش قرار دیکر دوبارہ جمع کرانے کا حکم دیدیا، کیس کی مزید سماعت 25 مارچ تک ملتوی کردی گئی۔

گزشتہ سماعت کا 4 صفحات پر مشتمل حکمنامہ چیف جسٹس قاضی فائز عیسی نے تحریر کیا۔

سپریم کورٹ کے جاری کردہ تحریری حکمنامے کے مطابق صحافیوں پر حملوں سے متعلق ایف آئی اے اور پولیس کی رپورٹس تسلی بخش نہیں، ایف آئی اے اور پولیس دوبارہ تفصیلی رپورٹس جمع کرائیں، سپریم کورٹ یا رجسٹرار نے کسی صحافی کیخلاف کارروائی کا نہیں کہا، ایف آئی اے کے صحافیوں کو جاری کیے گئے نوٹسز میں عدلیہ کا نام غلط استعمال کیا گیا ہے۔

تحریری حکمنامے میں مزید کہا گیا کہ ایف آئی اے کے نوٹسز سے غلط پیغام گیا کہ سپریم کورٹ صحافیوں کیخلاف کارروائی کروا رہی ہے، پریس ایسوسی ایشن آف سپریم کورٹ کے وکیل نے جے آئی ٹی پر اعتراض اٹھایا۔

حکمنامے میں لکھا گیا کہ وکیل صلاح الدین کے مطابق جے آئی ٹی میں خفیہ ایجنسیوں کے افراد شامل نہیں ہوسکتے، بیرسٹر صلاح الدین نے ایک صحافی پر ایف آئی آر کا ذکر کیا جس میں غلط دفعات لگائی گئیں۔

تحریری حکمنامے میں کہا گیا کہ اٹارنی جنرل نے ایف آئی آر میں غلط دفعات کا اعتراف کیا، صحافیوں کے مقدمات سے متعلق تفصیلی جواب آئندہ سماعت سے قبل جمع کرایا جائے۔

حکم نامے کے مطابق پریس ایسوسی ایشن آف سپریم کورٹ کی درخواست پر عدالت عظمیٰ نے فریقین کو نوٹس جاری کرتے ہوئے کیس کی مزید سماعت 25 مارچ تک ملتوی کر دی۔

Read Comments