مفت میں جیل کی ہوا کھانے کیلئے جان بوجھ کر جرم کرنے والی جاپانی خاتون
جرم کرنے والے شخص کی یہ کوشش ہوتی ہے کہ وہ کسی طرح پولیس کے ہاتھ نہ آسکے کیونکہ اگر وہ گرفتار ہوا تو جیل کی سلاخوں کے پیچھے ڈال دیا جائے گا۔
مگر جاپان سے ایک ایسی مجرمہ سامنے آئی ہے جس نے جان بوجھ کر جرم کا ارتکاب کیا تاکہ مفت میں جیل کی سلاخوں کے پیچھے تنہا وقت گزار سکے۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق جاپان سے تعلق رکھنے والی 81 سالہ خاتون اکیو چوری کے الزام میں دو بار جیل کی ہوا کھا چکی ہے۔ دونوں بار کھانا چوری کرنے پر انہیں جیل جانا پڑا۔
پہلی بار جاپانی خاتون نے 60 سال کی عمر میں کھانا چوری کیا تھا بعد ازاں کم پینشن میں مشکل سے گزر بسر ہونے میں یہی چوری انہوں نے دوبارہ دہرائی جس کی باعث انہیں جیل جانا پڑا۔
جاپانی شخص خیالی محبوبہ کی محبت میں گرفتار
رپورٹ کے مطابق اکیو کو خواتین کی توچیگی جیل بھیجا گیا، جو جاپان کی خواتین کی سب سے بڑی جیل کہلاتی ہے۔ یہ ٹوکیو کے قریب واقع ہے اور جس میں تقریباً 500 خواتین قیدی ہیں، جن میں سے زیادہ تر بڑی عمر کی خواتین قیدی موجود ہیں۔
چوری کرنے والی جاپانی خاتون نے بتایا کہ میں نے دکان سے کھانا چرایا اور سوچا کہ یہ کوئی بڑی بات نہیں ہے۔ اگر میرے دولت آرام دہ زندگی ہوتی تو میں یہ کام کبھی نہ کرتی۔
خاتون نے بتایا کہ اس جیل میں بہت اچھے لوگ موجود ہیں۔ شاید یہ زندگی میرے لیے سب سے زیادہ مستحکم ہے۔
200 لاوارث گھروں کو خرید کر سالانہ 7 کروڑ کمانے والا جاپانی شخص
جیل جانے سے قبل اکیو اپنے 43 سالہ بیٹے کے ساتھ رہتی تھی، لیکن وہ انہیں اپنے ساتھ نہیں رکھنا چاہتا تھا اور اکثر اپنی والدہ کو وہاں سے جانے کو کہتا۔ اکتوبر 2024 میں جب وہ جیل سے باہر آئی تو وہ شرمندہ اور خوفزدہ تھی کہ ان کا بیٹا ان کے بارے میں کیا سوچے گا۔
خاتون کا مزید کہنا تھا کہ میں ڈرتی ہوں کہ میرا بیٹا میرے بارے میں کیا سوچے گا۔ انہوں نے کہا کہ تنہا رہنا بہت مشکل ہے، اور میں شرمندہ ہوں کہ میری زندگی کیسے گزری۔ کاش میں مضبوط ہوتی کچھ اچھا کام کرتی لیکن اب میری عمر گزر چکی ہے کہ میں اب خود میں کیا تبدیلی لے کر آؤں۔